وھابیوں کے عقائد



شیخ محمد بن عبد الوھاب اپنی کتابوں اور رسالوں میں نبوت کی گفتگو کرتے هوئے جناب نوح کو پھلا نبی کھتا ھے:

”اَوَّلُهم (اَوَّلُ الاَنْبِیَاءْ) نُوْحٌ وَآخِرُهم مُحَمَّد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم “

”انبیاء میں سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ جناب نوح  ںاور آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم ھیں“

اور اس سلسلہ میں قرآن مجید کی آیت کو دلیل کے طورپر بیان کیا ھے مثلاً یہ آیہ کریمہ:

<اِنَّا اَوْحَیْنَا اِلَیْکَ کَمَا اَوْحَیْنَا اِلٰی نُوْحٍ وَالنَّبِیِّیّْنَ مِنْ َبعْدِہ>[59]

”ھم نے آپ پر وحی نازل کی جس طرح نوح اور ان کے بعد کے انبیاء کی طرف وحی کی تھی“۔

۵۔شفاعت او راستغاثہ

شیخ محمد بن عبد الوھاب کھتا Ú¾Û’:  خداوندعالم Ù†Û’ جن عبادتوں کا Ø­Ú©Ù… کیا Ú¾Û’ وہ یہ ھیں: اسلام، ایمان، احسان، دعا، خوف ورجا، توکل، رغبت، زہد،استقامت، استغاثہ، قربانی اور نذر ØŒ یہ تمام چیزیں صرف خدا وندعالم Ú©Û’ لئے ھیں۔[60]

شفاعت کے بارے میں حافظ وھبہ کھتے ھیں کہ وھابی روز قیامت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شفاعت کے منکر نھیں ھیں اور جیسا کہ بھت سی روایات میں وارد هوا ھے ،وہ شفاعت کو دوسرے انبیاء،

فرشتوں، اولیاء اللہ اور(معصوم) بچوںکے لئے بھی مانتے ھیں، لیکن شفاعت کو اس طرح طلب کیا جائے کہ بندہ خدا سے درخواست کرے کہ پیغمبر کو اس کا شفیع قرار دے مثلا ًیوںکھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next