حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



ھم دولت کووارثوں کے لئے اکٹھا کرتے ھیںاور اپنے گھر تباہ ھونے کے لئے بناتے ھیں “۔

یہ بہت سے وہ وعظ و نصیحت تھے جن سے آپ(ع) کا ھدف اور مقصد لوگوں کی اصلاح ان کو تہذیب و تمدن سے آراستہ کرنا اور خواھشات نفس اور شر سے دور رکھنا تھا ۔

اقوال زرّین

پروردگار عالم نے امام حسین(ع) کو حکمت اور فصل الخطاب عطا فرمایا تھا، آپ(ع) اپنی زبان مبارک سے مواعظ ،آداب اور تمام اسوئہ حسنہ بیان فرماتے تھے ،آپ(ع) کی حکمت کے بعض کلمات قصار یہ ھیں :

۱۔امام حسین(ع) کا فرمان ھے :”تم عذر خو اھی کر نے سے پرھیز کرو ،بیشک مو من نہ برا کام انجام دیتا ھے اور نہ ھی عذر خوا ھی کرتا ھے ،اور منافق ھر روز برائی کرتا ھے اور عذر خوا ھی کرتا ھے۔۔۔“۔[38]

   ۲۔امام حسین(ع) فرماتے ھیں :”عاقل اس شخص سے گفتگو نھیں کرتا جس سے اسے اپنی تکذیب کا ڈرھو،اس چیز Ú©Û’ متعلق سوال نھیں کرتا جس Ú©Û’ اسے انکار کا ڈرھو ،اس شخص پر اعتماد نھیں کرتا جس Ú©Û’ دھوکہ دینے کا اسے خوف Ú¾Ùˆ اور اس چیز Ú©ÛŒ امید نھیں کرتا جس Ú©ÛŒ امید پر اسے اطمینان نہ Ú¾Ùˆ ۔۔۔“۔[39]

۳۔امام حسین(ع) کافرمان ھے :”پانچ چیزیں ایسی ھیں اگر وہ کسی میں نہ ھوں تو اس میں بہت سے نیک صفات نھیں ھوں گے عقل ،دین ،ادب ،حیا اور حُسن خلق “۔[40]

۴۔امام حسین(ع) فرماتے ھیں :”بخیل وہ ھے جو سلام کرنے میں بخل سے کام لے “۔[41]

۵۔امام حسین(ع) فرماتے ھیں :”ذلت کی زند گی سے عزت کی موت بہتر ھے “۔[42]

۶۔امام(ع) نے اس شخص سے فرمایا جو آپ(ع) سے کسی دوسرے شخص کی غیبت کر رھاتھا :”اے شخص غیبت کرنے سے باز آجا، بیشک یہ کتّوں کی غذا ھے ۔۔۔“۔[43]

حضرت امام حسین(ع) اورعمر

امام حسین(ع) ابھی جوان ھی تھے آپ(ع) جب بھی عمر کے پاس سے گذرتے تھے تو بہت ھی غمگین ورنجیدہ رہتے تھے، چونکہ وہ آپ(ع) کے پدر بزرگوار کی جگہ پر بیٹھاھوا تھاایک بار عمر منبر پر بیٹھا ھوا خطبہ دے رھا تھا تو امامحسین(ع) نے منبر کے پاس جا کر اس سے کھا :”میرے باپ کے منبر سے اتر اور اپنے باپ کے منبر پر جا کر بیٹھ۔۔۔“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next