حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



۳۔ام سلمہ سے روایت Ú¾Û’ :ایک دن پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) میرے گھر میں تشریف فر ما تھے تو آپ Ù†Û’ فر مایا:”لا یدخُلنَّ عَلَیَّ اَحَدُ“”میرے پا س کوئی نہ آئے “میں Ù†Û’ انتظار کیا پس حسین آئے اور آپ Ú©Û’ پا س Ù¾Ú¾Ù†Ú† گئے ،میں Ù†Û’ نبی Ú©ÛŒ آواز سنی ،حسین ان Ú©ÛŒ آغوش میں(یا پھلو میں بیٹھے ھوئے )تھے  آپ حسین(ع) Ú©Û’ سر پر ھاتھ رکھے ھوئے گریہ کر رھے تھے ØŒ میں Ù†Û’ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ú©ÛŒ خدمت میں عرض کیا: خداکی قسم مجھ Ú©Ùˆ پتہ بھی نہ Ú†Ù„ سکا اور حسین(ع) Ø¢ Ù¾ Ú©Û’ پا س آگئے Û”Û”Û”

آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے مجھ سے فر مایا:”اِنَّ جِبْرَئِیْلَ کَانَ مَعَنَافِیْ الْبَیْتِ فَقَالَ :اَتُحِبُّہُ ؟فَقُلْتُ : نَعَمْ۔فَقَالَ:اَمَااِنَّ اُمَّتَکَ سَتَقْتُلُہُ بِاَرْضٍ یُقَالُ لَھَاکَرْبَلَاءُ“۔

”جبرئیل گھر میں ھمارے پاس تھے تو انھوں نے کھا :کیا آپ حسین(ع) کو بہت زیادہ چاہتے ھیں ؟ میں نے کھا :ھاں ۔ تو جبرئیل نے کھا :آگاہ ھو جاؤ ! عنقریب آپ کی امت اس کو کر بلا نا می جگہ پر قتل کر دے گی “،جبرئیل نے اس جگہ کی مٹی رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو لا کر دی جس کو نبی نے مجھے دکھایا۔[12]

۴۔عائشہ سے روایت Ú¾Û’:امام حسین(ع) آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوئے تو آپ  Ù†Û’ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ú©Ùˆ نیچے جھکنے Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا اور امام حسین(ع) آپ Ú©Û’ کندھے پر سوار ھوگئے توجبرئیل Ù†Û’ کھا : ”اے محمد! کیا آپ حسین(ع) سے محبت کرتے ھیں؟“ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ù†Û’ فرمایا:کیوں نھیں ،کیا میں اپنے بیٹے سے محبت نہ کروں؟“جبرئیل Ù†Û’ عرض کیا :آپ Ú©ÛŒ امت عنقریب آپ Ú©Û’ بعد اس Ú©Ùˆ قتل کردے Ú¯ÛŒ “جبرئیل Ù†Û’ Ú©Ú†Ú¾ دیر Ú©Û’ بعد آپ Ú©Ùˆ سفید مٹی لا کر دی Û”

عرض کیا :اس سر زمین پر آپ کے فرزند کو قتل کیا جا ئے گا ،اور اس سر زمین کا نام کربلا ھے “ جب جبرئیل آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے پاس سے چلے گئے تو وہ مٹی رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے دست مبارک میں تھی اور آپ نے گریہ وبکا کرتے ھوئے فرمایا:اے عائشہ !جبرئیل نے مجھ کو خبر دی ھے کہ آپ کے بیٹے حسین کو کربلا کے میدان میں قتل کردیا جا ئے گا اور عنقریب میرے بعد میری امت میں فتنہ برپا ھوگا “۔

اس Ú©Û’ بعد نبی اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) اپنے اصحاب Ú©Û’ پا س تشریف Ù„Û’ گئے جھاں پر حضرت علی(ع)،ابو بکر ØŒ عمر ØŒ حذیفہ ،عمار اورابوذرموجود تھے حالانکہ آپ گریہ فر ما رھے تھے، تو اصحاب Ù†Û’ سوال کیا :یارسول اللہ  آپ گریہ کیوں کر رھے ھیں ØŸ

آپ نے فرمایا:مجھے جبرئیل نے یہ خبر دی ھے کہ میرافرزند حسین(ع)کربلا کے میدان میں قتل کردیا جائے گا اور مجھے یہ مٹی لا کر دی ھے اور مجھ کو خبر دی ھے کہ ان کا مرقد بھی اسی زمین پر ھوگا “۔[13]

۵۔رسول خدا کی ایک زوجہ زینب بنت جحش سے مروی ھے :نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) محو خواب تھے اور حسین(ع) گھر میں آئے اور میں ان سے غافل رھی یھاں تک کہ نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے ان کو اپنے شکم پر بیٹھالیا اس کے بعد نبی اکر م(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے نماز ادا کی تو ان کو ساتھ رکھایھاں تک کہ جب آپ رکوع اور سجدہ کرتے تھے تو اس کو اپنی پیٹھ پر سوار کرتے تھے اور جب قیام کی حالت میں ھوتے تھے تو ان کو اٹھالیتے تھے ،جب آپ بیٹھتے تھے تو ان کو اپنے ھاتھوں پر اٹھاکر دعا کرتے تھے ۔۔۔جب نماز تمام ھو گئی تو میں نے آنحضرت سے عرض کیا :آج میں نے وہ چیزیں دیکھی ھیں جو اس سے پھلے کبھی نھیں دیکھی تھیں ؟تو آپ نے فرمایا:”جبرئیل نے میرے پاس آکر مجھے خبر دی کہ میرے بیٹے کو قتل کردیا جا ئیگا، میں نے عرض کیا: تو مجھے دکھائیے کھاں قتل کیا جائے گا؟تو آپ نے مجھے سرخ مٹی دکھا ئی “۔[14]

۶۔ابن عباس سے مروی ھے :حسین(ع) نبی کی آغوش میں تھے تو جبرئیل نے کھا :”کیا آپ ان سے محبت کرتے ھیں ؟“آنحضرت نے فرمایا:”میں کیسے اس سے محبت نہ کروں یہ میرے جگر کا ٹکڑا ھے “۔

جبرئیل نے کھا :”بیشک آپ کی امت عنقریب اس کو قتل کر دے گی، کیا میں اس کی قبر کی جگہ کی مٹی دکھاؤں؟“جب آپ (جبرئیل )نے اپنی مٹھی کھولی تو اس میں سرخ مٹی تھی “۔[15]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next