حدیث غدیر پر مختصر بحث



حدیث غدیر کی دلالت

حدیث غدیر میں لفظ ”مولا“  سرپرست، امام اور اولیٰ بالتصرف Ú©Û’ معنی میں Ú¾Û’Û” اس مطلب Ú©Ùˆ مختلف طریقوں سے ثابت کیا جاسکتا Ú¾Û’:

۱۔ خود لفظ سے اسی معنی کا تبادر ھونا

لفظ ”ولی“ اور ”مولیٰ“ لغت عرب میں اگرچہ مختلف معنی Ú©Û’ لئے استعمال ھوتا Ú¾Û’ØŒ لیکن جب بغیر کسی قرینہ Ú©Û’ استعمال Ú¾Ùˆ تو عرب اس Ú©Û’ سرپرست اور اولیٰ بالتصرف Ú©Û’ معنی مراد لیتے ھیں (اور یھی معنی امامت Ú©Û’ ھیں)  اور تبادر ØŒ حقیقت Ú©ÛŒ نشانی ھوتی Ú¾Û’Û”

۲۔ کسی انسان کی طرف اضافہ کی صورت میں تبادر

اگر فرض کریں کہ خود لفظ سے اس معنی کا تبادر نہ ھوتا ھو، تو بھی یہ دعویٰ کیا جاسکتا ھے کہ جب اس لفظ کو کسی انسان کی طرف اضافہ کیا جائے جیسے عرب کہتے ھیں: ولی زوجہ؛ تو اس کے معنی یعنی زوجہ کا سرپرست ھوتے ھیں، یا کھا جاتا ھے: ولی و مولای طفل؛ تو اس سے بچہ کا سرپرست مراد ھوتا ھے۔

۳۔ قرآنی استعمال

قرآن کریم کی آیات کے مطالعہ کے بعد یہ نتیجہ حاصل ھوتا ھے کہ لفظ ”مولا“ اولویت کے معنی میں استعمال ھوا ھے، جیسا کہ خداوندعالم کا ارشاد ھے:

< فَالْیَوْمَ لاَیُؤْخَذُ مِنْکُمْ فِدْیَةٌ وَلاَمِنْ الَّذِینَ کَفَرُوا مَاٴْوَاکُمْ النَّارُ ہِیَ مَوْلَاکُمْ وَبِئْسَ الْمَصِیرُ>[144]

”تو آج تم سے نہ کوئی فدیہ لیا جائے گا اور نہ کفار سے، تم سب کا ٹھکانہ جھنم ھے، وھی تم سب کا صاحب اختیار (اور مولیٰ)ھے اور تمھارا بد ترین انجام ھے۔“

اس آیت میں لفظ مولا ”اولویت“ کے معنی میں استعمال ھوا ھے۔

۴۔ فھم صحابہ

تاریخ Ú©Û’ مطالعہ سے یہ نتیجہ حاصل ھوتا Ú¾Û’ کہ غدیر خم میں موجود صحابہ Ù†Û’ جب پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)کا کلام سنا تو سب Ù†Û’ اس حدیث سے سرپرستی، اولیٰ بالتصرف اور امامت Ú©Û’ معنی سمجھے، اور جو لوگ آنحضرت   Ú©Û’ زمانہ میں زندگی بسر کرتے تھے اور آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ مقصود اور منظور Ú©Ùˆ خوب سمجھتے تھے، ان کا یہ معنی سمجھنا ھمارے لئے حجت Ùˆ دلیل بن سکتا Ú¾Û’Û” صحابہ کرام Ú©ÛŒ اس سمجھ پر کسی Ù†Û’ مخالفت نھیں Ú©ÛŒ بلکہ بعد والی نسلوں Ù†Û’ بھی یھی معنی مراد لئے ھیں اور اپنے اشعار Ùˆ نظم میں اسی معنی Ú©Ùˆ استعمال کیا Ú¾Û’Û”

بہت سی عظیم شخصیتوں نے اس حدیث سے سرپرستی کے معنی سمجھے ھیں اور اسی معنی کو اپنے اشعار میں بیان کیا ھے، جیسے معاویہ کے جواب میں حضرت علی علیہ السلام نے جو خط لکھا اور حسان بن ثابت، قیس بن سعد بن عبادہٴ انصاری، محمد بن عبد اللہ حمیری، عبد کوفی، ابی تمام، دعبل خزاعی، حِمّانی کوفی، امیر ابی فراس، علم الہدیٰ وغیرہ۔

کیا ایسا نھیں ھے کہ عمر و ابوبکر نے پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے خطبہ غدیر اور حدیث غدیر سننے کے بعد حضرت علی علیہ السلام کی خدمت میں تھنیت او رمبارکباد دی، کیا انھوں نے امامت و خلافت کے معنی نھیں سمجھے تھے ؟!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next