معرفت امام مهدی (ع)



کتاب کی اس فصل میں ھم کچھ نصوص اور احادیث کو ذکر کریں گے جو براہ راست انھیں(مھدی موعود(ع))پر دلالت اور مصداق مھدی موعود کو اس طرح مشخص کریں گی کہ جس کی کوئی تاویل ممکن نہ ھوگی اور ساتھ ھی غیبت سے قبل امام کے مخفی ھونے کی بھی خبردیں گی :

تو امام (ع) Ù†Û’ جواب دیا:Ú¾Ù… میں سے کوئی بھی ان خطوط یا رسالوں کا مخاطب ،لوگوںکے سوالات Ú©Û’ جوابات یا اور خاص Ùˆ عام Ú©ÛŒ توجہ کا مرکز نہ بن پایا مگر یا تووہ قتل کیا گیا یا اسے اپنے بستر پر موت آگئی Ú¾Ùˆ اور آخر میں خداکی رسالت Ú©Ùˆ پہچانے Ú©Û’ لئے ایک شخص Ú©Ùˆ اٹھائے گا جس Ú©Û’ پیداھونے کا وقت تو نھیں معلوم لیکن اس کا نسب معلوم Ú¾Û’ Û”[113]            

اس حدیث میں اشارہ اس بات کی طرف ھے کہ امام مھدی (ع) کی ولادت کے وقت بہت سے حوادث رونما ھوئے جس کی خبر صرف امام ابومحمدحسن عسکری (ع)کوھی ھوگی اسی لئے روایا ت صحیحہ میں ھے کہ ”مھدی وہ شخص ھوگا کہ جس کے بارے میں لوگ کھیں گے کہ وہ تو ابھی پیداھی نھیں ھوا“شیخ صدوق(رہ) نے سند صحیح سے اپنے پدر بزرگوار سے انھوں نے سعد ابن عبداللہ سے اور انھوں نے حسن ابن خشاب سے ،اور عباس ابن عامر قصبانی نے امام موسیٰ کاظم (ع) سے یوں روایت کی ھے :اس امر کا مالک وہ شخص ھوگا جس کے بارے میں لوگ کھیں گے -”وہ ابھی پیدا ھی نھیں ھوئے ھےں“ ۔[114]

(۲) مقدسی شافعی نے امام محمد باقر (ع) سے اس طرح رواےت کی ھے: ”ھم میں سے جو سب سے جواں ھوگا اسی کے ذمہ یہ کام ھوگا “[115]جو امام مھدی محمد ابن حسن عسکری (ع)کی طرف اشارہ ھے ۔

(Û³)جناب کلینی (رہ)Ù†Û’ صحیح اسناد Ú©Û’ ذریعہ علی ابن ابراھیم،محمد ابن حسین،ابن ابی نجران ،فضالہ ابن ایوب سے، انھوں Ù†Û’ سدیر سیرفی سے کہ  میں Ù†Û’ امام جعفر صادق (ع)سے سنا :اس صاحب الامر میں جناب یوسف (ع)Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ شباہت موجود Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ ۔۔۔کیوں یہ امت انکار کرنے پر تلی Ú¾Û’ کہ خدا یوسف (ع) Ú©Û’ جیسے اپنی حجت کا معاملہ کرے گایا وہ بازاروں میں چلیں اور زمین پر قدم رکھیں جب کہ خدا Ú©Ùˆ اپنا وعدہ انھیں Ú©Û’ ذریعہ پورا کرنا Ú¾Û’ بالکل یوسف Ú©Û’ جیسے کہ انکے بھایئوں Ù†Û’ کھا :کیا تم Ú¾ÛŒ یوسف Ú¾Ùˆ ؟انھوں Ù†Û’ کھا ھاں میں Ú¾ÛŒ یوسف Ú¾ÙˆÚº Û”[116]

 (Û´)قندوزی حنفی Ù†Û’ امام رضا (ع) سے رواےت Ú©ÛŒ ھےکہ :خلف صالح حسن ابن علی العسکری (ع)Ú©ÛŒ اولا د سے مھدی (ع)Ú¾ÛŒ ھوگا Û”

اس کے بعد مزید توضیح دی کہ یہ حدیث ابونعیم اصفھانی کی کتاب الاربعین میں بھی مذکور ھے ۔[117]

(۵)قندوزی نے امام رضا (ع) سے اس طرح بھی نقل کیا ھےکہ :میرے بعدمیرا فرزند محمد(ع) ان کے بعدعلی (ع)،پھر انکے بیٹے حسن (ع)،ان کے بعد حسن (ع)کے فرزند حجت قائم امام ھوں گے کہ جس کے ایام غیبت میں لوگ ان کا انتطار کریں گے اور جب ان کا ظھور ھو گا تو لوگ ان کی اطاعت کریں گے یھاں تک کہ وہ زمین کو عدل وانصاف سے بھر دیںگے جس طرح سے دنیا ظلم و ستم سے بھری ھوگی لیکن ان کے قیام کا زمانہ کب ھے ؟(کسی کو نھیں معلوم)یہ روایات تو ظھور سے متعلق ھیں میرے والد نے اپنے آباء واجداد سے اور انھوں نے رسول خدا(ص) سے نقل کیا ھے ”ظھور مھدی (ع)کی مثا ل قیا مت کی مثال ھوگی “اور نا گھانی اور اتفاقی طور پر اس کا پتہ چلے گا ۔[118]

(۶)جناب کلینی (رہ)نے صحیح سندسے نقل کیا ھے کہ علی ابن ابراھیم نے حسن ابن موسیٰ سے اورانھوںنے خشاب سے ،انھوں نے عبداللہ ابن موسی ٰ سے ،انھوں نے عبداللہ ابن ابی بکر سے، انھوں نے زرارہ سے انھوں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے اس طرح سنا :میرے فرزند کے قیام سے قبل غیبت کا زمانہ ھوگا “میں نے عرض کیا کیوں ؟تو فرمایا :اس کو خوف ھوگا“اور اپنے ھاتھوں سے اپنے شکم کی طرف اشارہ کیا اس کے بعد کھا: اے زرارہ ! لوگ اس طرح اس کا انتظار کریں گے کہ اس کی پیدائش میں بھی شک کرنے لگیں گے ۔

اور کچھ لوگ یوں کھیں گے : اس کا باپ بغیر وارث کے رھا ،دوسرا گروہ اس طرح کھے گا : جب اس کے والد کی شھادت واقع ھوئی تو وہ شکم مادر میں تھا ،اور تیسرا گروہ اس طرح کھے گاکہ وہ اپنے والد کی شھادت سے دو سال قبل ھی پیدا ھو چکے ھیں اور یھی گروہ ان کا انتظار کرے گا لیکن خداوند شیعوں کا امتحان اسی طرح لے گا ،اے زرارہ اس وقت اھل باطل شک وشبہہ میں پڑجائیں گے ۔[119]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next