حضرت مسلم علیہ السلام کا سفر



[73] یہ وھی شخص ھے جس نے نھاوند کی فتح کے بعد مسلمانوں کے غنا ئم جولو لو و مرجان اور یاقوت و زمّردسے بڑے بڑے ٹوکروں پر مشتمل تھے غنائم کے منشی سائب بن اقرع ثقفی کو دھوکہ دے کر دو ہزار درھم میں خرید لیا۔ اس کے بعد اسے لیکر سر زمین کفر میں پھنچا اور اسے چالیس لاکھ میں بیچا۔ اس طرح ۲۱ھ میں یہ عرب کے سرمایہ داروں میں شمار ھونے لگا ، یہ کوفہ میںسعید بن عاص کا جانشین تھااور ۳۴ھ میں یہ لوگوں کو عثمان کے سلسلہ میں تحرک سے روکتا تھا۔( طبری، ج۴ ،ص ۳۳۲) ۵۱ ھمیں یہ کوفہ میںزیاد بن سمیہ کاجانشین تھا ۔ اس نے جناب حجربن عدی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف گواھی دی تو ان کے ساتھیوں نے ان پر پتھراو کردیا۔( طبری، ج۵، ص ۲۵۶ ، ۲۶۸) یہ ایک مدت اھل مدینہ کا سربراہ تھا۔ ۶۴ھمیں یہ کوفہ میں ابن زیاد کا جانشین تھا ۔جب یزید ھلاک ھوگیا اور ابن زیاد نے لوگوں کو اپنی بیعت کی طرف بلایا تواس نے ابن زیاد کی پیروی کی اور لوگوں کو ابن زیاد کی طرف دعوت دینے لگا۔اس وقت کوفیوں نے اس پر پتھراوٴ کردیا،( طبری، ج۵ ،ص ۵۲۴) اس کو محل سے نکال دیا( طبری ،ج۵،ص ۵۶۰) اور اسے معزول کردیا۔ ۶۶ھ میں یہ مختار کے انقلاب میں شر یک ھو گیا۔ (طبری ،ج ۵، ص ۳۰) کوفہ میںاس کا ایک حمام بھی تھا۔( طبری، ج۶، ص ۴۸) عبد الملک نے اسے ۷۱ھ میں اپنے مقر بین میں شامل کرلیا۔( طبری ،ج۶، ۳۷۶) اس نے مسلم بن عقیل کے لئے پانی لانے سے انکار کر دیااور ابن زیاد کے سامنے جناب زینب کی سفارش نھیں کی۔ (طبری، ج۵،ص ۴۵۷) مگر یہ قریش کی غیرت تھی جس نے ایسا کر نے پر مجبور کیا ۔۸۵ھمیں اسے موت آگئی۔نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے وقت ”ذیل المذیل“ ص ۵۲۷، طبع سوےڈن کے مطابق اس کی عمر ۱۲/سال تھی۔

[74] ابو مخنف کا بیان ھے کہ مجھ سے مجالد بن سعید نے یہ روایت کی ھے۔( طبری ،ج ۵، ص۳۷۱ ، ۳۷۳ )

[75] اس کا شمار انھیں لوگوں میں ھوتا Ú¾Û’ جنھوں Ù†Û’ جناب حجر بن عدی اور ان Ú©Û’ ساتھیوں Ú©Û’ خلاف گواھی دی تھی( طبری ،ج۵،ص Û²Û·Û°) نیز یہ ان لوگوں میں سے ایک Ú¾Û’ جو جناب مسلم اور جناب ھانی Ú©Û’ سر Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر یزید Ú©Û’ پاس گئے تھے۔ ( طبری ،ج۵، ص Û³Û¸ ) Û¶Û´ Ú¾  میں یہ شخص ابن زبیر Ú©Û’ عھد حکومت میں مکہ میں مختار سے ملا اور اسے مختار سے معلوم ھوا کہ وہ کوفہ پلٹنے والے ھیں اور وھاں سے حملہ کرنے والے ھیں تو اس Ù†Û’ مختار Ú©Ùˆ گمراہ Ú©Ù† فتنے سے ڈرایا۔( طبری، ج ۵، ص ÛµÛ·Û¸)

[76] طبری، ج۵ ص، ۵۶۹، ابو مخنف نے نضر بن صالح سے نقل کیا ھے۔

[77] Û¶Û·Ú¾ میں یہ مختار Ú©Û’ قیام میں شریک تھے۔ (طبری، ج۶، ص Û¹Û¸) ظاھر یہ Ú¾Û’ کہ یہ  عبد الرحمن بن عبداللہ بن عثمان ثقفی Ú¾Û’ جو معاویہ Ú©ÛŒ بھن ام Ø­Ú©Ù… کا بےٹا Ú¾Û’ØŒ جسے معاویہ Ù†Û’ ÛµÛ¸Ú¾ میںکوفہ کا عامل بنا یا تھا ۔یہ عھدہ معاویہ Ù†Û’ ضحاک بن قیس Ú©Û’ بعداسے دیا تھا۔ اس Ú©ÛŒ پولس کا سر براہ زائدہ بن قدامہ ثقفی تھا( طبری ،ج۵، ص Û³Û±Û°)اور اس سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ ÛµÛ±Ú¾ میںیہ موصل میںمعاویہ کا عامل تھا ۔اسی Ù†Û’ یہ گمان کرتے ھوئے کہ عثمان Ú©Û’ قتل کاقصاص Ù„Û’ رھا Ú¾Û’ جناب عمروبن حمق خزاعی Ú©Ùˆ مرض Ú©Û’ عالم میں قتل کر دیاتھا۔( طبری، ج۵، ص Û²Û¶Ûµ)اس Ú©ÛŒ بری سیرت Ú©ÛŒ وجہ سے اھل Ú©Ùˆ فہ Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ مطرود کر دیا تو یہ اپنے ماموں معاویہ سے ملحق Ú¾Ùˆ گیا۔ اس Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ مصر کا والی بنا دیا۔وھاں سے بھی اس Ú©Ùˆ نکال بھگایاگیاتو وہ معاویہ Ú©Û’ پاس لوٹ گیا ( ج۵، ص Û³Û±Û²) اور اگر اس Ú©ÛŒ یزید سے رشتہ داری نہ ھوتی تو ابن حریث اس Ú©Ùˆ کوئی فائدہ نہ پھونچاتا Û”

[78] مقدمہ میں اس کی پوری تفصیل گذرچکی ھے، رجوع کریں۔

[79] ابو مخنف کا بیان ھے: نضر بن صالح نے عبد الرحمن بن ابی عمیر ثقفی کے حوالے سے مجھے یہ خبردی ھے۔( طبری ،ج۵، ص ۵۷۰)

[80] ابو مخنف کا بیان ھے کہ مجھ سے ابوجناب کلبی نے یہ روایت بیان کی ھے۔ (طبری، ج۵، ص ۳۶۹)

[81] ابو مخنف کا بیان ھے کہ یہ روایت مجالد بن سعید نے مجھ سے بیان کی ھے۔( طبری، ج۵، ص۳۷۱، الاشاد، ص ۲۱۳، تذکرةالخواص،ص ۲۰۸)

[82] لیکن خود ابن اشعث کو بھیجنے کا سبب شاید یہ ھو کہ اس کے جانے کی وجہ سے مسلم خود اسی کے خاندان کی کنیز(طوعہ جس کا بےٹا بلال ھے) کے گھر سے نکلیں گے۔یھاں سے معلوم ھوتا ھے کہ ابن زیاد کس طرح عشائر اور بادیہ نشین لوگوں کے امور سے آگاہ تھا اور کسی طرح ان سے اپنے مقاصد کو حل کرتا تھا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next