شیعیت کے فروغ میں شیعہ شاعروں کا کردار



اس وقت آسمان سے ایک عقاب یا عقاب کی شبیہ کوئی پرندہ نیچے آیا۔

ودوفع عن ابی حسن علی

نقیع سمامہ بعد انسیاب[60]

اور اس پر حملہ آور ھوا اس طرح سے ابوالحسن علی(علیہ السلام) سے زھرا ورشر دفع ھوگیا۔

سفیان بن مصعب عبدی کا شمار منجملہ ان شعراء میں ھوتا ھے کہ جنھوں نے اپنی عمر کو ذکر علی(علیہ السلام) میں صرف کر دیا، علامہ امینی ان کے بارے میں کھتے ھیں : آل محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے علاوہ کسی کی مدح میں میں نے ان کے ایک شعر بھی نھیں دیکھے، خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فضائل و مناقب کی حدیثیں امام صادق(علیہ السلام) سے یاد کرتے تھے اور فوراً ان کو شعر کے قالب میں ڈھال لیتے تھے۔[61]

ابن شھر آشوب نقل کرتے ھیں: امام صادق(علیہ السلام) Ù†Û’ فرمایا: اے گروہ شیعہ  اپنی اولاد Ú©Ùˆ عبدی Ú©Û’ اشعار Ú©ÛŒ تعلیم دو کیونکہ وہ دین خدا پر ھیں۔

<۵>خاندان پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دشمن کی ھجو

دشمن سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک راستہ تبلیغ ھے جو آج کی دنیا میں ارتباط کی صورت میں پورے طور پر رائج اور معمول ھے،گذشتہ زمانے میں بھی شعر کے دائرے میں تبلیغ کے سلسلہ میں مھم ترین تاثیر قائم تھی، شیعہ شعرانے بھی اپنے اشعار کے ذریعہ اصل تشیع کا دفاع کیا ھے اور دشمنان اھل بیت(علیہ السلام) کی ھجو کی ھے نیز موقع و مناسبت سے کچھ شعر کہہ کر اپنے دشمن کو ذلیل کیا اور ان کی کمر توڑ دی ھے، معاویہ،ولید بن عقبہ و عمرو بن عاص جیسے لوگ جو دشمن خدا ورسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے بارھاشعرائے بنی ھاشم کی طرف سے مورد ھجو قرار پائے ھیں، ایسے شعراء کہ جو نھیں چاھتے تھے کہ ان کے نام آئیں کہ جس کی وجہ سے منظر عام پربنی امیہ انھیں نقصان پھنچائی انھونے یزید کی موت کے بعد یزید کی ھجو اور مذمت کر کے شیعوں کے دل کو ٹھنڈا کیا اور اس طرح کھا:

 ÛŒØ§ ایھا القبر بحوّارینا

ضممت شرّ الناس اجمعینا[62]

اے وہ قبر  جو حوارین میں Ú¾Û’  دنیا Ú©Û’ سب سے بد ترین آدمی Ú©Ùˆ اپنے اندر لئے ھوئے Ú¾Û’ØŒ(حوارین ایک شھر Ú¾Û’ جھاں یزید Ú©ÛŒ قبر Ú¾Û’)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next