وھابیوں کے عقائد



 Ø¹Ù„امہ امین عامِلی اس طرح فرماتے ھیں :حجاز میں تمباکو نوشی Ú©Ùˆ برا سمجھا جاتا تھا یھاں تک کہ تمباکو نوشی کرنے Ùˆ الے Ú©ÛŒ پٹائی بھی Ú©ÛŒ جاتی تھی اور بعض اوقات تو قید خانہ میں بھی جانا پڑتا تھا، اسی موقع پر حجاز Ú©Û’ کسٹم آفس Ù†Û’ تمباکو Ú©Û’ لئے ٹیکس مقرر کر دیا تھا۔ [154]

عبد العزیز کے زمانہ میں نجد کا سفر کرنے والا ”امین ریحانی“ اس طرح کھتا ھے کہ نجد میں بلکہ ابن سعود کی تمام حدود میں تمباکو نوشی ممنوع ھے، کوئی بھی ”اَحساء“، ”عارِض“ اور”قصِیم“ کے بازاروں میں کھلے عام تمباکو نوشی او رسیگریٹ وغیرہ نھیں پی سکتاتھا ، لیکن احساء اور قصیم میں گھروں کے اندر تمباکو نوشی هوتی ھے۔

لیکن وھاں Ú©Û’ شیوخ لاپرواھی کرتے ھیں میں Ù†Û’ خود ریاض میں دیکھا Ú¾Û’ کہ بعض لوگوں Ù†Û’ بادشاہ Ú©Û’ نزدیکی لوگوں Ú©Û’ سامنے مخفی طور پرسگریٹ Ù¾ÛŒ ØŒ جس Ú©ÛŒ وجہ یہ Ú¾Û’ کہ یہ لوگ متعصب علماء Ú©ÛŒ طرح تمباکو نوشی Ú©ÛŒ ممانعت  Ú©Û’ قائل نھیں ھیں۔ [155]

ابن سعود ، غیروں کے سیگریٹ وغیرہ پینے کے سلسلہ میں تجاھل کرتا تھا اور ان کی کوئی مخالفت نھیں کرتا تھا۔ [156]

اس کے بعد سے سعودی عرب کے اخبارات بھی تمباکو نوشی کی حرمت کے بجائے اس کے نقصانات کو بیان کرتے تھے اور یہ لکھتے تھے کہ لوگوں کو سگریٹ وغیرہ بالکل نھیں پینا چاہئے یا کم سے کم پینا چاہئے۔ [157]

ان کے نزدیک کچھ اور بدعتیں

محمد بن عبد الوھاب کا پوتا اپنی کتاب ”ہدیہ السنیہ“میں کھتا ھے کہ ھر وہ چیز جو پیغمبر اکرم کے زمانہ میں نھیں تھی اور تیسری صدی ہجری کے بعد پیدا هوئی ھے بدعت او رناپسند ھے،[158]مثلاً چاروں مذھبوںکے اماموںکے لئے مسجدوں میںچار محراب بنانا، اورماذنہ سے شب جمعہ او رروز جمعہ نیز شب دوشنبہ میںمُردوں کو یادکرنا، اور ان کے لئے دعائے مغفرت کرنا، اور گلدستہ اذان پر قرآن کی تلاوت کرنا اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر صلوٰت بھیجنا، اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے روز ولادت پر آپ کی سیرت کا جلسہ کرنا، نیز آپ کے ولادت کے موقع پرمترنم لہجہ میں صلوٰت اور قصیدہ پڑھنا، اور مردو ں کے لئے نماز کے بعد فاتحہ پڑھنا، یا جنازوں کو لے جاتے وقت فاتحہ پڑھنا، اسی طرح قبروں پر پانی چھڑکنا، اور ذکر خدا میں اپنی آواز بلند کرنا، عبادتگاهوں اور تکیوں میں اسلحہ اور علم وغیرہ لٹکانا، ان تمام چیزوں کو وھابی حضرات حرام جانتے ھیں۔

”فتنة الوھابیة“ نامی کتاب میں اس طرح موجود ھے کہ وھابی لوگ اذان کے بعد پیغمبر اکرم پر صلوٰت بھیجنے سے منع کرتے ھیں ، چنانچہ ایک نابینا شخص نے اس ممانعت کے بعد بھی اذان کے بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر صلوٰت بھیجی تو اس کو محمد بن عبد الوھاب کے پاس لے گئے اس نے اس شخص کو قتل کرنے کا حکم دیدیا۔ [159]

  کٹّر وھابیوں Ú©Û’ نزدیک دوسری حرام چیزیں یہ ھیں :  لمبی موچھیں رکھنا، Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº کوقدیم زمانہ Ú©Û’ معمولی اندازہ سے لمبا پہننا، یہ لوگ سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ لمبی مونچھوں والے اور لمبے لباس والے Ú©Ùˆ تذکر دیتے تھے اور اس Ú©Û’ بعد جس مقدار میں بھی مونچھیں یا اس کا لباس لمبا دکھائی دیتاتھا اس Ú©Ùˆ کاٹ دیا کرتے تھے۔ [160]

ھم انشاء اللہ فرقہ اخوان کی بحث کے ضمن میں بیان کرےں گے کہ یہ لوگ سروں پر عقال (وہ ریسمان جو عرب اپنے سر پر چادر وغیرہ کو باندھنے کے لئے باندھتے ھیں) باندھنے کو جائز نھیں جانتے، اسی طرح نئی ٹکنالوجی کے استعمال کو بھی ممنوع قرار دیتے ھیں جیسے ٹیلی فون یا ٹیلی گراف وغیرہ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next