حدیث غدیر پر مختصر بحث



 â€Ù¾ÛŒØºÙ…بر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)مومنین Ú©ÛŒ نسبت دین Ùˆ دنیا Ú©ÛŒ ھر چیز میں خود ان سے اولیٰ ھیں، اسی وجہ سے آیہ شریفہ میں مطلق طور پر Ø­Ú©Ù… ھوا Ú¾Û’ اور کسی چیز Ú©ÛŒ قید نھیں لگائی گئی Ú¾Û’ØŒ لہٰذا مومنین پر واجب Ú¾Û’ کہ ان Ú©Û’ نزدیک آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ شخصیت سب سے زیادہ محبوب قرار پائے، اور ان کا Ø­Ú©Ù… اپنے Ø­Ú©Ù… سے بھی زیادہ نافذ مانیں، نیز آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)کا حق خود ان Ú©Û’ حق پر بھی مقدم ھو۔۔۔۔“[152]

یھی تفسیر ”نسفی“ اور ”سیوطی“ نے بھی کی ھے[153]

قابل ذکر ھے کہ ”الست اولی بکم من انفسکم“ کا فقرہ بہت سے علماء اھل سنت نے نقل کیا ھے، جیسے: احمد بن حنبل، ابن ماجہ، نسائی، شیبانی، ذھبی، حاکم، ثعلبی، ابونعیم، بیہقی، خطیب بغدادی، ابن مغازلی، خوارزمی، بیضاوی، ابن عساکر، ابن اثیر، گنجی شافعی، تفتازانی، قاضی ایجی، محب الدین طبری، ابن کثیر، حمّوئی، زرندی، قسطانی، جزری، مقریزی، ابن صبّاغ، ھیثمی، ابن حجر، سمھودی، سیوطی، حلبی، ابن حجر مکی، بدخشی وغیرہ۔

Û·Û”  ذیل حدیث

حدیث غدیر کے ذیل میں متعدد جگہ یہ جملہ بیان ھوا ھے:

”اللھم وال من والاہ ودعا من عاداہ“[154]

(خداوندا! جو (علی علیہ السلام) کی ولایت کو قبول کرے اس کو دوست رکھ ، اور جو ان کی ولایت کو قبول نہ کرے اور ان سے دشمنی کرے ان کو تو بھی دشمن رکھ۔

یہ جملہ جس کو چند علمائے اھل سنت جیسے ابن کثیراور البانی نے صحیح مانا ھے، صرف ”سرپرستی اور امامت“ سے ھم آھنگ ھے ”محبت اور دوستی“ کے معنی سے نھیں، جیسا کہ بعض اھل سنت نے کھا ھے؛ کیونکہ حضرت علی علیہ السلام کو دوست رکھنے والوں کے لئے آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کا دعا کرنا کوئی معنی نھیں رکھتا۔

۸۔ مسلمانوں کو گواہ بنانا

حذیفہ بن اُسید صحیح سند Ú©Û’ ساتھ نقل کرتے ھیں کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ روز غدیر خم میں فرمایا:  ”کیا تم لوگ خداوندعالم Ú©ÛŒ وحدانیت (لا الہ الا الله“ اور میری نبوت (محمداً عبدہ Ùˆ رسولہ) Ú©ÛŒ گواھی دیتے ھو؟ Û”Û”Û” تو سب لوگوں Ù†Û’ ایک زبان ھوکر کھا: ”جی ھاں یا رسول اللہ! Ú¾Ù… ان چیزوں Ú©ÛŒ گواھی دیتے ھیں، اس وقت پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا:

”اے لوگو! خداوندعالم میرا سرپرست ھے، اور میں مومنین کا سرپرست اور تم پر تمھارے نفسوں سے زیادہ اولیٰ ھوں، لہٰذا جس کا میں مولا ھوں اس کے یہ علی (علیہ السلام) بھی مولا ھیں۔“[155]

قارئین کرام! آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام کی ولایت کو توحید و رسالت کی گواھی کی ردیف میں قرار دیا یہ خود اس بات کی دلیل ھے کہ حضرت علی علیہ السلام کی ولایت اسی امامت اور امت کی سرپرستی کے معنی میں ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next