حضرت مسلم علیہ السلام کا سفر



 ÛŒØ²ÛŒØ¯ کا جواب

یزید نے اپنے خون آشام جلادکو اس طرح جواب دیا: امابعد، تم حکومت اور نظام کے دفاع میں ویسے ھی ھو جیسا کہ میں چاھتا تھا۔تمھارا کام دور اندیشی پر مبنی آئندہ نگر اور شجاعانہ ھے۔ وھاں کی حکومت کے لئے تم نے اپنی لیاقت اور صلاحیت ثا بت کر دی اور جو امیدیں تم سے وابستہ تھیں اسے عملی جامہ پھنادیا اور اپنے سلسلہ میں میرے گمان اور میری رائے کو واضح اور سچا کر دکھایا۔ تمھارے ان دو پیغام رسانوں کو میں نے بلایا اوران سے عراق کے حالات کے بارے میں سوال بھی کیا تو ان کے فھم و شعور وادراک کو ویساھی پایا جیسا کہ تم نے لکھاتھا ۔ میری تم سے ان کے سلسلہ میں سفارش ھے کہ ان کے ساتھ نیکی کے ساتھ پیش آوٴ! مجھ تک یہ خبر پھنچی ھے کہ حسین بن علی نے عراق کی راہ اختیار کر لی ھے اور تمھاری طرف بڑھ رھے ھیں ۔ اس سلسلہ میں تم حساس جگھوں پر پولس کی چوکی اورحفاظتی پھرے بےٹھادو تا کہ دور سے سب کی آمدو رفت پر نظر رکھ سکو اور اسلحوں سے لیس جوانوں کو آمادہ رکھو ؛کھیں ایسا نہ ھو کہ یکایک حالات بگڑ جائیں؛اورتم کو جو کوئی بھی مشکوک دکھائی دے اسکے بارے میں نگران رھو اور ذرہ برابرشک کی صورت میں بھی اس کو گرفتار کرلو لیکن یاد رھے کہ قتل اسی کو کرو جو تم سے مقابلہ کرے اورھر رونماھونے والے واقعہ کی خبر ھم تک پھنچاتے رھو ۔ والسلام علیک ورحمة اللہ [104]

Û¸/Ø°ÛŒ الحجہ  Û¶Û°Ú¾ منگل Ú©Û’ دن جناب مسلم علیہ السلام Ù†Û’ اموی جلاّد Ú©Û’ خلاف قیام کیاتھا۔ جس دن حضرت مسلم بن عقیل Ù†Û’ خروج کیا تھا امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ ٹھیک اسی دن یعنی یوم الترویہ Ú©Ùˆ مکہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا Û”[105]جناب مسلم بن عقیل اور ھانی بن عروہ Ú©ÛŒ شھادت پر عبدا للہ بن زبیر اسدی Ù†Û’ اشعار Ú©Ú¾Û’ اور فرزدق Ù†Û’ بھی اس سلسلہ میں یہ اشعار Ú©Ú¾Û’ ھیں :

 Ø§Ù† کنت لا تدرین ما الموت فا نظری

 Ø§Ù„ÛŒ ھانیٴ فی السوق Ùˆ ابن عقیل

 Ø§Ù„ÛŒ بطل قد ھشّم السیفُ وجھہ

وآخر یھوي من طمار قتیل

اٴصابھما اٴمرالاٴ میر فاٴ صبحا

 Ø§Ø­Ø§Ø¯ÛŒØ« من یسري بکل سبیل

 ØªØ±ÛŒ جسداً قد غیرالموت لونہ

 Ùˆ نضح دم قد سال کلّ مسیل



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 next