شیعیت کے فروغ میں شیعہ شاعروں کا کردار



پھلے عباسی دور میں دو بزرگ شاعر منصور نمری اور دعبل خزاعی شیعوں کے دوزودگو اور برجستہ شاعر تھے ھارون رشید نے نمری کے قتل کرنے کا دستور دیا تھالیکن وہ ان کی موت سے پھلے انھیں نھیں پکڑ سکا۔[22]

ڈاکٹر مصطفیٰ شکعہ کا دعبل کے بارے میں کھنا ھے: دعبل اھل بیت پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مدح کرتے تھے اور اھل بیت(علیہ السلام) اطھار جن صفات کے اھل تھے ویسے وہ اشعار میں توصیف کرتے تھے نیز،بنی امیہ و بنی عباس کی سر زنش و مذمت کرتے تھے اور اگر وہ ان کو موت سے ڈراتے تھے تو کھتے تھے کہ میں پچاس سال سے پھانسی کے پھندے کو گردن میں ڈالے پھر رھا ھوں مگرکوئی نھیں ھے جو مجھے پھانسی دے۔[23]

ڈاکٹر شوقی ضیف کا اس بارے میں کھناھے: عباسیوں کے دوسرے دور [24]میں بھت زیادہ شیعہ شعراء نے اشعارکھے ھیں ان میں سے بعض اشعار علوی شعراء کی جانب سے کھے گئے ھیں اور بعض کو تمام شیعہ شعراء نے کھاھے اس دور میں اھم ترین علوی شعراء محمد بن صالح علوی حمانی اور محمد بن علی کہ جو عباس بن علی کے پوتوں میں سے تھے محمد بن علی نے متوکل کے زمانے میں اپنے اشعار میں اپنے باپ دادا پر افتخار کیا ھے اور شیعہ نظریوں کو اپنے اشعار میں پیش کیا۔ [25]

شیعہ شعراء کا میدان

شیعہ شعرا نے مختلف میدانوں میں اشعار کھے ھیں ان عناوین کی طرف اشارہ کیا جارھا ھے:

<۱> غاصبین حقوق اھل بیت(علیہ السلام) کے مقابلہ میں احتجاج

شیعہ شعراء اور اھل سخن، سقیفہ کی تشکیل سے ھی حضرت علی(علیہ السلام) اور ان کی اولاد کی ولایت کے معتقد تھے، ان کی مظلومیت کا نوحہ پڑھتے تھے، ان کے حق کا دفاع کرتے تھے ان کی کوشش تھی کہ جس راستے کو رسول اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دکھایاھے اسے لوگوں کے سامنے نمایاں کریں اس بارے میں مشھور ھے کہ سب سے پھلے شیعہ شاعروں کے لئے کمیت اسدی نے راستہ کھولا، علامہ امینی نے اس بات کی نسبت جاحظ کی طرف دیتے ھوئے فرمایا ھے: کمیت اسدی کا نطفہ منعقد ھونے سے بھی پھلے شیعہ صحابہ اور تابعین جیسے خزیمہ بن ثابت، ذو الشھادتین، عبداللہ بن عباس، فضل بن عباس، عمار یاسر، ابوذر غفاری، قیس بن سعد انصاری، ربیعہ بن حارث بن عبد المطلب(علیہ السلام)، عبداللہ بن ابو سفیان بن حارث بن عبد المطلب(علیہ السلام) ، زفر بن زید بن حذیفہ، نجاشی بن حارث بن کعب، جریر بن عبداللہ بجلی، عبداللہ بن حنبل نے اپنے اشعار کے ذریعہ حق امیرالمومنین(علیہ السلام) کا دفاع کیا ھے[26]جن لوگوں نے سب سے پھلے امیرالمومنین(علیہ السلام) کے دفاع میں شعر کھے ھیں ان میں عبداللہ بن ابی سفیان بن حارث بن عبد المطلب(علیہ السلام) ھیں ۔

شیخ مفید نقل فرماتے ھیں: جس وقت رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی وفات ھوئی عبداللہ بن ابی سفیان مدینہ میں نہ تھے جب مدینہ آئے دیکھاکہ لوگوں نے ابوبکر کی بیعت کر لی ھے تو آپ نے مسجد کے وسط میں کھڑے ھوکریہ اشعار پڑھے:

ما کنت احسب ان الا امر منتقل

عن ھاشم ثم منھا عن ابی الحسن

میں نے سوچا بھی نھیں تھا کہ خلافت کو بنی ھاشم سے اور وہ بھی ابو الحسن علی(علیہ السلام) سے چھین لیا جائے گا۔

 Ø§Ù„یس اول من صلّی لقبلتھم



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next