معرفت امام مهدی (ع)



ابی زرعہ Ù†Û’ اسے ضعیف الحدیث سے یاد کیا Ú¾Û’ اورابو حاتم Ù†Û’ اسے ”منکر الحدیث “جانا Ú¾Û’ اور جوزجانی کا کھنا Ú¾Û’ کہ : اس Ù†Û’ احادیث ”مُنکَر “زاور ”مُعضَل “زبہت زیادہ روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ نسائی اس Ú©Û’ متعلق لکھتے ھیں : اس سے نقل شدہ احادیث متروک اور اسے Ù„Ú©Ú¾ÛŒ بھی نھیںجاتی آخر کلام یہ کہ ھیثم ابن ناجہ Ú©Û’ علاوہ کسی Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ توثیق نھیں Ú©ÛŒ ،احمد ابن حنبل Ú©ÛŒ ایک نشست میں ھیثم ابن ناجہ Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ ثقہ کھا اورجب پوزخند ابن حنبل Ú©Û’ سامنے آیا تو دونوں[57]Ú©ÛŒ موافقت سے روشن ھوا کہ ” واقعیمھدی (ع)Ú©Ùˆ معین کرنے والے“ جیسے مساٴلہ  کا جواب ان جیسے مخبرین سے کسی سے دریافت نھیں کیاجا سکتا ۔اسی طرح ان تین احادیث Ú©Û’ بارے میں کھا جا سکتا Ú¾Û’ کہ : یہ روایات حجت نھیں ھیں اور جو چیزیں ان احادیث Ú©ÛŒ بے اعتباری کا سبب بنیں یہ عبارت Ú¾Û’ کہ” اس Ú©Û’ باپ کانام میرے باپ Ú©Û’ نام جیسا ھے“ اس لئے کہ بزرگ محدثین Ù†Û’ اس روایت Ú©Ùˆ نقل نھیں کیا بلکہ صرف یہ عبارت Ú¾Û’ ”وہ میرا ھمنام ھوگا “جس Ú©Ùˆ محدثین Ù†Û’ نقل کیا Ú¾Û’ مزید عاصم ابن ابی النجود Ú©ÛŒ روش Ú©Û’ بارے میں اھل سنت Ú©Û’ اقوال Ú©Ùˆ مفصل پیش کریں Ú¯Û’ جس میں انھوں Ù†Û’ کھا کہ یہ عبارت اسکی روایت میں نھیں تھی Û”

اس اعتبار سے ان احادیث کی اسناد صرف ابن مسعود پر تمام ھو رھی ھے جبکہ ابن مسعود سے جو زڈاکٹر صبحی صالح لکھتے ھیں ”منکر “کی صحیح تعریف اس طرح ھے : منکر اس حدیث کو کہتے کہ کوئی ضعیف راوی ثقہ کی روایت کے مقابل روایت کر ے ۔

   زوہ ”معضل“ Ú©Û’ بارے میں بھی کہتے ھیں : ایسی حدیث Ú¾Û’ جس Ú©Û’ دویا اس سے زیادہ راوی سند سے حذف ھوگئے Ú¾ÙˆÚº اس شرط Ú©Û’ ساتھ کہ دونوں راوی خود ایک دوسرے Ú©Û’ بعد حذف Ú¾Ùˆ گئے Ú¾ÙˆÚº اور مبھم ھونے Ú©Û’ لحاظ سے منقطع سے بھی بد تر Ú¾Û’ Û”  علوم حدیث واصطلاحات آن ،دکتر صبحی صالح ،ترجمہ دکتر نادر علی ،ص Û±Û³Û°Û”Û±ÛµÛ³(مترجم) 

چیزیں نقل ھوئی ھے (مسند احمد اور دوسرے منابع کے نقل کے مطابق )صرف یہ جملہ ھے ”اسکا نام میرا نام ھے “[58]

ترمذی نے بھی اس حدیث کے ضمن میں اس مطلب کی طرف اشارہ کیا کہ حضرت علی (ع) ابو سعید خدری ،ام سلمہ اور ابو ھریرہ نے جو چیز نقل کی ھے وہ عبارت یہ ھے کہ ”ا س کانام میرا نام ھوگا“ عبداللہ ابن مسعود سے اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد مطلب کو یوں بیان کیا : اس باب میں حضرت علی (ع) ،ابو سعید خدری ،،ام سلمہ اور ابو ھریرہ نے بھی اس حدیث کو نقل کیا جو ”حسن “ھے اور صحیح ھے۔[59]

اگرچہ حفاظ کی روش یھی رھی ھے ،مثال کے طور پر طبرانی نے اس مسند کے علاوہ دوسرے بہت سے اسناد کو اس حدیث کے سلسلے میں روایت کی ھے جیسا کہ خود طبرانی نے معجم حدیثی میں احادیث کے ان نمبروں : ۱۰۲۰۴۔۱۰۲۰۵۔۲۱۷۔۲۱۸۔۲۲۰۔۲۲۱۔۲۲۳۔۲۲۵۔۲۲۶۔۲۲۷۔ ۲۲۹۔۱۰۲۳۰ میں مذکورہ حدیث کو نقل کیا ھے ۔اسی طرح ابن مسعود کی حدیث کے ضمن میں حاکم کے یہ الفاظ ھیں ”اس کانام میرے نام کے مشابہ ھوگا “ اور مزید فرماتے ھیں ان حدیث کے شرائط کے مطابق صحیح ھے لیکن خود انھوں نے اسکو روایت نھیں کی۔ [60]

اسی طرح ذھبی نے اس باب میں انھیں کی پیروی کی ،بغوی نے ابن مسعود کی حدیث کو بغیر کسی کم و زیادتی کے مورد بحث قرار دیا اور کھاھے کہ یہ حدیث ”حسن “ھے۔ [61]اور مزے کی بات تو یہ ھے کہ مقدسی شافعی نے صاف صاف بیان کر دیاکہ : ائمہ حدیث نے اضافات کو ذکر ھی نھیں کیا ،مقدسی، ابن مسعود کی حدیث کو نقل کرنے کے بعد کہتے ھیں اس حدیث کو ائمہ حدیث میں سے کچھ لوگوں نے نقل کیا ھے جیسے ام ابو عیسیٰ ترمذی نے جامع میں،ابو داؤد نے سنن میں حافظ ابو بکر بیہقی ،اور شیخ ابو عمرودانی سب نے اسی طرح نقل کیا ھے ۔[62]

اس کے نقل کرنے کا مقصد یہ ھے کہ یہ عبارت”اسکے باپ کا نام میرے باپ کے نام“احادیث میں موجود نھیں ھے اور اپنی تائید میں کسی حدیث کا ایک ٹکڑالاتے ھےں اور راویوںنے :مانند طبرانی ،احمد ابن حنبل ،ترمذی ،ابو داؤد ،حافظ ابو نعیم اور بیھیقی نے ابن مسعود ،عبداللہ ابن عمر اور حذیفہ کی طرف اشارہ کیا ھے ۔[63]

ھم نے یہ سب باتےں ترمذی کے قول کی وجہ سے کھی ھیں کہ مذکورہ روایت ابن مسعود کے علاو ہ کسی اورطریقہ سے (یعنی علی بن ابی طالب(ع)،ابوسعید خدری ،ام سلمہ ،اور ابوھریرہ )وہ بھی اس طرح (نام او نام من است )رواےت ھوئی ھے ۔تو ائمہ احادیث کے لئے ایک دوسرے پر اس اضافہ کوحذف کرنے کی سازش کا الزام لگانا صحیح نھیں ھے جب کہ تمام راویوں نے اسکوعاصم بن ابی النجود سے نقل کیا ھے ، اس بناء پر عمداًحذف کرنے کا احتمال قابل قبول نھیں ھے اس لئے کہ کلمہ زیادتی انکے مخالف کی بات کو ردکرنے میں بہت زیادہ مھم ھے ۔

یہ بات روشن ھوگئی کہ گزشتہ عبارت Ú©Ùˆ عاصم سے لیکر ابن مسعود Ú©ÛŒ روایت میں اضافہ کیا گیا Ú¾Û’ جبکہ کہ یا تو یہ اضافہ پیروان حسنیوں Ù†Û’ محمد ابن عبداللہ ابن حسن مثنیٰ Ú©Û’ مسئلہ مھدوےت Ú©ÛŒ ترجیح Ú©ÛŒ خاطر یا عباسیوں Ú©Û’ ماننے والون Ú©ÛŒ طرف طرف سے محمد ابن عبداللہ ابوجعفر منصور عباسی Ú©Û’ مھدی ھونے Ú©ÛŒ تبلیغ Ùˆ ترویج Ú¾Û’ تو ایسے موقع پر احتمال جعل Ú©ÛŒ تائید ھوتی Ú¾Û’ اور Ú¾Ù… یہ جان لیں کہ محمد ابن عبداللہ ابن حسن مثنیٰ Ú©ÛŒ زبان میں لکنت ھوتی تھی اور انکے چاھنے والو Úº Ù†Û’ ابوھرئرہ پر الزام لگایا کہ اس Ù†Û’ ایسی رواےت Ú©ÛŒ :اما Ù… مھدی کانام محمد ابن عبداللہ Ú¾Û’ اور ان Ú©ÛŒ زبان میں لکنت بھی Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ [64]اب معلوم ھوا کہ Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú©ÛŒ تین حدییثیںجنکوعاصم بن ابی النجود Ù†Û’ زرّابن جیش سے اور انھوں Ù†Û’ عبداللہ بن مسعود سے رواےت Ú©ÛŒ تھی جوان روایات Ú©Û’ مخالف تھیں جن Ú©Ùˆ حفاظ حدیث اور بزرگوں Ù†Û’ عاصم سے نقل Ú©ÛŒ                ھیں ۔حافظ ابو نعیم اصفھانی (Ù…Û´Û³Û°Ú¾)Ù†Û’ اپنی کتاب منا قب المھدی میں عاصم سے نقل ھونے والی حدیث Ú©Û’ تمام سلسلوں Ú©ÛŒ تحقیق Ú©ÛŒ تو اس Ú©ÛŒ Û³Û± حدیثوں Ú©Ùˆ جمع کیا جس میں سے کسی ایک میں یہ جملہ ”مھدی (ع)Ú©Û’ والدکا نام میرے(ص)والد کا نام ھوگا“نھیں تھا بلکہ ھر ایک میں صرف یہ عبارت تھی کہ ”ان کا نام میرا نام ھوگا “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next