حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



اِذَاغَیَّرَالْخَوْفُ اَلْوَانَھَا

”حالانکہ زمین مسلسل تھر ا رھی تھی لیکن آپ(ع) مضبوطی کے ساتھ پُر سکون تھے ۔

شدید خوف کے مقامات پر بھی آپ(ع) کا چھرہ کھِلا ھوا تھا “۔

جب ظلم و ستم و حق تلفی سے روکنے والے زخمی ھو کر زمین پر گرے اور خون بہہ جانے کی وجہ سے آپ پر غش طاری ھو گیا تو پورا لشکر آپ(ع) کے رعب و دبدبہ کی وجہ سے آپ کے پاس نہ آسکا ۔اس سلسلہ میں سید حیدر کہتے ھیں :

عفیراًمتی عا ینتہ الکُماة

یَخْتَطِفُ الرُّعْبُ اَلوانَھَا

فَما اَجَلَتِ الْحَرْبُ عَنْ مِثْلِہ

صَرِیْعاً یُجَبِّنُ شُجْعَانَھَا

”آپ(ع) زمین کربلا پر خاک آلود پڑے ھوئے تھے پھر بھی بڑے بڑے بھا در آپ(ع) کے نزدیک ھونے سے ڈر رھے تھے “۔

آپ نے اپنے اھل بیت(ع) اور اصحاب کے لئے اس عظیم روح کے ذریعہ ایسی غذا کا انتظام کیا کہ وہ شوق اور اخلاص کے ساتھ مرنے کے لئے ایک دوسرے پر سبقت کر نے لگے اور انھوں نے اپنے دل میں کسی کے ڈر اور خوف کا احساس نھیں کیاخود ان کے دشمنوں نے ان کی پا ئیداری اور خوف نہ کھانے کی شھادت دی اور کربلا کے میدان میںعمر بن سعد کے ساتھ جس ایک شخص نے یہ منظر دیکھا اس سے کھا گیا وائے ھو تم پر تم نے ذریت رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو قتل کر دیا؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next