شیعیت کے فروغ میں شیعہ شاعروں کا کردار



ڈاکٹر شوقی ضیف کا بیان ھے: شیعہ عراق، خراسان اور حجاز میں کمیت کے اشعار کو ایک دوسرے تک منتقل کرتے تھے اسی سبب سے امویوں اور ان کے حاکم یوسف بن عمر ثقفی نے کمیت کی جانب سے شدید خطرہ کا احساس کیا۔[64]

ابو الفرج اصفھانی نے کمیت کے بارے میں کھا ھے: بنی امیہ کے طرف سے سختی اورپابندی کے دور میں ھر لحاظ سے کمیت اسدی شیعوں میں بھت بڑے شاعر تھے، وہ شعراء جو علی(علیہ السلام) کے دشمن تھے اور بنی امیہ کے طرفدار تھے اور خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف شعر کھتے تھے، ان کا جواب دینے سے باز نھیں آتے تھے۔

حکیم بن عباس کلبی جس نے علی(علیہ السلام) کی ھجو کی تھی ا ور قحطانیوں میں اس کا شمار ھوتا تھا، کمیت نے اس پر شدت سے حملہ کیا اور اس کے اشعار کو بزرگان قریش اور عدنانیوں کے مدمقابل قرار دیا اور اس طرح اس کی ھجو کی اور اس کو مغلوب کیا۔[65]

کبھی کبھی شعراء بغیر نام لئے حکومتی شعراکا جواب دیتے تھے اور ان کو ذلیل ورسوا کرتے تھے، سعید بن حمید جو مستعین کے دور حکومت میں تھا اور حضرت علی(علیہ السلام) و خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دشمن تھا مختلف مواقع پر شیعہ شعراء کی جانب سے مورد ھجو قرار پایا۔

اسی طرح شاعری کے اس دور میں علی بن جھم جو ناصبی اور امیرالمومنین(علیہ السلام) کا دشمن تھا، علی بن محمد بن جعفر علوی جو شیعہ شاعر تھے، انھوں نے اس کی ھجو کی اور اس کے نسب سے انکار کیا اور کھا: سامة بن لوی کی جانب اس کی نسبت صحیح نھیں ھے۔

ابن زیاد کی ھجو میں ابو الاسود دوئلی کھتے ھیں :

اقول وذاک من جزع و و جد

ازل اللّٰہ ملکٴ بنی زیاد

غم واندوہ کی بنیاد پر کھتا ھوں خدا ابن زیاد کی حکومت کو نیست و نابود کرے۔

وابعدھم بما غدروا و خانوا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next