اسلامي فرقے اورتقيہ



۱. حوزه اسلام پر ضرر کا خوف کی وجہ سے .

۲. دوسروں پر ضرر کا خوف کی وجہ سے .

۳. یا اپنے نفس ، ما ل اورآبرو پر ضرر کا خوف کی وجہ سے .(2 )

آيات ، روايات کی روشنی میں تقیہ کي چار قسميں:

1. تقيہ اكراهيه: مجبور شخص کا جابر اور ظالم شخص کے دستور کے مطابق عمل کرنا تاکہ اپنی جان بچائی جاسکے اور مال دولت اور عزت کو برباد ہونے سے محفوظ رکھ سکے .

2. تقيہ خوفيه: اعمال اور عبادات کا اہل سنت کے علماء اور فقہاء کے فتاواي کے مطابق عمل کرنا ، تاکہ اپني اور اپنے ہم مسلک افراد کی جان محفوظ رکھ سکے .

3. تقيہ كتمانيہ: ضعف اور ناتوانی کے مواقع پر اپنا مذہب اور مذہب والوں کی حفاظت کرنا اور ان کی طاقت اور پاور کو محفوظ کرنا تاکہ بلند و بالا اہداف حاصل کرسکے .

4. تقيہ مداراتي يا تحبيبي: اهل سنت کےساتھ حسن معاشرت اور صلح آميز زندگي کرنے کے خاطر ان کے عبادي ا ور اجتماعي محفلوں اور مجلسوں میں جانا تاکہ وحدت پیدا ہو اور اسلام دشمن عناصر کے مقابلے میں اسلام اور مسلمین قدرت مند ہو .

اقسام تقيہ کی تشريح

تقيہ اكراهيه: اس کا مصداق حضرت عمار بن یاسر (رض)ہیں . جن کے بارے میں قرآن فرمارها ہے: مَن كَفَرَ بِاللّهِ مِن بَعْدِ إيمَانِهِ إِلاَّ مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبہ مُطْمَئِنٌّ بِالإِيمَانِ وَلَكِن مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ .(3 )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next