حدیث غدیر پر مختصر بحث



Û±Û´Û”  لفظ ”منصوب “کا استعمال

بعض روایات غدیر خم میں لفظ ”نصب“ بیان ھوا ھے۔

شھاب الدین ھمدانی، عمر بن خطاب سے روایت کرتے ھیں کہ انھوں نے کھا: ”رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام کو ”علَم کے عنوان سے نصب“ کیا اور فرمایا:

”من کنت مولاہ فعلیّ مولاہ“۔۔۔[160]

حموینی اپنی سند کے ساتھ حضرت علی علیہ السلام سے روایت کرتے ھیں کہ آپ نے فرمایا: ”خداوندعالم نے اپنے پیغمبر کو حکم دیا کہ مجھے لوگوں پر منصوب کریں۔“[161] جبکہ ھم جانتے ھیں کہ لفظ ”کسی کو نصب یا منصوب کرنا“ امامت اور سرپرستی سے مطابقت رکھتا ھے۔

۱۵۔ تاج شرافت

بعض روایات کے مطابق پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے واقعہ غدیر کے بعد اپنے معروف عمامہ بنام ”شھاب“ کو حضرت علی علیہ السلام کے سر مبارک پر رکھا۔

ابن قیم کہتے ھیں:

 â€Ø±Ø³ÙˆÙ„ خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)کا ایک عمامہ بنام ”شھاب“ تھا جس Ú©Ùˆ آنحضرت  Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ سر پر رکھا۔“[162]

مسلم بھی نقل کرتے ھیں کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)اس عمامہ کو مخصوص دنوں میں جیسے روز فتح مکہ سر پر رکھتے تھے۔[163]

محب الدین طبری، عبد الاعلیٰ بن عدی بھرانی سے روایت کرتے ھیں کہ انھوں نے کھا:

روز غدیر خم رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام کو بلایا اور ان کے سر پر عمامہ رکھا اور اس کے ایک سرے کو آپ کی کمر پر ڈال دیا[164]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next