حدیث غدیر پر مختصر بحث



[164] الریاض النضرة، ج۲، ص۲۸۹، اسد الغابةج۳، ص۱۱۴۔

[165] تذکرة الخواص، ص۳۲۔

[166] سر العالمین، ص۳۹تا ۴۰، طبع دار الافاق العربیة، مصر۔

[167] تذکرة الخواص، ص۶۲۔

[168] حدیقة الحقیقة، حکیم نسائی۔”روز غدیر مجھے رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنی شریعت کا حاکم قرار دیا۔“

[169] مثنوی مظھر حق، عطار نیشابوری۔ ترجمہ اشعار: ”جب خداوندعالم نے غدیر خم میں حکم نازل کیا کہ اے میرے رسول!

میرے پیغام کو پھنچادو، اور مسلمانوں کے سامنے اس پیغام کو عام کردو کیونکہ اس وقت یہ رسالت کا سب سے اھم پیغام ھے، لہٰذا رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے کھا کہ میں اس پیغام کو پھنچا کر ھی رھوں گا اور اسرار حق کو آسان کردوں گا، جب جبرئیل امین نازل ھوئے اور اسرار الٰھی کو لے کر آئے کہ خداوندقھار کہتا ھے وہ خدا جو حیّ و قیوم اور عالم الغیب ھے ، مرتضیٰ میرے دین پر والی اور حاکم ھیں، اور جو اس حکم کو قبول نہ کرے وہ مسلمان نھیں ھے۔“

[170] سورہ آل عمران، آیت ۶۱۔ ترجمہ: ”تو کھو کہ (اچھا میدان میں )آوٴ ھم اپنے بیٹوں کو بلائیں تم اپنے بیٹوں کو اور ھم اپنی عورتوں کو (بلائیں ) اور تم اپنی عورتوںکو اور ھم اپنی جانوں کو، (بلائیں ) اور تم اپنی جانوں کو اس کے بعد ھم سب مل کر خدا کی بارگاہ میں گڑ گڑائیں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت کریں ۔“

[171] مطالب السوٴول، ص۴۴تا۴۵۔

[172] تذکرة الخواص، ص۳۰تا۳۴۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next