حضرت مسلم علیہ السلام کا سفر



[39] یہ Ú©Ùˆ فہ والوں Ú©Û’ نامہ بروں میں سے ایک ھیں جو ÛµÛ³/ خطوط Ù„Û’ کر گئے تھے اور امام علیہ السلام Ù†Û’ انھیں مسلم  بن عقیل ،قیس بن مسھر صیداوی اور عبد الر حمن ارجی Ú©Û’ ساتھ کوفہ روانہ کیا تھا۔

[40] ابو مخنف نے معلی بن کلیب سے اور اس نے ابو وداک سے روایت کی ھے۔( طبری ،ج۵ ، ص ۳۶۱)

[41] ابو ثمامہ چونکہ مسائل اقتصادی سے آگا ہ تھے لہٰذا جو اموال لوگ دیتے تھے اسے بھی جناب مسلم Ú©ÛŒ طرف سے آپ Ú¾ÛŒ لیتے تھے اور اس سے اسلحہ خرید ا کر تے تھے۔آپ عرب Ú©Û’ شھسواروں اور شیعوں Ú©Û’ بزرگوں میں شمار ھوتے تھے۔ ( طبری ،ج۵،ص Û³Û¶Û´) جناب مسلم Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ قبیلہ Ù´ ھمدان اور قبیلہ بنی تمیم Ú©Û’ لوگوں Ú©ÛŒ سر براھی سوپنی تھی۔ ( طبری ،ج۵ ØŒ ص Û³Û¶Û¹) آپ  کر بلا میں بھی حاضر تھے اور وھاں امام حسین علیہ السلام سے نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ در خواست Ú©ÛŒ تو امام علیہ السلام Ù†Û’ آپ Ú©Û’ حق میںخیر Ú©ÛŒ دعا Ú©ÛŒ اور فرمایا :” ذکر ت الصلوٰة جعلک اللّہ من المصلین الذ اکر ین“تم Ù†Û’ نما ز Ú©Ùˆ یاد کیا ؛خدا تم کوان نما زگزاروں میں شامل کرے جو ھمیشہ یاد الٰھی میں رھتے ھیں۔ (طبری ،ج۵ ØŒ ص Û´Û³Û¹) نماز سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ آپ Ú©Û’ اس چچا زادبھائی Ù†Û’ آپ سے مبارز طلبی Ú©ÛŒ تھی جو عمر بن سعد Ú©Û’ لشکر میںتھااور آپ Ù†Û’ اس ملعون Ú©Ùˆ قتل کیا تھا۔(طبری ،ج۵، ص Û´Û´Û±)

[42] محمد بن اشعث بن قیس کندی : اسی شخص سے زیاد Ù†Û’ کوفہ Ú©ÛŒ اور اس Ú©Û’ قبیلہ Ú©ÛŒ بزرگ شخصیت جناب حجربن عدی Ú©Ùˆ طلب کیا ۔حجر Ù†Û’ اس سے درخواست Ú©ÛŒ کہ زیادسے امان کا مطالبہ کرے اور مجھے معاویہ Ú©Û’ پاس بھیج دے پھرمعاویہ جو چاھے میرے ساتھ سلوک کرے۔ شروع میں تو اس Ù†Û’ اسے قبول کرلیا لیکن آخر کا رحجر Ú©Ùˆ زیاد Ú©Û’ حوالے کر دیا۔( طبری ج ۵؛ص ۲۶۳،۲۶۴)اس Ú©ÛŒ اس حرکت پر عبیدہ کندی Ù†Û’ محمد بن اشعث پر طنز کیا کہ تو Ù†Û’ حجر Ú©Û’ ساتھ دغا Ú©ÛŒ اور مسلم علیہ السلام سے جنگ پر آمادہ ھوا اس سلسلہ میں اس Ù†Û’ شعر کہہ  ڈالے:  

اٴسلمت عمک لم تقاتل دونہ

 ÙØ±Ù‚اً ولولا انت کان منیعا

وقتلت وافد آل بیت محمد

 ÙˆØ³Ù„بت اٴسیافالہ ودروعا

 (  طبر ی، ج، ص۲۸۵)تونے اپنے چچا Ú©ÛŒ طرف سے Ù„Ú‘Ù†Û’ Ú©Û’ بجائے انھیں ظلم Ú©Û’ ھاتھوں سونپ دیا اور ان Ú©ÛŒ نجات Ú©Û’ لئے Ú©Ú†Ú¾ بھی نہ کیا جب کہ اگر تو انھیں دھو کہ نہ دیتا تو کبھی بھی وہ لوگ ان پر ھاتھ نھیں رکھ پاتے ؛اسی طرح تو Ù†Û’ سفیر حسین علیہ السلام اور نمائندہ خاندان اھلبیت Ú©Ùˆ شھید کر دیا اور ان Ú©Û’ اسلحوں Ú©Ùˆ تاراج کردیا۔” کندہ“ اور ”حضرموت “کے جتنے لوگ اس Ú©ÛŒ اطاعت میں تھے سبھی Ù†Û’ ابن زیاد Ú©ÛŒ طرف سے پرچم امان بلند کرکے مسلم بن عقیل Ú©Ùˆ فریب Ùˆ دھوکہ دیکر چھوڑدینے Ú©Û’ لئے کھا (طبری، ج ۵،ص Û³Û¶Û¹)لیکن جنگ Ú©Û’ لئے ابن زیاد Ù†Û’ اسی Ú©Ùˆ قبیلہ قیس Ú©Û’ جوانوں Ú©Û’ ساتھ روانہ کیا کیونکہ ھر آیندہ نگر انسان ابن عقیل سے مقاتلہ اور جنگ Ú©Ùˆ ناپسند کرتا تھا Û”(طبری ØŒ ج۵،ص Û³Û·Û³) طبری کا کھنا Ú¾Û’ کہ اسی Ù†Û’ جناب مسلم Ú©Ùˆ امان دیا Û”(طبری ،ج۵ ØŒ ص Û²Û·Û´) لیکن جب ابن زیاد Ú©Ùˆ اس امان Ú©ÛŒ خبر ملی تو اس Ù†Û’ قبول نھیں کیا Û”( طبری ،ج۵، ص Û³Û·Ûµ ) اسی طرح ھانی بن عروہ Ú©Û’ سلسلہ میں بھی سفارش Ú©ÛŒ لیکن اس Ú©ÛŒ سفارش قبول نھیں ھوئی Û”( طبری ،ج Ûµ ،ص Û³Û·Û¸) قبیلہ کندہ عمر بن سعد Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… پر قیام کرتے تھے کیونکہ وہ سب پسر سعد Ú©Û’ ماموں ھوتے تھے۔ جب یزید بن معاویہ ھلاک ھوگیا اور ان لوگوں Ú©Ùˆ ابن زیاد Ù†Û’ اپنی طرف بلایا تو ان لوگوں Ù†Û’ ابن زیاد Ú©Ùˆ چھوڑدیا اور عمر بن سعد Ú©Ùˆ اپنا حاکم بنا لیا۔ جب ھمدان Ú©Û’ مردوں Ù†Û’ تلواریں کھینچ لیں اور ان Ú©ÛŒ عورتیں امام حسین علیہ السلام پر رونے لگیں تو اشعث کا لڑکا اپنے ارادے سے منصرف Ú¾Ùˆ گیا اور بولا : ایسا مسئلہ پیش آگیا Ú¾Û’ کہ اب Ú¾Ù… اس سلسلے میں Ú©Ú†Ú¾ بھی نھیں کر سکتے ( طبری ،ج۵، ص ÛµÛ²Ûµ) اس Ú©Û’ بعد ان لوگوں Ù†Û’ مکہ میں ابن زبیر Ú©Ùˆ خط لکھا تو ابن زبیر Ù†Û’ محمدبن اشعث بن قیس Ú©Ùˆ موصل بھیج دیا۔ جب موصل میں اس Ù†Û’ قدم رکھا تو وھاں مختار Ú©ÛŒ جانب سے عبدالرحمن بن سعیدبن قیس امیر تھالہذا یہ موصل سے Ù†Ú©Ù„ کرتکریت آگیا اور وھاںقبیلوں Ú©Û’ اشراف وغیرہ Ú©Û’ ساتھ اٹھنا بےٹھنا شروع کردیا اور انتظار کرنے لگا کہ دیکھیں لوگ کیا کرتے ھیںپھر خود جناب مختار Ú©Û’ پاس جاکر ان Ú©ÛŒ بیعت کرلی (طبری ØŒ ج۶، ص Û³Û¶) لیکن جب ابن زیاد شام Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ ھمراہ موصل آیا اور مختار Ú©Û’ ساتھیوں سے جنگ Ú©Û’ لئے خروج کیا تو اشراف کوفہ بھی اس سے مل گئے اور اس Ú©Û’ ساتھ حملہ کردیا۔ انھیں کوفیوں میںمحمدبن اشعث بھی تھا اور اس کا بےٹا اسحاق بن محمد بن اشعث۔انھوں Ù†Û’ قبیلہ ”کندہ “کے ایک گروہ Ú©Û’ ساتھ جناب مختار پر خروج کیا۔ ( طبری ،ج۶،ص ۳۹، Û´Ûµ) لیکن ان سب Ú©Û’ متفرق Ú¾Ùˆ جانے او شکست کھانے Ú©Û’ بعد محمد بن اشعث ابن قیس قادسیہ Ú©Û’ پھلو میں اپنے قریہ Ú©ÛŒ طرف Ù†Ú©Ù„ گیا Û” مختار Ù†Û’ وھاں اپنے ساتھیوںکو بھیجا لیکن محمد بن اشعث وھاں سے Ù†Ú©Ù„ کر مصعب بن زبیر سے ملحق ھوگیا۔مختار Ú©Û’ سپاھیوں Ù†Û’ اس کا گھر منھدم کر دیا ( طبری، ج۶، ص۶۶) پھر مصعب Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ وہ مھلب بن صفرہ Ú©Û’ پاس چلاجائے اور مصعب کا یہ خط اسے دیدے ۔وہ یہ چلاگیا اور پھر مھلب Ú©Û’ ساتھ مختار سے جنگ Ú©Û’ لئے آیا (طبری ،ج۶،ص۹۴) پھر کوفہ Ú©ÛŒ ایک عظیم فوج Ú©Û’ ساتھ آیا جس کا مقصد مختار Ú©Ùˆ ھٹاناتھا۔ وہ فوج بصرہ والی فوج سے زیادہ خطرناک تھی۔ وہ شکست کھاکر اسیر ھونے Ú©Û’ لئے تیار نھیں تھے یھاں تک کہ مختار ان Ú©Ùˆ قتل کردیتے ۔وہ مصعب Ú©Û’ ھمراہ مختار سے جنگ کرنے میں ماراگیا ۔مصعب Ù†Û’ اس Ú©Û’ بےٹے عبدالرحمن بن محمد بن اشعث Ú©Ùˆ کوفہ Ú©Û’ Ú©ÙˆÚ‘Û’ خانے Ú©Û’ پاس اس Ú©ÛŒ لاش Ú©Û’ لئے بھیجا Û”( طبری ،ج۶، ص Û±Û°Û´)

[43] اسے فزاری بھی کھاجاتا Ú¾Û’Û” یہ شخص ÙˆÚ¾ÛŒ Ú¾Û’ جس Ù†Û’ جناب حجر بن عدی Ú©Û’ خلاف گواھی تحریر Ú©ÛŒ تھی (طبری ،ج۵، ص Û¹Û²Û°Û·) یہ ÙˆÚ¾ÛŒ Ú¾Û’ جسے حجاج Ù†Û’ کمیل بن زیاد نخعی اور عمیر بن صنائی Ú©Û’ سلسلے میں یاد کیا تھا۔ یہ دونوں وہ تھے جنھوں Ù†Û’ عثمان Ú©ÛŒ طرف خروج کیا تھا Û” حجاج Ù†Û’ ان دونوں Ú©Ùˆ قتل کر دیا Û”(طبری،ج۴، ص Û´Û°Û´)اسی Ù†Û’ ابن زیاد پر ھانی بن عروہ Ú©Ùˆ مارنے Ú©Û’ سلسلے میں اعتراض کیا تھا تو ابن زیاد Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیا کہ اسے قید کرلو (طبری، ج۵،ص Û³Û¶Û·)پھر یہ ابن مطیع Ú©Û’ اصحاب میں شمار ھونے لگا (طبری ،ج Û¶ ØŒ ص Û³Û±) پھر  ۶۸ھمیں مصعب بن زبیر Ú©Û’ ساتھیوں میں ھوگیا Û”(طبری، ج۶ ،ص Û±Û²Û´)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next