حدیث غدیر پر مختصر بحث



مجمع کے جدا ھونے سے پھلے جبرئیل امین پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)پر یہ آیہٴ شریفہ لے کر نازل ھوا:

< الْیَوْمَ اٴَکْمَلْتُ لَکُمْ دِینَکُمْ وَاٴَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِی وَرَضِیتُ لَکُمْ الْإِسْلاَمَ دِینًا >[3]

”آج میں نے تمھارے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمھارے اس دین اسلام کو پسند کیا۔“

اس موقع پر پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: ”اللہ اکبر، دین کے کامل ھونے، نعمت کے مکمل ھونے، اور میری رسالت اور میرے بعد علی (علیہ السلام) کی ولایت پر خدا کے راضی و خوشنود ھونے پر۔“

حاضرین مجلس منجملہ شیخین (ابوبکر اور عمر) نے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی خدمت میں پھنچ کر اس طرح مبارکباد پیش کی: ”مبارک ھو مبارک! یا علی بن ابی طالب کہ آج آپ میرے اور ھر مومن و مومنہ کے مولا و آقا بن گئے۔“

ابن عباس کہتے ھیں: ”خدا کی قسم حضرت علی علیہ السلام کی ولایت سب پر واجب ھوگئی۔“

حسان بن ثابت نے کھا: ”یا رسول اللہ! کیا آپ اجازت دیتے ھیں کہ حضرت علی علیہ السلام کی شان میں قصیدہ پڑھوں؟

پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: ”خدا کی میمنت اور اس کی برکت سے پڑھو“، اس موقع پر حسان کھڑے ھوئے اور اس طرح عرض کیا: ”اے قریش کے بزرگو! پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے حضور میں ولایت (جو مسلم طور پر ثابت ھوچکی ھے) کے بارے میں اشعار پیش کرتا ھوں“، اور اس طرح اشعار پڑھے:

ینادیھم یوم الغدیر نبیّھم بخم فاسمع بالرسول منادیاً

”غدیر کے دن نبی لوگوں کو ندا کررھے تھے اور نبی کی یہ ندا میں بھی سن رھا تھا۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 next