حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



۷۔ابو اُ مامہ سے مروی ھے کہ رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اپنی ازواج سے فرمایا:اس بچہ کو رونے نہ دینا یعنی ”حسین(ع)کو“مروی ھے :ایک روز جبرئیل رسول اللہ کے پاس ام سلمہ کے گھر میں داخل ھوئے اور رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے ام سلمہ سے فرمایا: ”کسی کو میرے پاس گھر میں نہ آنے دینا“،جب حسین(ع) گھر میں پھنچے اور نبی کو گھر میں دیکھا تو آپ ان کے پاس جانا ھی چا ہتے تھے کہ ام سلمہ نے آپ کو اپنی آغوش میں لے لیا ان کے سر پر ھاتھ پھیرا اور ان کو تسکین دینے لگی جب آپ زیادہ ضد کرنے لگے تو آپ کو چھوڑ دیاامام حسین(ع) جا کر نبی کی آغوش میں بیٹھ گئے تو جبرئیل نے کھا: ”آپ کی امت عنقریب آ پ کے اس فرزندکو قتل کردے گی ؟“۔

”میری امت اس کو قتل کردے گی حالانکہ وہ مجھ پر ایمان رکھتی ھے ؟“۔

۔”ھاں ،آپ کی امت اس کو قتل کردے گی۔۔۔“۔

جبرئیل نے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کواس جگہ کی مٹی دیتے ھوئے فرمایا: اس طرح کی جگہ پرقتل کیا جائے گا، رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) حسین(ع) کو پیار کرتے ھوئے نکلے ،آپ بے انتھا مغموم و رنجیدہ تھے۔ام سلمہ نے خیال کیا کہ نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ان کے پاس بچہ کے پھنچ جانے کی وجہ سے رنجیدہ ھوئے ھیں، لہٰذا ام سلمہ نے ان سے عرض کیا : اے اللہ کے نبی ! میرے ماں باپ آپ پر فدا ھوں ،آپ ھی کا تو فرمان ھے : ”میرے اس بچہ کو رونے نہ دینا “ اور آپ ھی نے تو مجھے یہ حکم دیا تھا کہ میں آپ کے پاس کسی کو نہ آنے دوں،حسین آگئے تو میں نے ان کو آپ کے پاس آنے دیا،نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو ئی جواب دئے بغیر اپنے اصحاب کے پاس پھنچے اور آپ نے بڑے رنج و غم کے عالم میں ان سے فرمایا:”میری امت اس کو قتل کردے گی “اورامام حسین(ع) کی طرف اشارہ فرمایا۔

ابوبکر اور عمر دونوں نے آنحضرت کے پاس جا کر عرض کیا :اے نبی خدا !وہ مو من ھیں یعنی مسلمان ھیں ؟

آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا : ”ھاں ،یہ اس جگہ کی مٹی ھے۔۔۔“

۸۔انس بن حارث سے مروی ھے :نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا:”میرا یہ فرزند (حسین(ع) کی طرف اشارہ کیا )کربلا نام کی سر زمین پر قتل کیا جا ئے گا تم میں سے جو بھی اس وقت موجود ھو وہ اس کی مدد کرے “ جب امام حسین(ع) کربلا کےلئے نکلے تو آپ کے ساتھ انس بھی تھے جو آپ کے سامنے کربلا کے میدان میں شھید ھوئے ۔[16]

۹۔ام سلمہ سے مروی ھے :امام حسن(ع)اورامام حسین(ع)دونوں میرے گھر میں رسول اللہ کے سامنے کھیل رھے تھے تو جبرئیل نے نازل ھو کر فر مایا:”اے محمد !آپ کی امت آپ کے بعد آپ کے اس فرزند کو قتل کردے گی “اور حسین کی طرف اشارہ کیا آپ گریہ کرنے لگے ،حسین(ع) کو اپنے سینہ سے لگالیا آپ کے دست مبارک میں کچھ مٹی تھی جس کو آپ سونگھ رھے تھے ،اور فر مارھے تھے: ”کرب و بلا پر وائے ھو “آپ نے اس مٹی کو ام سلمہ کو دیتے ھوئے فرمایا:”جب یہ مٹی خون میں تبدیل ھوجائے تو سمجھ لینا کہ میرا فرزند قتل کردیا گیا ھے “ام سلمہ نے اس مٹی کو ایک شیشہ میں رکھ دیا ،آپ ھر روز اس کا مشاھدہ کرتی اور کہتی تھیں کہ دن یہ مٹی خون میں تبدیل ھو جا ئے گی وہ دن بہت ھی عظیم ھوگا۔[17]

۱۰۔نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے خواب میں دیکھا ایک کتا ان کے خون میں لوٹ رھا ھے ،تو آپ نے اس خواب کی یہ تعبیر فرما ئی: ایک برص کا مریض آپ کے بیٹے حسین(ع) کو قتل کرے گااور آپ کا یہ خواب حقیقی طور پر ثابت ھوا،آپ کے بیٹے حسین کو برص کے مرض میں مبتلا خبیث شمر بن ذی الجوشن نے قتل کیا۔[18]

یہ بعض رویات تھیں جن میں نبی اکر م(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے یہ اعلان فرما دیا تھا کہ آپ کے بیٹے امام حسین(ع) کو شھید کیا جا ئیگااور آپ اس دردناک واقعہ کی وجہ سے محزون و گریاں رھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next