حدیث غدیر پر مختصر بحث



اس وقت پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: ”خداوند! تو گواہ رھنا“، پھر بہت تاکید کے ساتھ فرمایا: ”بے شک میں آخرت میں جانے اور حوض (کوثر)پر پھنچنے میں تم سے پھل کرنے والا ھوں، اور تم لوگ حوض (کوثر)پر مجھ سے آکر ملو گے، میری حوض (کوثر)کی وسعت ”صنعا“ اور ”بصری“ کے درمیان فاصلہ کی طرح ھے، وھاں پر ستاروں کے برابر ساغر اور چاندی کے جام ھیں۔ غور و فکر کرو اور ھوشیار رھو کہ میں تمھارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جارھا ھوں، دیکھو تم لوگ ان کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ھو؟۔“

اس موقع پر لوگوں نے آواز بلند کی: یا رسول اللہ! وہ دو گرانقدر چیزیں کونسی ھیں؟

رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا:

 â€Ø§Ù† میں ثقل اکبر ،اللہ Ú©ÛŒ کتاب قرآن مجید Ú¾Û’ØŒ جس کا ایک سِرا خداوندعالم Ú©Û’ ھاتھ میں اور دوسرا سِرا تمھارے ھاتھوں میں Ú¾Û’Û” لہٰذا اس Ú©Ùˆ مضبوطی سے Ù¾Ú©Ú‘Û’ رھنا تاکہ گمراہ نہ Ú¾ÙˆÛ” اور ثقل اصغر میری عترت Ú¾Û’ØŒ بے Ø´Ú© خداوندعلیم Ùˆ مھربان Ù†Û’ مجھے خبر دی Ú¾Û’ کہ یہ دونوں ھرگز ایک دوسرے سے جدا نھیں Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ØŒ یھاں تک کہ حوض کوثر پر میرے پاس وارد ھوں؛ میں Ù†Û’ خداوندعالم سے اس بارے میں دعا Ú©ÛŒ Ú¾Û’ØŒ لہٰذا ان دونوں سے Ø¢Ú¯Û’ نہ بڑھنا، اور ان Ú©ÛŒ پیروی سے نہ رُکنا کہ ھلاک ھوجاؤگے۔“

اس موقع پر حضرت علی علیہ السلام کے ھاتھ کو پکڑ کر بلند کیا یھاں تک آپ کی سفیدی بغل نمودار ھوگئی۔ تمام لوگ آپ کو دیکھ رھے تھے اور پہچان رھے تھے۔ پھر رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اس طرح فرمایا: ”اے لوگو! مومنین پر خود ان کے نفسوں سے زیادہ کون اولیٰ ھے؟“ ۔

سب لوگوں نے کھا: خدا اور اس کا رسول بہتر جانتا ھے

 Ø¢Ù†Ø­Ø¶Ø±Øª(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا : ”بے Ø´Ú© خدا وندعالم میرا مولا Ú¾Û’ØŒ اور میں مومنین کا مولا ھوں، اور ان پر خود ان Ú©Û’ نفسوں سے زیادہ اولیٰ ھوں، اور جس کا میں مولا Ú¾ÙˆÚº اس Ú©Û’ یہ علی بھی مولا ھیں۔“

اور احمد بن حنبل (حنبلیوں کے امام) کے بقول : پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اس جملہ کو چار مرتبہ تکرار کیا۔

اور پھر دعا کے لئے ھاتھ اٹھائے اور فرمایا: ”پالنے والے ! تو اس کو دوست رکھ جو علی کو دوست رکھے اور اس کو دشمن رکھ جو علی سے دشمنی رکھے، اس کے ناصروں کی مدد فرما، اور ان کو ذلیل کرنے والوں کو ذلیل و خوار فرما، اور ان کو حق و صداقت کا معیار اور مرکز قرار دے۔“

اور پھر آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: حاضرین مجلس اس واقعہ کی خبر غائب لوگوں تک پھنچائیں۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next