حدیث غدیر پر مختصر بحث



بہت سے علمائے اھل سنت نے حضرت علی علیہ السلام کی تاج پوشی کی حدیث کو روایت کیا ھے، جیسے:

| ابو داؤد طیالسی۔

| ابن ابی شیبہ۔

| احمد بن حسن بن علی بیہقی۔

| ابراھیم بن محمد حموینی۔

| محمد بن یوسف زرندی۔

| علی بن محمد معروف بہ ابن صباغ مالکی۔

| جلال الدین سیوطی۔

|متقی ھندی وغیرہ۔

۱۶۔ اولویت کا لفظ

سبط بن جوزی نے حدیث غدیر میں ”اولویت اور سرپرستی“ کے علاوہ دوسرے معنی کو ردّ کرتے ھوئے کھا: ”پس دسویں معنی معین ھوگئے، لہٰذا حدیث کے معنی یہ ھیں: ”میں جس کی نسبت خود اس کے نفس سے اولیٰ ھوں، پس علی بھی اس کی نسبت اولیٰ ھیں“، اس کے بعد کہتے ھیں: اسی معنی کی طرف حافظ ابوالفرج یحییٰ بن سعید ثقفی اصفھانی نے اپنی کتاب ”مرج البحرین“ میں وضاحت کی ھے، کیونکہ اس حدیث کو اپنے اساتید سے نقل کیا ھے، جس میں یہ بیان ھوا ھے: رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حضرت علی علیہ السلام کا ھاتھ بلند کرکے فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next