حضرت مسلم علیہ السلام کا سفر



میں ابن زیاد ھوں اور میں اپنے باپ سے بھت زیادہ شباھت رکھتاھوں ۔ماموں اور چچا کے بےٹوں کی شباھت مجھے اس سے جدانھیں کرسکتی۔[24]

کوفہ میں ابن زیاد کا داخلہ 

یہ خطبہ دے کر ابن زیاد دوسرے دن صبح کوفہ Ú©ÛŒ طرف روانہ ھوگیا اس Ú©Û’ ھمراہ مسلم بن عمرو باھلی  ( جس کاتذکر ہ گذرچکاھے ) شریک بن اعور حارثی[25]  اور اس Ú©Û’ نوکر چاکر نیز خاندان Ú©Û’ تقریباً۱۰/ افراد تھے[26]Û” جب وہ کوفہ میںوارد ھوا تو اس Ú©Û’ سر پر سیاہ عمامہ تھااورایک خاص انداز سے اپنے چھرے Ú©Ùˆ چھپارکھا تھاجس کا نتیجہ یہ ھوا کہ کوفہ والے جن Ú©Ùˆ امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ آمد Ú©ÛŒ خبر ملی تھی اوروہ امام علیہ السلام Ú©Û’ انتظار میں تھے،ابن زیاد Ú©Ùˆ اس طرح دیکھ کر یہ سمجھے کہ یہ امام علیہ السلام ھیں لہذا وہ جس طرف سے گذر رھاتھا لوگ اسے سلام کررھے تھے اور کہہ رھے تھے ”مرحباًبک یابن رسول اللّہ“  فرزند رسول خداآپ کا آنا مبارک Ú¾Ùˆ! آپ کا قدم مبارک! خیر مقدم Ú¾Û’ ØŒ جب اس Ù†Û’ دیکھا کہ یہ ساری مبارکبادی امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ خوشی میں Ú¾Û’ تو اسے برالگا اور اسے غصہ آگیا اور اپنے ساتھیوں سے Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا : کیا تم لوگ بھی ÙˆÚ¾ÛŒ دیکھ رھے Ú¾Ùˆ جو میں دیکھ رھاھوں ؟یہ لوگ کیا سمجھ رھے ھیں اور کس کا استقبال کررھے ھیں ؟جب فرزند رسول Ú©ÛŒ آمد Ú©Û’ تصور پر بھیڑ کنٹرول سے باھر ھوگئی تو ابن زیاد Ú©Û’ ھمراھیوں میں سے مسلم بن عمرو باھلی Ù†Û’ کھا : رک جاوٴ تم لوگ کس دھوکہ میں Ú¾Ùˆ ،یہ امیر عبید اللہ بن زیاد ھے،نہ کہ حسین بن علی ØŒ جب وہ محل میں داخل ھوگیا اور لوگوں Ù†Û’ سمجھ لیا کہ یہ عبیداللہ بن زیاد Ú¾Û’ تو اھل کوفہ شدید غمگین Ùˆ محزون ھوئے Û”[27]

  کوفہ میں داخلہ Ú©Û’ بعد ابن زیاد کا خطبہ 

جب ابن زیاد قصر میں واردھواتودوسرے دن صبح Ú©ÛŒ نماز جماعت کا اعلان ھوا ۔اعلان ھوتے Ú¾ÛŒ لوگوں Ú©ÛŒ بھیڑ جمع ھوگئی Û” ابن زیاد محل سے نکلا اورحمد Ùˆ ثنائے الٰھی Ú©Û’ بعد بولا : اما بعد : امیرالمومنین(اللہ ان Ú©Ùˆ صحیح Ùˆ سالم رکھے)Ù†Û’ مجھے تمھارے شھر اور اس Ú©ÛŒ سرحدوں کاامیر بنایاھے اور مجھے Ø­Ú©Ù… دیاھے کہ تمھارے د رمیان مظلوموںکو انصاف اور محروموںکو ان کا حق دوں،تمھارے درمیان جو میری باتیں سنے اور میرا مطیع Ú¾Ùˆ اس Ú©Û’ ساتھ نیکی کروںاورشک Ùˆ تردید کرنے والوں اور معصیت کاروں Ú©Û’ ساتھ شدت سے پیش آوٴں۔یہ جان لو کہ میں تمھارے سلسلے میں اپنے امیر Ú©Û’ حرف حرف کاپابند ھوںاور میںان Ú©Û’ عھدوپیمان کوتمھارے سلسلے میں نافذکرکے رھوںگا۔ میں تمھارے درمیان نیک کر دار اور فر مانبر دار لوگوںکے لئے باپ Ú©ÛŒ طرح ھوں۔میراتازیانہ اور میری تلوار ھراس شخص Ú©Û’ لئے Ú¾Û’ جو میرے Ø­Ú©Ù… اور میرے امر Ú©ÛŒ مخالفت کر Û’ گا ،پس جس کواپنی زندگی کاپاس ھوگا وہ میرے لئے نیک کردار اور راست بازھوگا ۔وعدوعید Ú©ÛŒ کوئی اھمیت نھیںھے۔ یہ کہکر وہ منبر سے نیچے اترا اور شھر Ú©Û’ سر برآوردہ افرادسے بڑی سختی سے پیش آتے ھوئے Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا: تم لوگ ناشناس اور بےگانہ افراد Ú©Û’ سلسلے میںلکھ کرمجھے دواور وہ لوگ جن Ú©ÛŒ امیر المومنین Ú©Ùˆ تلاش Ú¾Û’ اور” حروریہ“[28]والوںکے بارے میںبھی Ù„Ú©Ú¾ کرمجھے بتاوٴ، اسی طرح وہ افراد جو Ø´Ú© Ùˆ تردید Ú©Û’ ذریعہ اختلاف اور پھوٹ ڈالتے ھیںان Ú©Û’ سلسلے میں بھی مجھے تحریر کرو ،یہ جان لو کہ جو بھی مجھے ان لوگوں Ú©Û’ سلسلے میںلکھ کر دے گاوہ آزاد Ú¾Û’ اورجو Ù„Ú©Ú¾ کر کسی ایک Ú©Û’ بارے میںبھی  نہ دے گاوہ اپنی عرافت [29]Ú©Û’ دائرہ میں ضامن Ú¾Û’ کہ ان میں سے کوئی بھی ھماری مخالفت نہ کرے اور ان میں سے کوئی بھی Ú¾Ù… سے بغاوت نہ کرے ØŒ اور اگر کسی Ù†Û’ ایسا نھیں کیا تو میں اس سے بری الذمہ Ú¾ÙˆÚº اور اس کا مال اور اس Ú©ÛŒ خون ریزی میرے لئے حلال ھے۔اگر کسی عریف Ú©Û’ دائرہ عرافت میںکوئی     امیر المومنین کا باغی پیدا Ú¾Ùˆ اجس Ú©ÛŒ گرفتاری سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اس قبیلہ Ú©Û’ امیرنے ھمیں خبر نہ دی تو اس Ú©Û’ دروازے پر اسے تختہ دار پر لٹکادیا جا ئے گا اور اس قبیلے Ú©Û’ تمام لوگوں Ú©Û’ ماھانہ حقوق قطع کر دئے جائیں Ú¯Û’ اورانھیں ”عمان زارہ“[30]Ú©Û’ علاقہ میں شھر بدر کر دیا جائے گا۔ [31]

  مسلم ØŒ ھانی Ú©Û’ گھر [32]

مسلم بن عقیل، عبیداللہ Ú©ÛŒ آمد ،اس کا خطبہ اور عرافہ Ú©Û’ ساتھ اس Ú©ÛŒ رفتارکی خبر سننے Ú©Û’ بعد مختار Ú©Û’ گھر سے ( یہ کام مختار Ú©Û’ علم میں ڈالکر انجام دیا تھا ) Ù†Ú©Ù„ کر ھانی بن عروہ مرادی Ú©Û’ گھر Ù¾Ú¾Ù†Ú†Û’Û” ھانی Ú©Û’ دروازہ Ú©Û’ پاس آکر کسی Ú©Ùˆ بھیج کر ھانی Ú©Ùˆ بلوایا۔ ھانی فوراًنکلے لیکن مسلم Ú©Ùˆ یھاں دیکھ کر ان کا چھرہ اتر گیا تو مسلم Ù†Û’ کھا:”آتیتک لتجیرنی Ùˆ تضیفنی“میں اسی لئے آیا Ú¾ÙˆÚº کہ آپ مجھ Ú©Ùˆ پناہ دے کر اپنا مھمان بنالیں۔اس پر ھانی Ù†Û’ کھا : اللہ آپ پر رحمتوں Ú©ÛŒ بارش کرے ؛آپ Ù†Û’ تو مجھے سخت تکلیف میں ڈال دیا؛ اگر آپ میرے گھر میں داخل نہ Ú¾ÙˆÚ†Ú©Û’ ھوتے اور میرے مورد اعتماد نہ ھوتے تو مجھے یھی پسند تھا اور میں آپ سے یھی درخواست کرتا کہ آپ میرے پاس سے Ú†Ù„Û’ جائیں لیکن کیا کروں کہ میری گردن پر آپ کا بڑا حق Ú¾Û’ اور میں Ù†Û’ آپ سے عھد Ùˆ پیمان باندھاھے۔میرے جیسا انسان آپ جیسے (صاحب عز Ùˆ شرف) Ú©Ùˆ نا دانی میںیا حکومت Ú©ÛŒ شرارت Ú©Û’ خوف سے اپنے گھر سے نھیںنکال سکتا لہٰذا آپ قدم رنجہ   فر ما ئیں۔ یہ کہہ کر ھانی Ù†Û’ مسلم Ú©Ùˆ پناہ دیدی۔پناہ دینے Ú©Û’ بعد ھانی بن عروہ Ú©Û’ گھر شیعوں Ú©ÛŒ رفت Ùˆ آمد کا سلسلہ شروع Ú¾Ùˆ گیا۔[33]ھانی بن عرو ہ Ú©Û’ گھر میں آنے Ú©Û’ بعددرحالیکہ Û±Û¸ / ہزار لوگو Úº Ù†Û’ مسلم بن عقیل Ú©Û’ ھاتھوں پر بیعت Ú©ÛŒ جناب مسلم بن عقیل Ù†Û’ امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ نام ایک خط Ù„Ú©Ú¾ کر اسے عابس بن شبیب شاکری Ú©Û’ ھاتھوں روانہ کردیا۔ [34]

  خط کا مضمون یہ تھا:

اما بعد:فان الرَائد لایکذب اٴھلہ وقدبایعني من اٴھل الکوفة                     ثمانیة عشر اٴلفا ØŒ فعجّل الا قبال حین یاتیک کتابي ØŒ فان الناس Ú©Ù„Ú¾Ù… معک لیس ؛لھم فی آل معاویة راٴی ولا Ú¾ÙˆÛŒ ØŒ   والسلام

اما بعد : ایلچی اپنے گھر والوں سے جھوٹ نھیں بولتا ھے۔ واقعیت یہ ھے کہ کوفہ کے ۱۸ / ہزار لوگوں نے میر ی بیعت کر لی ھے۔ اب میرا خط ملتے ھی آپ فوراً تشریف لایئے کیونکہ یھاں کے سارے لوگ آپ کے ساتھ ھیں۔ خاندان معاویہ سے انکا کوئی قلبی تعلق نھیں ھے۔

قابل ذکر Ú¾Û’ کہ جناب مسلم Ù†Û’ یہ خط اپنی شھادت سے Û²Û·/ دن قبل لکھا تھا۔[35]   

 

  معقل شامی Ú©ÛŒ جاسوسی

ابن زیاد Ù†Û’ اپنے غلام Ú©Ùˆ بلا یا جس کا نام معقل تھا[36] اور اس سے کھا : یہ Û³/ ہزار درھم لو اور مسلم بن عقیل Ú©ÛŒ تلاش شرو ع کر دو اور ان Ú©Û’ یا رو مددگا ر اور ساتھیوں Ú©ÛŒ بھی تلاش شروع کردو پھر یہ Û³/ہزار درھم ان لوگو Úº Ú©Û’ ھاتھ میںدے کر یہ Ú©Ú¾Ùˆ کہ ان پیسوں سے اپنے دشمنوں سے جنگ Ú©Û’ لئے سامان مھیا کرو اور اس طرح یہ کام کرو کہ گویا تم انھیں Ú©ÛŒ ایک فرد Ú¾Ùˆ کیونکہ اتنی خطیر رقم جب تم ان لوگوں Ú©Ùˆ دوگے تو وہ لوگ تم پر اطمینان حاصل کرلیں Ú¯Û’ اور تم پر اعتماد کر Ù†Û’ لگیں Ú¯Û’ اور اپنی خبر یں تم سے نھیں    چھپا ئیں Ú¯Û’ اور صبح وشام رفت وآمد کا سلسلہ جاری رکھو Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next