معرفت امام مهدی (ع)



[80] صحیح بخاریج۴کتاب الاحکامباب الاستخلافص۱۶۶؛شیخ صدوق نے اس روایت کو جابر ابن سھرةسے اکمال الدین کے ج۱ص۲۷۲پر اوراسی طرح خصال کے ج۲ص۲۶۹و ۴۷۵پر نقل کیا ھے ۔

[81] الکافیج۱ص۱۳۶درباب”زمین حجت خدا سے خالی نہ رھےگی“ اور سند حدیث کواس طرح سے بیان کیا ھے ۔

بعض علماء شیعہ Ù†Û’ احمد ابن محمد ابن عیسیٰ سے ؛انھوں Ù†Û’ محمد ابن ابو عمیر سے ،انھوں Ù†Û’ حسین ابن علاء سے اور انھوں Ù†Û’ امام صادق(ع) سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ۔۔۔۔۔۔۔ 

[82] ان حکام یا خلفاء Ú©ÛŒ تعداد بارہ سے تجاوز نھیں کرے Ú¯ÛŒ اور سب Ú©Û’ سب قریش سے Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ اور یہ عدد تو فقط شیعوں Ú©Û’ عقیدے پر منطبق ھورھی Ú¾Û’ کہ ائمہ Ù…(ع)صومین(ع) Ú©ÛŒ تعداد بھی بارہ اور سب Ú©Û’ سب قریشی ھیں کبھی ایسا بھی کھا جاتاھے کہ عنوان”حکام یا خلفاء“ائمہ طاھرین Ú©ÛŒ واقعی زندگی پر منطبق نھیں ھوتی ۔اس کا جواب توروشن Ú¾Û’ ،اس لئے کہ رسول خدا  (ص)Ú©Û’ Ú©Ú¾Ù†Û’ کامقصد لائق Ùˆ مستحق خلافت کاھوناھے ایسا توھر گز ممکن نھیں Ú¾Û’ کہ حضرت Ú©ÛŒ مراد مروان،معاویہ اور یزید جیسے افراد Ú¾ÙˆÚº کہ جنھوں Ù†Û’ امت اسلام Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ Ú©Ùˆ جس طرح چاھا بدل ڈالا اور خوب اپنی من مانی کی۔

[83] عون المعبودج۱۱ڈ۲۶۲شرح حدیث Û´Û²ÛµÛ¹Û” 

[84] مائدہ۲۔

[85] صحیح مسلم ج۲ص۱۱۵۴ح۱۸۲۰؛صحیح بخاریج۹ ص۷۰۱ح۱۹۹۵ (Û´)ان اقوال سے Ú©Û’ لئے ر۔ک:السلوک لمعرفةدول الملوک مقریزیج۱ص۱۳۔۱۵ ،یا تفسیر ابن کثیر ج۲  ص ۳۴۔سورئہ مائدہ Ú©ÛŒ آیت Ú©Û’ ذیل میں ؛شرح العقائد الطحاوی ج۲ص۲۶۳ح۴۲۵۹؛الحاوی للفتاویٰ ج۲ص۸۵۔

[86] نیابیع المودةقندوزیج۳باب۷۷ص۱۰۵۔

[87] بحث حول المھدیشھید سید محمد باقر الصدرص۵۴۔۵۵

[88] نیابیع المودة ج۲باب۹۳ص۹۹۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next