حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات مبارکه



امام(ع) نے اس سے فرمایا :” تو حبیب بن حمار ھے؟“ ۔اس نے کھا :ھاں۔

امام(ع) نے کئی مرتبہ اس کی تکرار فر ما ئی اور حبیب نے ھر مرتبہ جواب دیا :ھاں ۔امام(ع) نے فرمایا :” خدا کی قسم تو پرچمدار ھوگا یا تجھ سے پرچم اٹھوایا جا ئے گا ،اور تجھے اس دروازے سے داخل کیا جا ئے گا ‘ ‘اور آپ نے مسجد کو فہ کے باب فیل کی طرف اشارہ کیا ۔

ثابت کا کھنا ھے : میں ابن زیاد کے زمانہ تک زندہ رھا اور اس نے عمر بن سعد کوامام حسین(ع) سے جنگ کرنے کے لئے بھیجااور خالد بن عُرفطہ کو ا پنے ھراول دستہ میںقرار دیااور حبیب بن حمار کو پرچمدار قراردیا،اور وہ باب فیل سے داخل ھوا ۔۔۔[21]

۴۔امیر المو منین(ع) نے براء بن عازب سے فرمایا:”اے براء !کیا حسین قتل کر دئے جا ئیں اور تم زندہرہتے ھوئے بھی ان کی مدد نہ کر سکو؟“۔

براء نے کھا : اے امیر المو منین ! ایسا نھیں ھو سکتا ،جب امام حسین(ع) شھید کئے گئے تو براء نادم ھوا اور اس کو امام امیر المو منین(ع) کا فرمان یاد آیااور اس نے کھا:سب سے بڑی حسرت یہ ھے کہ میں وھاں پر حا ضر نہ ھو سکا! ان کی جگہ میں قتل کر دیا جاتا ۔[22]

حضرت علی(ع) سے اس طرح کی متعدد احا دیث مروی ھیںجن میں فرزند رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) امام حسین کی کربلا میںشھادت کا اعلان کیا گیا ھے اور ھم نے اس سے متعلق احادیث اپنی کتاب (حیاة الامام الحسین(ع) ) میں بیان کی ھیں ۔

آپ کے ذاتی کمالات

وہ منفردصفات کمالات جن سے ابو الاحرارامام حسین(ع) کی شخصیت کو متصف کیا گیا درج ذیل ھیں :

۱۔قوت ارادہ

ابو الشھدا Ú©ÛŒ ذات میں قوت ارادہ ،عزم محکم Ùˆ مصمم تھا،یہ مظھر آپ Ú©Ùˆ اپنے جد محترم رسول اسلام  سے میراث میں ملا تھا جنھوں Ù†Û’ تاریخ بدل دی ،زندگی Ú©Û’ مفھوم Ú©Ùˆ بدل دیا،تنھا ان طوفانوں Ú©Û’ سامنے ÚˆÙ¹ کر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ھوگئے جو آپ(ع) Ú©Ùˆ کلمہ لاالٰہ الّا اللّٰہ Ú©ÛŒ تبلیغ کرنے سے روکتے تھے ØŒ آپ Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ پروا کئے بغیر اپنے چچا ابو طالب مو من قریش سے کھا :”خدا Ú©ÛŒ قسم اگر یہ مجھے دین اسلام Ú©ÛŒ تبلیغ سے روکنے Ú©Û’ لئے داھنے ھاتھ پر سورج اور با ئیں ھاتھ پر چاند بھی رکھ دیں Ú¯Û’ تو بھی میں اسلام Ú©ÛŒ تبلیغ کرنے سے باز نھیں آو نگا جب تک کہ مجھے موت نہ آئے یا اللہ Ú©Û’ دین Ú©Ùˆ غلبہ حاصل نہ Ú¾Ùˆ جائے ۔۔۔“۔

پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم) Ù†Û’ اس خدا ئی ارادہ سے شرک کا قلع Ùˆ قمع کردیااور وقوع پذیر ھونے والی چیزوں پر غالب آگئے ،اسی طرح آپ Ú©Û’ عظیم نواسے امام حسین(ع) Ù†Û’ اموی حکومت Ú©Û’ سامنے کسی تردد Ú©Û’ بغیر یزید Ú©ÛŒ بیعت نہ کر Ù†Û’ کا اعلان فر مادیا،کلمہ حق Ú©Ùˆ بلند کرنے کےلئے اپنے بہت Ú©Ù… ناصرو مددگار Ú©Û’ ساتھ میدان جھاد میں قدم رکھااور کلمہ  باطل Ú©Ùˆ نیست Ùˆ نابود کر دیا جبکہ امویوں Ù†Û’ بہت زیادہ لشکر جمع کیا تھا وہ بھی امام Ú©Ùˆ اپنے مقصد سے نھیں رو Ú© سکا،اور آپ Ù†Û’ اس زندئہ جا وید کلمہ Ú©Û’ ذریعہ اعلان فر مایا : ”میں موت کوسعادت Ú©Û’ علاوہ اور Ú©Ú†Ú¾ نھیں دیکھتا ،اور ظالموں Ú©Û’ ساتھ زند Ú¯ÛŒ بسر کرنا ذلت Ú©Û’ علاوہ اور Ú©Ú†Ú¾ نھیں Ú¾Û’Û”Û”Û” “ Û”(اور آپ(ع) Ú¾ÛŒ کا فرمان Ú¾Û’ ذلت Ú©ÛŒ زندگی سے عزت Ú©ÛŒ موت بہتر Ú¾Û’ )Û”

آپ پرچم اسلام کو بلند کر نے کےلئے اپنے اھل بیت خاندان عصمت و طھارت اور اصحاب کے ساتھ میدان میں تشریف لائے اور پرچم اسلام کو بلند کرنے کی کوشش فرمائی ،امت اسلامیہ کی سب سے عظیم نصرت اور فتح دلائی یھاں تک کہ خود امام شھید ھوگئے ،آپ(ع) ارادہ میں سب سے زیادہ قوی تھے آپ(ع) پختہ ارادہ کے مالک تھے اور کسی طرح کے ایسے مصائب اور سختیوں کے سامنے نھیں جھکے جن سے عقلیں مدھوش اورصاحبانِ عقل حیرت زدہ ھوجاتے ھیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 next