معرفت امام مهدی (ع)



میں اپنے والد کے ساتھ امام صادق (ع) کی خدمت میں پھنچا تو حضرت نے فرمایا: ”اس وقت تم لوگ کیا کرو گے جب تمھیں ھدایت کرنے والا امام اور پرچم ھدایت نظر نہ آئے گا؟۔۔۔“[125]

(۱۱) شیخ کلینی نے بعض علماء سے ،انھوںنے احمد بن محمد بن عیسیٰ سے کہ انھوں نے اپنے والد محمد بن عیسیٰ اورابن بکیر سے کہ جنھوں نے زرارہ سے نقل کیا ھے کہ میں نے امام صادق (ع) سے یوں سنا ھے کہ : ”حضرت قائم (عج)“ کے لئے قیام سے قبل غیبت ھوگی و۔۔۔“اس حدیث کی سند بہت ھی معتبر اسناد میں سے ایک ھے ۔[126]

(۱۲)مقدسی نے امام حسین علیہ السلام سے نقل کیا ھے کہ رسول خد(ص)ا نے فرمایا : ”صاحب الامر کو دو غیبت ھوگی جس میں ایک کی مدت کم ھو گی اور دوسرے کی مدت طولانی ،اور اس طولانی مدت میں ایک گروہ کھے گا : وہ دنیا سے چلے گئے ،دوسرا گروہ کھے گا قتل کر دئے گئے ،تیسرا گروہ کھے گا ۔۔۔“۔[127]

(۱۳)شیخ صدوق(رہ) نے اپنے پدر بزرگوار محمد بن حسن ،سعد ابن عبداللہ اور عبداللہ بن جعفر حمیری سے ،اور احمد ابن حسین بن عمر ابن یزید سے ،انھوں نے حسین ابن ربیع مدائنی سے ،[128]انھوں نے محمد ابن اسحق سے انھوں نے اسید ابن ثعلبہ سے اور انھوں نے ام ھانی ۻ سے اس حدیث کو نقل کیا ھے :

میں Ù†Û’ ابو جعفر محمد ابن علی الباقر علیہ السلام Ú©Ùˆ دیکھا اور ان سے آیہ ” <فلا اقسم بالخنس الجواری الکنس>Ú©Û’ بارے میں سوال کیا تو انھوں Ù†Û’ اس Ú©Û’ جواب میں فرمایا : ”خنس“                

 Ø§Ø­Ù…د بن الحسن ،عمر ابن یزید ،اور حسن بن ربیع ھمدانی سے “ظاھراً یہ حدیث صحیح Ú¾Û’ چونکہ سعد اور حمیری Ù†Û’ احمد ابن حسین ابن عمر ابن یزید سے کوئی حدیث نقل نھیں Ú©ÛŒ بلکہ سعد Ù†Û’ اکثر مواقع پر احمد ابن الحسن (یعنی ابن علی ابن فضال بطحی جو ایک موثق شخص تھے )سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ مگر عمر ابن یزید Ú©Û’ بارے میں کھا جائے کہ چاھے وہ ”الصیقل “ Ú¾ÙˆÚº یا ”یباع السابری“ ھر لحاظ سے وہ غیبت سے دسیوں سال قبل وفات پا Ú†Ú©Û’ تھے Û”

 (غروب کرنے والا ستارہ )وہ امام Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ کوئی اطلاع نہ Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ کہ وہ کھاں ھیں اور وہ خود Û²Û¶Û° Ú¾ میں لوگوں Ú©ÛŒ نظروں سے اوجھل Ú¾Ùˆ جائیں Ú¯Û’ پھر اس Ú©Û’ بعد شب تاریک میںنورانی شمع Ú©ÛŒ مانند ظاھر Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ : اگر تم اس زمانے Ú©Ùˆ درک کر لو تو تمھاری یہ آنکھیں روشن Ú¾Ùˆ جائیں Ú¯ÛŒ “[129]

اس حدیث کی سند میں احمد ابن حسین ابن عمر ابن یزید ھیں جو تمام علماء کی نظر میں ثقہ ھیں اوران سے قبل تمام لوگوں کی وثاقت بھی ثابت ھے جس طرح نجاشی ان کے حالات زندگی کے بارے میں کہتے ھیں : وہ امام صادق وامام کاظم علیھما السلام سے روایت نقل کرتے تھے لیکن ان کے بعد دوسروں کی وثاقت خود ان کا آئندہ کے بارے میں خبر دینا جو مطابق واقع ھے قابل درک ھے اور یہ خبر ان کے صادق ھونے پر عمدہ دلیل ھے ۔

(۱۴)شیخ صدوق (رہ) نے اسی طرح صحیح اسناد سے محمد بن حسن سے ،سعد بن عبداللہ سے ،ابوجعفر محمد بن احمد علوی سے کہ جنھوں نے ابوھاشم داؤد ابن قاسم جعفری سے اس طرح نقل کیا ھے کہ میں نے حضرت علی نقی علیہ السلام سے سنا ھے کہ :

میرے بعد میرا جانشین حسن Ú¾Û’ اور ان Ú©Û’ بعد تم انکے جانشین Ú©Û’ بارے میں کیا کرو Ú¯Û’ ØŸ میں Ù†Û’ عرض کیا : میں قربان جاؤں آپ Ú¾ÛŒ بتائیں ØŸ تو امام علی نقی (ع) Ù†Û’ فرمایا: ”اس لئے کہ تم خود انھیں نھیں دیکھ پاؤ Ú¯Û’ اور تمھارے لئے یہ بھی جائز نھیں ھوگا کہ تم اس کا نام لو“ پھر میں Ù†Û’ عرض کیا : تو کس طرح انھیں یاد رکھیں Ú¯Û’ ØŸ توامام Ù†Û’ فرمایا : تم لوگ اس وقت کھنا ”حجت آل محمد(  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم))Û”[130]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next