حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



یہ وہ بعض احا دیث تھیں جو رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اپنے بیٹے امام حسین(ع) سے محبت کے سلسلہ میں بیان فرما ئی ھیں یہ شرافت و کرامت کے تمغے ھیں جو آپ(ع) نے اس فرزند کی گردن میں آویزاں کئے جو بنی امیہ کے خبیث افراد کے حملوں سے آپ(ع) کے اقدار کی حفاظت کر نے والا تھا ۔

نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا امام حسین(ع) کی شھا دت کی خبر دینا

نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اپنے نواسے امام حسین(ع) کی شھا دت کواتنابیان کیاکہ مسلمانوں کو امام حسین(ع) کی شھادت کا یقین ھوگیا۔ابن عباس سے روایت ھے کہ ھمیں اس سلسلہ میں کو ئی شک و شبہ ھی نھیں تھا اور اھل بیت نے متعدد مرتبہ بیان فر مایا کہ حسین بن علی(ع) کربلا کے میدان میں قتل کر دئے جا ئیں گے۔[8]

آسمان سے نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو یہ خبر دی گئی کہ عنقریب تمھارے بیٹے پر مصیبتوں کے ایسے پھاڑ ٹوٹیں گے کہ اگر وہ پھاڑوں پرپڑتے تو وہ پگھل جا تے ،آپ نے متعدد مرتبہ امام حسین(ع) کے لئے گریہ کیا اس سلسلہ میں ھم آپ کے سا منے کچھ احا دیث پیس کر تے ھیں :

۱۔ام الفضل بنت حارث سے روایت ھے :میںامام حسین(ع) کو اپنی آغوش میں لئے ھوئے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی خد مت میں پھنچی جب آپ میری طرف متوجہ ھوئے تو میں نے دیکھا کہ آپ کی دونوں آنکھوں سے آنسو جا ری تھے ۔

میں نے عرض کیا :اے اللہ کے نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) میرے ماں باپ آپ پر قربان ھوں، آپ کو کیا مشکل پیش آگئی ھے ؟!

”اَتَانِیْ جبرئیلُ فَاَخْبَرَنِیْ اَنَّ اُمَّتِیْ سَتَقْتُلُ ابنِیْ ھَذَا“میرے پا س جبرئیل آئے اور انھوں نے مجھ کو یہ خبر دی ھے کہ میری امت عنقریب اس کو قتل کردے گی “آپ نے امام حسین(ع)کی طرف انگلی سے اشارہ کرتے ھوئے فر مایا۔ام الفضل جزع و فزع کرتی ھو ئی کھنے لگی :اس کو یعنی حسین کو قتل کردے گی ؟

”نَعَم،وَاَتَانِیْ جِبْرَئِیْلُ بِتُرْبَةٍ مِنْ تُرْبَتِہِ حَمْرَاءَ “۔[9]”ھاں ،جبرئیل نے مجھے اس کی تربت کی سرخ مٹی لا کر دی ھے “ام الفضل گریہ و بکا کرنے لگی اور رسول بھی ان کے حزن و غم میں شریک ھوگئے ۔

۲۔ام المو منین ام سلمہ سے روایت ھے :ایک رات رسول اللہ سونے کےلئے بستر پر لیٹ گئے تو آپ مضطرب ھوکر بیدار ھوگئے ،اس کے بعد پھر لیٹ گئے اور پھلے سے زیادہ مضطرب ھونے کی صورت میں پھر بیدار ھوگئے ،پھر لیٹ گئے اور پھر بیدار ھوگئے حالانکہ آپ کے ھاتھ میں سرخ مٹی تھی جس کو آپ چوم رھے تھے[10] میں نے عرض کیا :یا رسول اللہ یہ کیسی مٹی ھے ؟

”اَخْبَرَنِیْ جِبْرَئِیْلُ اَنَّ ھٰذَا(یعنی:الحسین(ع))یُقْتَلُ بِاَرْضِ الْعِرَاقِ۔فَقُلْتُ لِجِبْرَئِیْلَ : اَرِنِیْ تُرْبَةَ الْاَرْضِ الَّتِیْ یُقْتَلُ بِھَاْفَھٰذِہِ تُرْبَتُہُ “[11]

”مجھے جبرئیل نے یہ خبر دی ھے کہ اس (حسین(ع) )کو عراق کی سر زمین پر قتل کر دیا جا ئے گا ۔ میں نے جبرئیل سے عرض کیا :مجھے اس سر زمین کی مٹی دکھاؤ جس پر حسین قتل کیا جا ئے گا یہ اسی جگہ کی مٹی ھے “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next