تقیہ کے بارے میں شکوک اورشبہات



یه اخبار مزید لکھتا هے که : وہ مشرق وسطي کا قدرتمند ترین انسان هے .یه بات عرب ممالک کے کسی ایک وزیر اعظم کے مشیر نے اس وقت کهی که جب سيد حسن نصرالله ٹی وی پر خطاب کررهے تھے .پھر وہ ایک سرد آه بھر کر کهتا هے : حسن نصرالله هی تمام عرب ممالک کے رهبر هیں .کیونکه وہ جو جو وعده کرتا هے اسے ضرور پورا کرتے هیں .

خود اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کردیا تھا که ۳۳ روزه جنگ میں ۱۲۰ اسرائیلی فوج کو قتل اور ۴۰۰ کوشدید زخمی کردئے ، جن میں سے بھی اکثر مرنے کے قریب تھے .اسی طرح ۵۰ یهودی دیھاتی بھی حزب الله کے میزائلوں کی زد میں آکر مرے ، اور ۲۵۰۰ افراد زخمی تھے .حز ب الله نے یه کر دکھایا که اس مختصر مدت میں ۱۲۰ میر کاوا ٹینک ، ۳۰ زرهی ، ۲ آپاچی هیلی کوپٹر کو منهدم کردیا .

غربی سیاستمداروں ، وایٹ هاوس کے حکمران لوگ ، شروع میں حزب الله کی اس مقاومت اور مقابلے کو بہت هی ناچیز اور کم سمجھ رهے تھے ،اور ان کا یه تصور تھا که ایک هفتے کے اندر اندر حزب الله پسپا هوجائے گا ، اور اسرائیل کے سامنے گٹھنے ٹیکنے پر مجبور هوجائے گا .یهی وجه تھی که پهلے دو هفتے تک تو نه اقوام متحده کی جانب سے اور نه وائٹ هاؤس کی جانب سے ،اور نه کوئی سازمان كنفرانس اسلامي عرب لیگ کی جانب سے اعتراض هوا ، نه اس جنگ کو روکنے کی بات هوئی ؛ صرف یه لوگ تماشا دیکھتے رهے ، اس سے بڑھ کر تعجب کی بات یه تھي که ایک دفعه بھی اسرائیل کی ان جنایات اور غانا میں بچوں اور عورتوں کے قتل عام کرنے پر ، ایک احتجاجی جلسه بھی عرب لیگ میں منعقد نهیں هوا !!.

جب امریکه کی وزیر خارجه مس کونڈولارائس سے جنگ بندی کیلئے تلاش کرنے کی اپیل کی؛ تاکه لبنان خون خربہ میں تبدیل نه هو ؛ تو اس نے بڑی نزاکت کے ساتھ کها تھا :کوئی بات نهیں ، بچه جننے کیلئے اس کی ماں کو درد زه برداشت کرنا پڑتا هے ، اسی طرح هم اس کره زمین پر ایک جدید مشرق وسطی کے وجود میں لانے کیلئے کوشان هے ، جس کا وجود میں آنے کیلئے کوئی ایک ملک(لبنان) خون خربہ میں تبدیل هوجائے ، اور یه ایک طبیعی چيز هے !!

اس بیان کے جواب میں سید حسن نصراللہ نے مناسب اور منه توڑ جواب دیتے هوئے کها : هم بھی اس ناجائز طریقے سے وجود میں آنے والے بچے کو دنیا میں قدم رکھتے هی گلا دبا کر ماردیں گے .

تیسرے هفتے میں دهیمی دهیمی الفاظ میں بعض ممالک کے رهنماؤں اور سیاسی لیڈروں کے منه کھلنے لگیں .اقوام متحده کے اٹارنی جنریل ، جیسے طولانی خواب سے بیدار هوا هو، سمجھنے لگے که لبنان میں کوئی معمولی حادثه رونما هوا هے ،

تیسرے هفتے کے آخر میں جب حزب الله ، اسرائیل کے چار بحری کشتیوں کو منهدم کرنے میں کامیاب هوئے ، اور اسرائیل اپنے کسی بھی ایک هدف کو پهنچ نهیں پایا ؛ تو امریکه ؛ جو کسی بھی صورت میں شورای امنیت کا جلسه تشکیل دینے کیلئے حاضر نه تھا ، ایک دم وہ جنگ بندی کرنے کے خاطر اتفاق رأی کے ساتھ شق نمبر ۱۷۰۱ کے مطابق ، میدان میں اتر آیا ؛ کیونکه اسرائیل نے امریکه اور دوسرے ممالک کی طرف سے دئے هوئے تمام تر جدید میزائل ، بمب اور دوسرے سنگین اسلحے سے لیس هونے کے باوجود ؛ حزب الله کے سامنے اپنے گٹھنے ٹیک دیا تھا، اور مزید سیاسی امداد کیلئے هاتھ پھیلا رها تھا . اس ضرورت کو امریکه ، قطعنامہ کے ذریعے جبران کرنا چاهتا تھا .

مکتب اهل بیت (ع)کے ماننے والوں کے یه سارے انقلابات ، شیعوں کی شجاعت ، دلیری اور بہادری کو ثابت کرتی هیں .اور یه سارے انقلابات ، اپنی ذاتی مفاد کے خاطر نهیں تھیں ، بلکه الله تعالی کے ارادے کو حاکم بنانا اور ظلم و ستم کو ختم کرنا مقصود تھا .

لیکن افسوس کے ساتھ کهنا پڑتا هےکه بعض مسلم ممالک کے مفتی حضرات ؛ جیسے سعودی عرب کے مفتی بن جبرین ، اور مصر کے درباری ملا ، طنطاوی ، نے فتوا دئے تھے که حزب الله کا مدد کرنا، حتی ان کے لئےدعا کرنا بھی جائز نهیں هے ، بلکه حرام هے ؛ کیونکه وہ لوگ شیعه هیں . اسي طرح سعودی حکومت نے بھي اسرائیل کے جنگی طياروں کولبنان پر حمله کرنے کیلئے پیٹرول (فیول) دیتا رها .

اور جب مسلمانوں کی طرف سے یه لوگ پریشر میں آئے تو اپنی غلطی کا اعتراف کرتے هوئے اپنی ملت اور قوم کے سامنے معافی مانگنے پر مجبور هو گئے . اور مفتی بن جبرین نے اپنے ویب سایٹ پر غلطی کا اعتراف کرتے هوئے معافی مانگا ، اور کها: جو کچھ مجھ سے پهلے نقل هوئی هے وہ میرا قدیم اور پرانا نظریه تھا ؛ ابھی میرا جدید نظریه یه هے که یه حزب الله ، وہی حزب الله هیں جس کا ذکر قرآن مجید میں آیا هے .اور هم انهیں دوست رکھتے هیں اور ان کیلئے دعا بھی کرتے هیں .اور طنطاوي نے بھی جب جامعة الازهر کے اساتذه نے ان کے اوپر اعتراض کئے تو ان کے سامنےکها: جو کچھ میں نے پهلے بتايا تھا وہ میرا اپنا ذاتی نظریه نهیں تھا بلکه حکومت کی طرف سے کهلوایا تھا . اور میرا ذاتی نظریه ان کے بارے میں یه هے که حزب الله کے مجاهدین، اس وقت اسلام ، مسلمین اور عرب امت کی عزت اور کرامت کے لئے اسرائیل کے ساتھ لڑ رهے هیں ،لهذا ان کی حمایت کرنا ضروری هے .



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 next