اسلامي فرقے اورتقيہ



یہ بات مشہور ہے کہ ثوبان جھوٹ کو ان موارد میں مفید اور سود مند جانتا تھا جہاں سچ بولنا مفید نہ ہو . غزالی (ت۵۰۵ھ) نے ان سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا : جھوٹ بولنا گناہ ہے سوائے ان موارد میں کہ جہاں کسی مسلمان کو نقصان اور ضرر سے بچائے اور فائدہ پہونچے . (8 )

ابو ہریرہ (ت۵۹ھ) اور تقیہ

ان کی زندگی کے بہت سارے واقعات ہیں جنہیں پڑھ کر معلوم ہوجاتا ہے کہ انہوں نے اموی حکومت والوں کی شر سے بچنے کیلئے تقیہ کو بہترین اور وسیع ترین وسیلے کے طور پر استعمال کیا ہے . ابوہریرہ بطور واضح تقیہ کرتا تھا اور کہتا تھا کہ اگر تقیہ نہ ہوتا تو میری گردن بھی اڑا چکی تھی .

صحیح بخاری نقل کرتا ہے کہ اسماعیل نے ہمارے لئے نقل کیا کہ میرے بھائی نے ابی ذئب سے انہوں نے سعید مقبری سے انہوں نے ابی ہریرہ سے روایت کی ہے کہ: دوچیزوں کو پیامبر خدا (ص ) سے ہم نے حفظ کیا ؛ ایک کو ہم نے پھیلا دی دوسری کومخفی رکھا . اگر اسے بھی آشکار کرتے تو میری گردن کٹ چکی ہوتی .(9 )

..............

(1 ) . تقیہ از دیدگاہ مذاہب و فرقہ ہای اسلامی ، ص ۹۵.

(2 ) . صحیح بخاری ۵: ۶ باب اسلام عمر بن خطاب.

(3 ) . المحلی ابن حزم ج ۸ ص ۳۳۶،مسالہ ۱۴۰۹.

(4 ) . قاضی دمشقی، شرح العقیدہ الطحاویہ؛ ج۲،ص ۵۳۳.

(5 ). صحیح مسلم،ج۳،ص ۱۳۳۱، کتاب الحدود ، باب الخمر.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next