حضرت مسلم علیہ السلام کا سفر



امام علیہ السلام نے جناب مسلم کو بلایا اور قیس بن مسھر صیداوی [1]عمارہ بن عبید السلولی[2] اور عبد الرحمن عبداللہ بن الکدن ارجی [3]کے ھمراہ آپ کو روانہ کیا ۔مسافرت کے وقت آپ نے ان کو تقویٰ کی سفارش کی، باتوں کو صیغہ راز میں رکھنے کو کھااور لوگوں کے ساتھ عطوفت و مھربانی سے پیش آنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ اگرتم نے محسوس کیا کہ لوگ اپنے کئے ھوئے وعدہ پر برقرار ھیں تو مجھے فوراً اس سے مطلع کرنا ۔

مسلم بن عقیل وداع Ú¾Ùˆ کر کوفہ Ú©Û’ لئے روانہ ھوئے ،راستے میں مدینہ آئے، مسجد رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  میں نماز اداکی، اس Ú©Û’ بعد اپنے نزدیکی رشتہ داروں سے رخصت Ú¾Ùˆ کر راھی کوفہ ھوئے۔ قیس Ù†Û’ راستے Ú©ÛŒ شناخت Ú©Û’ لئے دو ایسے لوگوں Ú©Ùˆ ھمراہ رکھا جو راستے سے آگاہ تھے لیکن وہ دونوں راستہ بھول گئے۔ ادھر ادھر بھٹکنے Ú©ÛŒ وجہ سے ان لوگوں پر پیاس کا غلبہ ھوا ۔اس پر دونوں راستہ شناس افراد Ù†Û’ کھا : آپ لوگ اس راستے Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘ لیں اس Ú©Û’ انتھا پر پانی موجود Ú¾Û’ لیکن ان لوگوںکو وھاںبھی پانی میسر نہ Ú¾Ùˆ ا۔نوبت یھاں تک Ù¾Ú¾Ù†Ú†ÛŒ کہ یہ افراد موت Ú©Û’ دھانے پر Ù¾Ú¾Ùˆ Ù†Ú† گئے۔ آخر کار چاروناچار یہ لوگ مدینہ پلٹ گئے۔

   راستہ سے جناب مسلم کا امام علیہ السلام Ú©Û’ نام خط

 

درہ خبیت کے ایک تنگ گوشہ سے جناب مسلم نے امام حسین علیہ السلام کو خط لکھا اور قیس بن مسھر کے ھا تھوں اسے امام علیہ السلا م کی خدمت میں روانہ کیا۔ خط کا مضمون یہ تھا

”اما بعد : فانّی اقبلت من المدینة معی دلیلان Ù„ÛŒ ØŒ فجارا عن الطریق وضلّا ØŒ واشتدّ علینا العطش، فلم یلبثا اٴن ماتا ØŒ واٴقبلنا حتی انتھیناالی ٰالماء ØŒ فلم ننج الا    بحشا شة اٴنفسنا ØŒ وذلک الماء بمکان یدعی المضیق من بطن الخُبیت،[4] قد تطیرّت من وجھی ھٰذا ØŒ فان راٴیت اعفیتنی منہ وبعثت غیری [5]  والسلام“

 Ø§Ù…ا بعد : میں مدینہ سے دو ایسے افراد Ú©Û’ ساتھ نکلا جو راستہ سے آشنا تھے لیکن وہ دونوں راستہ بھول گئے۔ اسی حالت میں Ú¾Ù… پر پیاس کا غلبہ ھوا اور تھوڑی Ú¾ÛŒ دیر میں وہ دونوں جان بحق Ú¾Ùˆ گئے۔ Ú¾Ù… لوگ چلتے چلتے پانی تک Ù¾Ú¾Ù†Ú† گئے ،اس طرح Ú¾Ù… لوگ موت Ú©Û’ منہ سے Ù†Ú©Ù„ آئے۔ یہ پانی درہ خبیت Ú©Û’ ایک تنگ گوشہ میں Ú¾Û’ ۔میرے مولا میں Ù†Û’ اس سفر Ú©Ùˆ فال بد سمجھا Ú¾Û’ لہٰذا اگر آپ بھتر سمجھیں تو مجھے اس سے معاف فرمادیں اور کسی دوسرے Ú©Ùˆ اس کام Ú©ÛŒ انجام دھی Ú©Û’ لئے بھیج دیں۔ والسلام

مسلم کواما م علیہ السلام کا جواب

خط ملتے ھی امام علیہ السلام نے جناب مسلم کو جواب دیا :

”اما بعد : فقد خشیت ان لا یکون حمَلَکَ علی الکتاب الیّ فی الا ستعفا Ø¡ من الو جہ الّذی وجّھتک لہ الا الجبن ØŒ فامض لو جھک الذی وجھتک لہ، والسلام علیک“  

 Ø§Ù…ابعد :مجھے اس کا خوف Ú¾Û’ کہ تم Ù†Û’ اس عظیم سفر سے جسے میں Ù†Û’ تمھارے سپرد کیا Ú¾Û’ معافیت طلبی کا خط فقط خوف Ùˆ ھر اس Ú©ÛŒ بنیاد پر لکھا Ú¾Û’ لہٰذا میری رای یہ Ú¾Û’ کہ فوراً اس کام پر Ù†Ú©Ù„ پڑوجسے میں Ù†Û’ تمھارے سپرد کیا Ú¾Û’ Û” والسلام علیک

جناب مسلم Ù†Û’ خط Ú©Û’ جواب Ú©Ùˆ Ù¾Ú‘Ú¾ کر کھا : میں اس سفر میں اور اس کام Ú©ÛŒ انجام دھی میں اپنی جان سے ھر گز خوف زدہ نھیں Ú¾ÙˆÚºÛ” یہ کہہ کر مسلم وھاں سے Ù†Ú©Ù„ Ù¾Ú‘Û’Û” چلتے چلتے ایک منزل گاہ اور چشمہ آب تک Ù¾Ú¾Ù†Ú†Û’ جو قبیلہ Ù´  ” طئی “ کا تھا۔ آپ Ù†Û’ اس چشمہ Ú©Û’ پاس پڑاوٴڈالااور Ú©Ú†Ú¾ دیر آرام کیا Û” آرام Ú©Û’ بعد پھر وھاں سے سفر پر Ù†Ú©Ù„ Ù¾Ú‘Û’Û”Ú©Ú†Ú¾ دیر چلنے Ú©Û’ بعد راستے میں جناب مسلم Ù†Û’ ایک شکاری Ú©Ùˆ ھرن کا شکار کرتے ھوئے دیکھا ۔جب اس شخص Ù†Û’ ھرن پر تیر مارا تو وہ بری طرح تڑپ رھا تھا۔حضرت مسلم Ù†Û’ اسے دیکھ کر کھا : اگر خدا چاھے گا تو ھمارا  دشمن بھی اسی طرح نابود Ú¾Ùˆ جائے گا۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next