حدیث غدیر پر مختصر بحث



اور اس طرح پورا قصیدہ سب کے سامنے پیش کیا۔

ھم نے واقعہ غدیر کو مختصر طور پر بیان کیا ھے کہ جس پر تمام امت اسلامیہ اتفاق رکھتی ھے، قابل ذکر ھے کہ دنیا کا کوئی بھی واقعہ یا داستان اس شان و شوکت اور خصوصیات کے ساتھ ذکر نھیں ھوئی ھے[4]

واقعہ غدیر کی اھمیت

غدیر خم میں حضرت علی علیہ السلام کو مقام ولایت کے لئے منصوب کرنا، تاریخ اسلام کے اھم واقعات میں سے ھے؛ شاید اس واقعہ سے زیادہ اھم کوئی واقعہ ھمیں نہ مل سکے، یہ واقعہ حضرت علی علیہ السلام کی شکل میں پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی رسالت اور الٰھی سلسلہ کے باقی رھنے کو بیان کرتا ھے۔

غدیر، اتحاد کی نشانی اور رسالت و امامت کے اتصال کا نام ھے؛ ان دونوں کی اصل ایک ھی ھے، مخفی حقائق کے ظاھر ھونے، پوشیدہ اسرار کے ظاھر ھونے اور لوگوں کی ہدایت اسی غدیرکی راہ میں ممکن ھے۔

غدیر، حق سے بیعت کرنے اور سر تسلیم خم کرنے کا دن ھے، غدیر، لشکر رحمن سے لشکر شیطان کی شکست کا دن ھے۔

غدیر، خورشید عالمتاب کے تاریک بادلوں کے بعد چمکنے کا دن ھے۔

غدیر خم کی جغرافیائی حیثیت

”غدیر“ کے لغوی معنی ایسے گڑھے کے ھیں جس میں بارش یا سیلاب کا پانی جمع ھوکر ایک مدت تک باقی رہتا ھے۔

لفظ ”خم“ کے بارے میں یاقوت حموی، زمخشری سے نقل کرتے ھیں کہ ”خم“ ایک رنگریز کا نام تھا، اور مکہ و مدینہ کے درمیان ”جُحفہ“ میں جو غدیر ھے اسی شخص کے نام سے منسوب ھے[5]

”غدیر خم“ جیسا کہ اشارہ ھوا مکہ و مدینہ کے درمیان ایک مقام کا نام ھے جو مدینہ کی نسبت مکہ سے زیادہ نزدیک ھے اور ”جحفہ“ سے دو میل کے فافصلہ پر ھے[6]

”جحفہ“ مکہ Ùˆ مدینہ Ú©Û’ درمیان، مکہ Ú©Û’ شمال مغربی میں ایک بڑی بستی تھی جس Ú©Ùˆ قدیم زمانہ میں ”مھیعَہ“ کہتے تھے، لیکن بعد میں اس کا نام بدل کر ”جحفہ“  کردیا گیا، کیونکہ ”جحفہ“ Ú©Û’ معنی Ú©ÙˆÚ† Ú©Û’ ھیں، اس زمانہ میں تباھی برپا کرنے والے سیلاب آنے Ú©ÛŒ وجہ سے اس علاقہ Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ Ú©ÙˆÚ† کرنا پڑتا تھا، لیکن یہ علاقہ اب ویران Ú¾Û’[7]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next