اسلامي فرقے اورتقيہ



امام مالك او رتقيہ

جب تک بنی عباس کا حکم ظاہر نہیں ہوا اس وقت تک بنی امیہ کے دور میں مالک نے امام صادق(ع) سے روايت نقل نہیں کی .یہ اپنی جان و مال کے خوف اور تقیہ کے سواکچھ نہیں تھا .

پس ہم اپنے مسلمان بھائیوں سے سوال کرتے ہیں کہ کیسے آپ کے اماموں کیلئے تقیہ کرنا جائز ہوا اور ہمارے لئے تقیہ جائز نہیں ؟ اس کا صرف ایک ہی جواب ہے کہ تعصب کی بنا پر يه لوگ ایک جائز اور قرآنی حکم کا مزاق اڑا رهے هيں.

ابو بكرا ور تقيہ

مكہ اور مدينه کے درمیان میں پيامبراسلام(ص) کے همراه ا يك اونٹ پر سوار تھا .اور اس سے پہلے بھی ابوبکر کا مکہ اور مدینے میں آنا جانا رہتا تھا .راستے سے بخوبی واقف تھا ... جب ابوبکر سے پوچھا گیا کہ تیرے ساتھ کون ہے ؟ تو اس نے کہا : یہ میرا راہنما ہے .

واقدي کہتا ہے :رسول خدا(ص) ابو بكر کے ساتھ اونٹ پر سوار تھے اور جس سے بھی ملاقات کرتے تھے اور پوچھے جاتے تھے کہ یہ کون ہے تیرے ساتھ؟ تووہ کبھي نہیں کہتے تھے که: یہ رسول خدا(ص) ہے بلکہ وہ کهتا تھا کہ یہ میرا راہنما ہے . (3 )

امام احمد بن حنبل اور تقيہ

مامون کے بعدمعتصم عباسي نے دوسری مرتبہ احمد حنبل کا امتحان لیا اور پوچھا: تيرا قرآن کے بارے میں کیا عقيده ہے ؟

چونکہ اس وقت عرب اور یونان کے فلاسفروں اور دانشمندوں کے درمیان قرآن کے قدیم یا حادث ہونے میں اختلاف پایا جاتا تھا ؛ احمد بن حنبل نے کہا: میں ایک دانشمند انسان ہوں لیکن اس مسئلے کو نہیں جانتا . خلیفہ نے سارےعلماء کو جمع کیا تاکہ اس کے ساتھ علمی بحث شروع کرے . عبد الرحمن نے احمد کے ساتھ بحث شروع کی ، لیکن قرآن کے مخلوق ہونے کا اعتراف نہیں کیا ،جب اسے کئی کوڑے لگے تو اسحق نے خلیفہ سے اجازت مانگی کہ وہ ان کے ساتھ مناظرہ شروع کرے گا .خلیفہ نے بھی اجازت دے دی .

اسحاق: یہ جو علم تیرے پاس ہے اسے کیا کسی فرشتے کے ذریعے سے تم پر الہام ہوا ہے یالوگوں سے حاصل کیا ہے ؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next