حدیث غدیر پر مختصر بحث



۲۔ ایک معنی عبد کے تھے، عبد بھی اپنے مولا کی اطاعت کرنے میں دوسرے کی نسبت اولیٰ ھوتا ھے۔

۳۔ آزاد کرنے والا اپنے غلام پر فضل و کرم کرنے میں دوسرے کی نسبت اولیٰ ھوتا ھے۔

۴۔ آزاد ھونے والا، دوسروں کی نسبت اپنے مولاکے شکریہ کا زیادہ حقدار ھوتا ھے۔

۵۔ ساتھی ، اپنے ساتھی کے حقوق کی معرفت کا زیادہ حقدار ھوتا ھے۔

۶۔نزدیک ، اپنی قوم کے دفاع کا زیادہ حقدار ھوتا ھے۔

۷۔ پڑوسی ، اپنے پڑوسیوں کے حقوق کی رعایت کرنے کا زیادہ حقدار ھوتا ھے۔

۸۔قسم میں شریک، اپنے ھم قسم کے دفاع اور اس کی حمایت کا زیادہ حقدار ھوتا ھے۔

۹۔اولاد اپنے باپ کی اطاعت کرنے کی زیادہ حقدار ھوتی ھے۔

۱۰۔ چچا، اپنے بھتیجے کی دیکھ بھال کا زیادہ حقدار ھوتا ھے، وغیرہ۔

نتیجہ یہ ھوا کہ لفظ ”مولیٰ“ لغت عرب میں ”زیادہ حقدار“ کے معنی میں استعمال ھوتا ھے، حدیث غدیر میں لفظ ”مولیٰ“ ”ہ“ کی طرف اضافہ ھونے (یعنی مولاہ) کی وجہ سے چونکہ لوگوں کی طرف اضافہ ھوا ھے لہٰذا اس کے معنی وھی سرپرستی کے ھیں جو امامت کی ھی ردیف میں ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next