حدیث غدیر پر مختصر بحث



Û¹Û”  امام علی علیہ السلام Ú©ÛŒ ولایت پر دین کا مکمل ھونا

سورہ مائدہ آیت نمبر ۶ ”آیہ ٴاکمال“ کے ذیل میں صحیح السند روایتوں کے مطابق خداوندعالم نے واقعہ غدیر میں رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے خطبہ کے بعد یہ آیہٴ شریفہ نازل فرمائی:

<الْیَوْمَ اٴَکْمَلْتُ لَکُمْ دِینَکُمْ وَاٴَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِی وَرَضِیتُ لَکُمْ الْإِسْلاَمَ دِینًا>[156]

”آج میں نے تمھارے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمھارے اس دین اسلام کو پسند کیا۔“

اس آیت سے یہ نتیجہ نکلتا ھے کہ خداوندعالم اس اسلام سے راضی ھے جس میں حضرت علی علیہ السلام کی ولایت پائی جاتی ھو، کیونکہ دین آپ کی ولایت سے کامل ھوا ھے اور نعمتیں بھی آپ کی ولایت کی وجہ سے تمام ھوئی ھیں، اور یہ حضرت علی علیہ السلام کی امامت اور سرپرستی سے ھم آھنگ ھے، لہٰذا بعض روایات کے مطابق ”آیہ اکمال“کے نازل ھونے کے بعد اور غدیر خم سے لوگوں کے الگ الگ ھونے سے پھلے رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا:”الله اکبر علی اکمال الدین واتمام النعمة ورضی الرب برسالتی والولایة لعلی من بعدی“[157]

”اللہ اکبر ، دین کے کامل کرنے، نعمتیں تمام کرنے، میری رسالت اور میرے بعد علی کی ولایت پر راضی ھونے پر۔“

۱۰۔ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی وفات کی خبر

پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے خطبہ غدیر کے پھلے حصہ میں لوگوں کے سامنے یہ اعلان فرما دیا تھا: ”کانی دعیتُ فاجبت“، (گویا مجھے (خداوندعالم کی طرف سے) دعوت دی گئی ھے اور میں اس کو قبول کرنے والا ھوں) اور بعض روایات کی بنا پر آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: ”یُوشِک ان ادعی فاجیب“، (نزدیک ھے کہ مجھے (خداوندعالم کی طرف سے) دعوت دی جائے اور میں بھی اس کو قبول کرلوں)۔

حدیث میں استعمال ھونے والے الفاظ سے یہ نتیجہ حاصل ھوتا ھے کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)ایک بہت اھم خبر دینا چاہتے تھے جس سے پھلے چند چیزیں مقدمہ کے طور پر بیان فرمائیں اور بعد میں اپنی رحلت کی خبر سنائی اور یہ بات صرف امامت، خلافت، سرپرستی اور جانشینی کے علاوہ کسی دوسرے معنی سے ھم آھنگ نھیں ھے۔

۱۱۔پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی خدمت میں مبارکباد پیش کرنا

بعض روایات Ú©Û’ مطابق پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ واقعہ غدیر اور خطبہ Ú©Û’ تمام ھونے Ú©Û’ بعد اصحاب Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ ھمیں تھنیت اور مبارکباد پیش کریں۔ کتاب  ”شرف المصطفیٰ“ میں حافظ ابو سعید نیشاپوری (متوفی Û´Û°Û·) Ú©ÛŒ نقل Ú©Û’ مطابق موصوف اپنی سند Ú©Û’ ساتھ ”براء بن عازب اور ابوسعید خدری“ سے نقل کرتے ھیں کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا:

”ھنّؤنی ھنّؤنی، ان الله تعالی خصّنی بالنبوة، و خصّ اھل بیتی بالامامة“

”مجھے مبارکباد پیش کرو، مجھے مبارکباد پیش کرو، کیونکہ خداوندعالم نے مجھے نبوت اور میرے اھل بیت کو امامت سے مخصوص فرمایا ھے۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next