تقیہ کے بارے میں شکوک اورشبہات



هم زیاده دور نهیں جاتے ، بلکه اسی بیسویں صدی کا انقلاب اسلامی ایران پر نظر کریں ؛ کیسا عظیم انقلاب تھا ؟! که ساری دنیا کے ظالم وجابر ؛ کافر هو یا مسلمان ؛طاغوتی قوتیں سب مل کر اسلامی جمهوری ایران پر حمله آور هوئے ؛ اگرچه ظاهراً ایران اور عراق کے درمیان جنگ تھی ، لیکن حقیقت میں اسلام اور کفر کے درمیان جنگ تھی . کیونکه عالم کفر نے دیکھا که اگر کوئی آئین یا مکتب ، ان کیلئے خطرناک هے ، تو وہ اسلام ناب محمدی (ص) اور اس کے پیروی کرنے والے هیں . اسی لئے باطل طاقتیں اپنی تمام تر قوتوں کے ساتھ ، اسلام ناب محمدی(صلی الله علیه و آله وسلم) کے علمبردار یعنی خمینی بت شکن (رہ)اور ان کے انقلاب کو سرکوب کرنے پر اتر آئے ، لیکن الله تعالیٰ نے ان کو ذلیل و خوار کیا اور جمهوری اسلامی ایران کی ایک فٹ زمین بھی چھین نه سکے، جبکه صدام نے مغرورانه انداز ميں کها تھا که ايک هفتے کے اندر اندر تهران ميں وارد هونگے اور ظهرانه تهران ميں جشن مناتے هوئے کھائيں گے .

آج پوری دنیا میں اگر اسلام کا کوئی وقار اور عزت نظر آتا هے تو انقلاب اسلامی کی وجه سے هے .

آئیں اس انقلاب سے بھی نزدیکتر دیکھتے هیں که مکتب اهل بیت (ع) کے پیروکاروں نے کس طرح حقیقی اسلام کے دشمنوں کے ساتھ بہادرانه طور پر مقابله کیا اور دشمن کے سارے غرور کو خاک میں ملاتے هوئے ، شکست فاش دیا ؟! میرا مقصد ؛ شیعیان لبنان (حزب الله اور ان کے عظیم لیڈر ، سید حسن نصرالله ) هیں . جو کردار خمینی بت شکن (رہ) نے امریکا اور اسرائیل کے مقابلے میں دنیا کے مستضعفوں کی حاکمیت قائم کرنے میں ادا کیا ، وہی کردار سید حسن نصرالله نے جنایت کار اور خون خوار اسرائیل کے ساتھ ادا کیا .

مناسب هے که اس بارے میں کچھ تفصیل بیان کروں ،تاکه دنیا کے انصاف پسند لوگوں کو یه معلوم هو سکے که تقیه کے دائرے کو توڑ کر دشمن کے ساتھ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابله کرنے والا کون تھا ؟!

رهبر انقلاب اسلامي حضرت امام خميني(رہ) نے ایک تحقير آميز انداز میں اسرائیل کی حیثیت کو دنیا کے سامنے واضح کرتے هوئے فرمایا تھا : که اگر دنیا کے سارے مسلمان متحد هوکر ایک ایک گلاس پانی پھینک دیں تو اسرائیل اس صفحی هستی سے محو هوجائے گا . دنیا کے بہت سارے دانشمندوں اور روشن فکروں نے اس بات کا مزاق اڑایا تھا ، لیکن حزب الله لبنان کی تجربات اور مهارت نے یه بات دنیا کے اوپر واضح کردیا که اسرائیل کی حکومت هزارون ایٹمی میزائیلوں اور بموں اور جدید ترین هتھیاروں کے رکھنے کے باوجود بھی ایک باایمان اور مختصر گروہ کے سامنے بے بس هوکر اپنے گٹھنے ٹیک دینے پر مجبور هوگئے .اور شیشے کے درودیوار والے محل اور بنگلوں میں رهنے والے چھوٹے چھوٹے فلسطینی بچوں کے غلیل کی زد میں آکر پریشان اور بیچین نظر آتےهيں.

آج پوری دنیا میں خمینی بت شکن (رہ) کے افکار اور نظریات پھیل چکے هیں ؛ جس کا مصداق اور نمونه اتم ، سید حسن نصر الله اور حزب الله لبنان کی شکل میں نظرآتا هے .اور آپ کے اس فرمان کی ترجمانی کرتے هوئے سید حسن نصرالله نے کها: والله انّ هي( اسرائيل) وہن من بيت العنكبوت؛ خدا کی قسم یه اسرائیل مکڑی کی جال سے بھی زیاده نازک اور کمزور هے . یه کهه کر امام خمینی (رہ) کے اس جملے( اسرائیل کو اس صفحه هستی سے مٹ جانا چاهئے ) کی صحیح ترجمانی کی .

هاں ! سید حسن نصر الله کیلئے یهی باعث فخر تھی که رهبر معظم و مرجع عالی قدر حضرت آیة الله العظمی سید علی خامنه ای کے بازؤں کا بوسه لیتے هوئے ، دنیا پر واضح کررهے تھے که میں امام زمان (عج) کے نائب برحق کےشاگردوں میں سے ایک ادنی شاگرد هوں. اس مرد مجاهد نے لبنان کے سارے بسنے والوں کو ؛ خوہ وہ مسلمان هویا غیر مسلمان ، شهادت طلبی کا ایسا درس دیا که سارے مرد ،عورت ، چھوٹے بڑے نے ان کی باتوں پر لبیک کهه کرکلمه لاالٰه الا الله کی سربلندی کے لئے شهادت کی موت کو خوشی سے گلے لگائے . یهی حزب الله کی جیت کی اصل وجه تھی .اور یه ثابت کردیا که مکتب اهل بیت(ع) کے ماننے والا هی رهبری کے لائق هے .

آج پورے دنیا والوں نے یه محسوس کرلیا هے ، خصوصاً جوانوں نے ، که حزب الله ، شیعه هے ، اور ان کی مکتب حقه کا زیاده سے زیاده مطالعه کرنے لگے هیں ، جس کا نتیجه یه نکلا هے که حقیقی اسلام کی شناخت کیلئے دروازه کھل گیا هے .

نيو يورك ٹائمز نے لکھا هے که : سيد حسن نصر الله نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کرکے اپنی اور اپنی ٹیم کی شخصيت اور وقار کو حد سے زیاده بلند و بالا کیا هے . اور جو چیز صفحه تاریخ سے مٹادینے کے قابل هیں، وہ مصر کا صدر جمال عبد الناصر کا یهودیوں کو سمندر میں پھینک دینے کا خالی اور کھوکھلا دعوا اور صدام کا آدھا اسرائیل کو جلانے کا جھوٹا ادعی تھا ؛ ان دنوں صدام کے بڑے بڑے پوسٹرز پاکستان کے مختلف شهرو ں میں روڈوں پر بکنے لگے . اور صدام کو صلاح الدین ایوبی کا لقب دینے لگے .لیکن اس نے اسرائیل کے اوپر حمله کرنے کے بجائے کویت پر حمله کر کے مسلمانوں کا مال اور خزانه لوٹ کر سب سے بڑا ڈاکو بن گیا .

لیکن ان کے مقابلے میں دیکھ لو که سيد حسن نصر الله،۴۶ ساله ایک روحانیت کے لباس میں محاذ جنگ پر ایک فوجی جرنیل کا کردار ادا کرتے هوئے اپنی ٹیم کا کمانڈ کرتے هوئے نظر آتا هے .



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next