حضرت مسلم علیہ السلام کا سفر



 Ù…عقل مسجد اعظم میں آیا تو مسلم بن عوسجہ اسدی Ú©Ùˆ پایا [37]جو وھاں نماز Ù¾Ú‘Ú¾ رھے تھے۔ یہ لوگوں سے وھاںکے بارے میں سن چکا تھا کہ مسلم بن عوسجہ امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ لئے بیعت Ù„Û’ رھے ھیں ۔یہ وھیں آکر بےٹھ گیا اور نماز تمام ھونے کا انتظار کرنے لگا جب جناب مسلم بن عوسجہ نماز تمام کر Ú†Ú©Û’ تو Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا : ائے بندہ خدا میں شام کا رھنے والا قبیلہ” ذوالکلاع “سے وابستہ Ú¾ÙˆÚº خدا وند عالم Ù†Û’ مجھ پر احسان کیا Ú¾Û’ کہ میرے دل میں اھل بیت Ú©ÛŒ محبت اور ان سے محبت کرنے والوں Ú©ÛŒ محبت جاگزیں کردی Ú¾Û’Û” یہ Û³/ہزار درھم Ú©Û’ ساتھ میں چاھتا Ú¾Ùˆ Úº کہ اس شخص سے ملاقات کروںجس Ú©Û’ بارے میں مجھ Ú©Ùˆ خبر ملی Ú¾Û’ کہ وہ کوفہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ بےٹی Ú©Û’ بےٹے Ú©ÛŒ طرف سے بیعت لینے آیا Ú¾Û’Û” میںاُن سے ملا قات کا  مشتاق تھا لیکن کوئی ایسا شخص نھیں مل سکاجو میری ان تک رھنمائی کر تا اور نہ Ú¾ÛŒ Ú©Ùˆ ئی ان Ú©ÛŒ منزل گاہ سے آگاہ ھے۔ابھی میں مسجد میں بےٹھا ھوا تھا کہ مسلمانوں میں سے کسی Ú©Ùˆ یہ کھتے سنا کہ اس مرد Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ جائے قیام کا علم Ú¾Û’ لہذا میں آپ Ú©Û’ پاس حاضر Ú¾Ùˆ گیا تاکہ آپ یہ مال Ù„Û’ لیں اور مجھے اپنے آقا Ú©Û’ پاس Ù„Û’ چلیں تاکہ میں ان Ú©Û’ ھاتھوں پر بیعت کرسکوں۔ اگر آپ چاھیں تو ملنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ مجھ سے اْن Ú©ÛŒ بیعت Ù„Û’ لیں Û”

اس پر مسلم بن عوسجہ Ù†Û’ اس سے کھا : میں اس پر خدا Ú©ÛŒ حمد کر تا Ú¾ÙˆÚº تم کوان سے ملوا دوںگا Û” مجھے اس Ú©ÛŒ خوشی Ú¾Û’ کہ تم جو چاھتے Ú¾Ùˆ وہ تم Ú©Ùˆ مل جائے گا اور تمھارے وسیلہ سے خدا اپنے نبی Ú©Û’ اھل بیت Ú©ÛŒ مدد کرے گا؛ لیکن مجھے اس Ú©ÛŒ سخت فکر Ú¾Û’ کہ اپنے مقصد تک Ù¾Ú¾Ú†Ù†Û’ سے قبل تم Ù†Û’ مجھ Ú©Ùˆ پھچان لیا۔یہ فکر اس لئے Ú¾Û’ کہ یہ ابن زیاد سر Ú©Ø´ Ú¾Û’Û” یہ کہہ کر مسلم بن عوسجہ Ù†Û’ چلنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ اس سے بیعت Ù„Û’ Ù„ÛŒ اور بڑے Ú¾ÛŒ سخت اور سنگین عھد وپیمان کرائے کہ ھمیشہ خاندان رسالت کا خیر خوا ہ اور ان Ú©Û’ راز ÙˆÚº Ú©Ùˆ چھپا Ù†Û’ والا رھے گا۔ معقل Ù†Û’ مسلم بن عوسجہ Ú©ÛŒ رضایت Ú©Û’ لئے سب Ú©Ú†Ú¾ قبول کرلیا۔ اس Ú©Û’ بعد مسلم بن عو سجہ اسے اپنے گھر Ù„Û’ گئے اور کھا چند روز یھیں رھوتاکہ میں وقت لیکر تم Ú©Ùˆ ان کا دیدار کرا سکوں، پھر       مسلم بن عو سجہ Ù†Û’ اجازت Ù„Û’ کر جناب مسلم علیہ السلام سے اس Ú©ÛŒ ملا قات کرادی Û”[38]

 Ø§Ø¨Ù† زیاد Ú©Û’ قتل کا منصوبہ

 Ø§Ù†Ú¾ÛŒ شرائط میں ھانی بن عروہ مریض Ú¾Ùˆ جاتے ھیں اورعبیداللہ ابن زیاد، ھانی Ú©ÛŒ عیادت Ú©Û’ لئے آتا Ú¾Û’Û” ابن زیاد Ú©Û’ آنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ عمارةبن عبیدسلولی Ù†Û’ [39]ھانی سے کھا : ھمارے اجتماع کا مقصد یہ Ú¾Û’ کہ کسی طرح اس خون آشام جلا دکو موت Ú©Û’ گھاٹ اتار دیں۔اللہ Ù†Û’ آج Ú¾Ù… Ú©Ùˆ مھلت دیدی Ú¾Û’ لہذا جیسے Ú¾ÛŒ وہ آئے اسے قتل کردیا جائے۔ لیکن ھانی Ù†Û’ کھا: مجھے یہ پسند نھیں Ú¾Û’ کہ وہ میرے گھر میںقتل کیا جائے لہٰذا ابن زیاد آیا، عیادت Ú©ÛŒ اور چلا گیا Û”

ابھی اس واقعہ Ú©Ùˆ ایک ھفتہ نہ گزار تھاکہ شریک بن اعور حارثی مریض Ú¾Ùˆ گیا۔ چونکہ وہ تمام حکمرانوں سے نزدیک تھا منجملہ ابن زیاد کا بھی مقرب تھااور دوسری طرف اس Ú©Û’ دل میں تشیع اور محبت اھل بیت Ú©ÛŒ گرمی شعلہ ورتھی لہذا جب عبید اللہ ابن زیاد Ù†Û’ اس Ú©Û’ پاس آدمی بھیج کر کھا کہ آج شام میں     تمھا رے دیدار Ú©Ùˆ آوٴںگا تو شریک Ù†Û’ جناب مسلم Ú©Ùˆ بلا کر کھا : وہ فا جر آج رات میری عیادت Ú©Ùˆ آے گا جب وہ آکر بےٹھے تو آپ پردے Ú©Û’ پیچھے سے آکر اسے قتل کر دیجئے پھر محل میں جا کر بےٹھ جائےے ØŒ اس Ú©Û’ بعد کوئی نھیں Ú¾Û’ جو آ Ù¾ اور اس Ú©Û’ درمیان حائل Ú¾Ùˆ سکے۔ اب اگر میں اپنے اس مرض سے صحت یاب Ú¾Ùˆ گیا تو میں بصرہ چلا جاوٴں گا اور حکومت آپ Ú©ÛŒ Ú¾Ùˆ Ú¯ÛŒ Û”

جب رات آئی تو ابن زیاد شریک Ú©ÛŒ عیادت Ú©Û’ لئے آیا اور مسلم Ù†Û’ اپنے آپ Ú©Ùˆ آمادہ کیا۔ شریک Ù†Û’ مسلم سے کھا : دیکھو جب وہ بےٹھ جائے تو فرصت Ú©Ùˆ ھاتھ سے جا Ù†Û’ نہ دینااسی اثنا میں ھانی بن عروہ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ھوئے اور کھا : مجھے پسند نھیں Ú¾Û’ کہ وہ میرے گھر میں قتل Ú¾Ùˆ ( گویا ھانی اس Ú©Ùˆ اپنے لئے ننگ وعار سمجھ رھے تھے ) بنا برین عبیداللہ بن زیاد آیا اور داخل خانہ Ú¾Ùˆ کر شریک Ú©ÛŒ احوال پرسی کی۔ اس احوال پرسی Ù†Û’ طول اختیار کیا لیکن شریک Ù†Û’ دیکھا کہ مسلم نھیں Ù†Ú©Ù„ رھے ھیںلہذا فرصت Ú©Û’ فوت ھونے Ú©Û’ خوف سے ایک شعر پڑھا جس کا معنی اس طرح Ú¾Û’ : کس انتظار میں Ú¾Ùˆ کہ سلمیٰ Ú©Ùˆ سلام وتھنیت پیش کرو ØŸ مجھے سیراب کرو چاھے اس میں میری جان Ú†Ù„ÛŒ جاے!یہ شعر اس Ù†Û’ دو تین بار پڑھا تو ابن زیاد Ù†Û’ کھا : تم Ú©Ùˆ کیا Ú¾Ùˆ گیا Ú¾Û’Û” ایسا لگتا Ú¾Û’ کہ مرض Ú©ÛŒ شدت سے تم ہذیان بک رھے Ú¾Ùˆ!ھانی Ù†Û’ کھا : ھاں ! اللہ آپ کوصحیح وسالم رکھے ؛صبح سے Ù„Û’ کر اب تک ان Ú©ÛŒ حالت ایسی Ú¾ÛŒ Ú¾Û’Û” اس پر ابن زیاد اٹھ کر چلا گیا Û” مسلم باھر Ù†Ú©Ù„Û’ تو شریک Ù†Û’ کھا اس Ú©Û’ قتل سے تمھیں کس چیز Ù†Û’ روک دیا ØŸ مسلم  Ù†Û’ جواب دیا : ”خصلتا ن“ دو چیزوں Ù†Û’ روک دیا ”اما احد ھما: فکر اھة ھانیٴ اٴن یقتل فی دارہ“ Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ چیز تو یہ کہ ھانی Ú©Ùˆ ناپسند تھا کہ وہ ان Ú©Û’ گھر میں قتل کیا جائے”اما الاٴخریٰ : فحد یث حدثہ الناس عن النبي صلی اللّٰہ علیہ Ùˆ آلہ وسلّم ان الا یمان قید الفتک ولا یفتک الموٴ من “ دوسری چیز حدیث نبوی Ú¾Û’ جسے لوگوں Ù†Û’ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نقل کیا Ú¾Û’ کہ خدا پر ایمان، غفلت Ú©ÛŒ حالت میں قتل کر Ù†Û’ سے روک دیتاھے اور مومن دھوکے سے کبھی کسی Ú©Ùˆ قتل نھیں کرتا Û”

اس پر ھانی نے کھا : خدا کی قسم اگر تم قتل کرتے تو میںبھی اس فاسق و فاجر اور دھو کہ باز کو قتل کرنے میں شریک رھتا لیکن مجھے یہ نا پسند تھا کہ وہ میرے گھر میں قتل ھو۔ [40]

 

معقل کی جناب مسلم سے ملاقات

 Ù…عقل چند دن جناب مسلم بن عوسجہ Ú©Û’ گھر میںرھاتا کہ جناب مسلم بن عقیل Ú©Û’ پاس جا سکے۔ چند دنوں Ú©Û’ بعد یہ جناب مسلم بن عو سجہ Ú©Û’ توسط سے مسلم بن عقیل علیہ السلام Ú©Û’ پاس Ù¾Ú¾Ù†Ú† گیا Û”    جناب مسلم بن عو سجہ Ù†Û’ سارا واقعہ تفصیل سے سنا دیا تو جناب مسلم بن عقیل Ù†Û’ بیعت Ù„Û’ Ù„ÛŒ اور جناب  ابو ثما مہ صائدی [41]Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ اس سے وہ پیسہ Ù„Û’ لیں جو وہ Ù„Û’ کر آیا Ú¾Û’ اس Ú©Û’ بعد معقل Ù†Û’ آنا جانا شروع کر دیا ۔وہ یھاں آکر ان Ú©ÛŒ خبروں Ú©Ùˆ سنتا ØŒ رازوں سے آشنا Ú¾Ùˆ تا پھر وھاں سے Ù†Ú©Ù„ کر جا تا اور ابن زیاد Ú©Ùˆ ساری سر گذشت سنا دیتاتھا Û”

ھانی کا دربار میں طلب کیا جانا

انھی دنوں ایک دن ابن زیاد نے اپنے درباریوں سے پوچھا: ھانی مجھے یھاں دکھائی نھیں دے رھے ھیں؟ حاضرین نے جواب دیا: وہ مشکوک ھیں۔اس پر عبیداللہ بن زیاد نے محمد بن اشعث،[42]اسماء بن خارجہ [43]اورعمرو بن حجاج [44]کو بلایا( عمروبن حجاج کی بھن روعة، ھانی بن عروہ کی بیوی تھی)اور ان سے پوچھا: ھانی بن عروہ کو ھم تک آنے سے کس نے روکاھے؟اس پر ان لوگوں نے جواب دیا ھم لوگ نھیں جانتے ھیں !اللہ آپ کو صحیح وسالم رکھے۔اس پر ابن زیاد نے کھا : مجھے تو خبر ملی ھے کہ وہ صحت یاب ھوچکے ھیں اور اپنے گھر کے دروازہ پر بےٹھا کر تے ھیں لہٰذا تم جاوٴ،ان سے ملاقات کرو اور انھیںسمجھادو کہ حکومت کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داری سے کوتاھی نہ کریں کیونکہ یہ مجھے پسند نھیں ھے کہ ان جیسے اشراف و بزرگانِ عرب میری نظر سے گر جا ئیں۔[45]

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next