حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



وَفِیْنَا الھُدیٰ وَالْوَحْيُ وَالْخَیْرُ یُذْکَرُ‘ ‘ [55]

  ”میں فرزند علی(ع) Ú¾ÙˆÚº ،آزاد Ú¾ÙˆÚº ،بنی ھاشم میں سے Ú¾ÙˆÚº ،میرے لئے فخر کرنے Ú©Û’ لئے یھی کافی Ú¾Û’ Û”

میرے نانا رسول خدا ،افضل مخلوقات ھیں ھم لوگوں میں نورا نی رھنے والے خدا کے چراغ ھیں ۔

میری ماں فاطمہ  = بنت رسول ھیں اورمیرے چچا جعفر طیارھیںجن Ú©Ùˆ ذو الجناحین کھاجاتاھے۔

ھماری ھی شان میں قرآن نازل ھوا،ھم ھی ھدایت کا ذریعہ ھیں وحی اور خیر(بھلا ئی) ھمارے ھی پاس ھے “ ۔

آپ(ع) کی اھل بیت(ع)سے آخری رخصت

امام حسین(ع) اپنے اھل بیت(ع)سے آخری رخصت کے لئے آئے حالانکہ آپ(ع) کے زخموں سے خون جاری تھا ،آپ(ع) نے حرم رسالت اور عقائل الوحی کو مصیبتوں کی چادر زیب تن کرنے اور ان کو تیاررھنے کی وصیت فرما ئی ،اور ان کو ھمیشہ اللہ کے فیصلہ پر صبر و تسلیم کا یوںحکم دیا:”مصیبتوں کے لئے تیار ھوجاؤ ،اور جان لو کہ اللہ تمھارا حامی،و مددگاراورمحافظ ھے اور وہ عنقریب تمھیں دشمنوں کے شر سے نجات دے گا ،تمھارے امر کا نتیجہ خیر قراردے گا ،تمھارے دشمنوں کو طرح طرح کے عذاب دے گا ، ان مصیبتوں کے بدلے تمھیں مختلف نعمتیں اور کرامتیں عطا کرے گا ،تم شکایت نہ کرنا اور اپنی زبان سے ایسی بات نہ کھنا جس سے تمھاری قدر و عزت میں کمی آئے “۔[56]

حکومتیں ختم ھو گئیں ،بادشاہ چلے گئے ،موجودہ چیزیں فنا ھو گئیں لیکن اس کا ئنات میں یہ لامحدود ایمان ھمیشہ باقی رھنے کے لائق و سزاوار ھے، کون انسان اس طرح کی مصیبتوں کو برداشت کرنے کی طاقت رکھتا ھے اور اللہ کی رضا اور تسلیم امر کےلئے بڑی گرمجوشی کے ساتھ ان کا استقبال کرتا ھے ؟ بیشک رسول اعظم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی نظرمیںحسین(ع) کے علاوہ ایسا کارنامہ انجام دینے والی کو ئی ذات و شخصیت نھیں ھے ۔

جب آپ(ع) کی بیٹیوں نے آپ(ع) کی یہ حالت دیکھی تو ان پر حزن و غم طاری ھو گیا، انھوں نے اسی حالت میں امام(ع) کو رخصت کیا ،ان کے دلوں پر خوف طاری ھو گیا ،رعب کی وجہ سے ان کا رنگ متغیر ھوگیا،جب آپ(ع) نے ان پر نظر ڈالی تو آپ(ع) کا دل غم میں ڈوب گیاان کے بند بند کا نپ گئے ۔

علامہ کاشف الغطا کہتے ھیں : وہ کون شخص ھے جوامام حسین(ع)کے مصائب کی تصویر کشی کرے جو مصیبتوں کی امواج تلاطم میں گھرا ھو ،ھر طرف سے اس پر مصیبتوں کی یلغار ھو رھی ھو ،اسی صورت میں آپ(ع) اھل و عیال اور باقی بچوں کو رخصت فر مارھے تھے ،آپ(ع) ان خیموں کے نزدیک ھوئے جن میں ناموس نبوت اور علی(ع) و زھرا(ع)کی بیٹیاں تھیں تو خوفزدہ مخدرات عصمت و طھارت نے قطا نامی پرندہ کی طرح اپنے حلقے میں لے لیا حالانکہ آپ(ع) کے جسم سے خون بہہ رھا تھا تو کیا کو ئی انسان اس خوفناک مو قع میں امام حسین(ع) اور ان کی مخدرات عصمت و طھارت کے حال کو بیان کرنے کی تاب لا سکتا ھے اورکیا اس کا دل پھٹ نھیں جائے گا،اس کے ھوش نھیں اڑجا ئیں گے اور اس کی آنکھوں سے آنسو جا ری نہ ھوجا ئیں گے“۔[57]

امام حسین(ع) پر اپنے اھل و عیال کوان مصائب میں رخصت کر نا بہت مشکل تھا حالانکہ رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی بیٹیاں اپنے منھ پیٹ رھی تھیں ،بلند آواز سے گریہ و زاری کر رھی تھیں،گویا وہ اپنے جد رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) پر گریہ کر رھی تھیں ،انھوں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ آپ(ع) کو رخصت کیا ،اس عجیب منظر کا امام حسین(ع) پرکیا اثر ھوا اس کو اللہ کے علاوہ اور کو ئی نھیں جانتا ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next