معرفت امام مهدی (ع)



ج)حدیث” امام مھدی (ع)ابوطالب کی اولاد سے “

اس حدیث Ú©Ùˆ شیخ مفید Ù†Û’ ارشاد میں اور مقدسی Ù†Û’ عقد الدرر میں نقل کیا Ú¾Û’ ØŒ مقدسی فرماتے ھیں: اس حدیث Ú©Ùˆ نعیم ابن حماد Ù†Û’ اپنی کتاب الفتن میں نقل کیا Ú¾Û’ ØŒ اسی طرح سیف ابن عمیرہ بھی روایت کرتے ھیں: کہ میں ابو جعفر المنصور Ú©Û’ پاس تھا  انھوں Ù†Û’ بغیر کسی مقدمہ Ú©Û’ مجھ سے کھا: اے سیف ابن عمیرہ جان لو ایک دن آئے گا کہ جب آسمان سے ایک منادی Ú©ÛŒ ندا آئے Ú¯ÛŒ جو اولاد ابوطالب میں سے ایک فرد کا اعلان کرے گا۔ میں Ù†Û’ کھا اے امیر المومنین ! کیا یہ روایت Ú¾Û’ ØŸ تو انھوں Ù†Û’ کھا ھاں ØŒ اس خدائے قادر Ú©ÛŒ قسم جس Ú©Û’ قبضہٴ قدرت میں میری جان Ú¾Û’ ØŒ یہ ایسی بات Ú¾Û’ جسے میں Ù†Û’ خود اپنے کانوں سے سنا Ú¾Û’ Û” تو میں Ù†Û’ کھا اے امیر المومنین آج تک میں Ù†Û’ تو ایسی حدیث نھیں سنی تو ابوجعفر Ù†Û’ کھا: اے سیف یہ حدیث حق(سچ) Ú¾Û’ اور جب بھی یہ واقعہ پیش آئے گا تومیں سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اس Ú©ÛŒ اجابت کروں گا، بلا Ø´Ú© یہ آواز میرے چچازاد بھائی کیلئے Ú¾Ùˆ گی۔ تو اس وقت میں Ù†Û’ کھا: یعنی اولاد فاطمہ میں سے کوئی مرد؟ تو کھا: ھاں!ØŒ اے سیف اگر میں اس حدیث Ú©Ùˆ محمد با قر (ع)سے نہ سنتا اور تمام اھل زمین مجھ سے ایسی باتیں کہتے تو میں نہ مانتا لیکن حقیقت تو یہ Ú¾Û’ کہ محمد باقر(ع)Ù†Û’ مجھ سے فرمایاھے۔[5]

یہ بات قابل ذکر ھے کہ یہ حدیث بھی دوسری حدیث کو مقید کر رھی ھے کیونکہ جس کا نسب ابوطالب تک جا ملے بغیر کسی شک کے ابوطلاب کے باپ عبد المطلب سے جا ملے گا۔

فی الحال اس حدیث ”جس میں مھدی (ع)کو اولاد فاطمہ سے کھا گیا ھے “ اسے نظر اندازکرتے ھیں(بعد میں اس کے بارے میں مفصل گفتگو کریں گے)، گذشتہ روایات سے یہ نتیجہ نکلتا ھے کہ:

آخری زمانے میں جس مھدی موعود (ع)کے قیام کی بشارت دی گی ھے وہ ابو طالب ابن عبد المطلب ابن ھاشم قرشی کنانی کی اولاد سے ھوگا۔

د) ”مھدی (ع)اولاد عبا س سے “

اس میں کوئی Ø´Ú© نھیں Ú¾Û’ کہ اس طرح Ú©ÛŒ احادیث امام مھدی (ع)Ú©Û’ نسب Ú©Û’ تشخیص دینے سے مانع Ú¾ÙˆÚº Ú¯ÛŒ کیونکہ اولاد عباس، اولاد ابوطالب Ú©Û’ علاوہ ھیں تو ضروری Ú¾Û’ کہ ان روایات Ú©ÛŒ تحقیق Ú©ÛŒ جائے اس لحاظ سے ان احادیث Ú©ÛŒ دو قسمیں Ú¾ÙˆÚº Ú¯ÛŒ:       

اس قسم کی روایات کا انحصار ”پرچم“ کی روایات پرھے ۔اس روایت کے جیسے کہ احمد نے مسند میں ثوبان سے اور ثوبان نے رسول اکرم(ص) سے نقل کیا :جب کبھی خراسان کی جانب سے کالے پرچم آتے دیکھو تو ان کی طرف دوڑ جاؤ اگر چہ برف پر چلنا پڑے، یقین کرو خلیفة اللہ مھدی (ع)انھیں کے درمیان ھونگے ۔[6]

ابن ماجہ نے بھی اپنی سنن میں اسی کے مشابہ روایت نقل کی ھے[7] اسی طرح ترمذی نے ابوھریرہ کی اسناد سے نقل کیا ھے کہ رسول خدا(ص) نے فرمایا: خراسان کی جانب سے کالے رنگ کے پرچم نمودار ھوں گے اور کوئی چیز اس کیلئے رکاوٹ نھیں بنے گی یھاں تک کہ بیت المقدس میں لھرا کر نصب ھو جائیں گے۔[8]

اگر چہ ان احادیث کی کوئی وضاحت نھیں ھوئی کہ مھدی (ع)اولاد عباس میں سے ھوگا لیکن بعض لوگوں نے اسی طرح استدلال کیا ھے کہ احتمال ھے کہ یہ کالے پرچم وھی ھیں کہ جن کو ابو مسلم خراسانی نے لھرا کر خراسان سے اپنے قیام کا آغاز کیا اور بنی عباس کی حکومت کو محکم کیا اسی لئے یہ کھا گیا کہ یہ احادیث مھدی عباسی کے بارے میںنقل ھوئی ھیں!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next