وھابیوں کے عقائد



Û¶Û”   جب انسان Ú©Ùˆ کوئی مشکل پیش آجائے تو اسے یہ نھیں کہنا چاہئے کہ اگر میں Ù†Û’ فلاں کام کیا هوتا تو ایسا نہ هوتا، کیونکہ ”لفظ اگر“ Ú©Û’ کہنے میں ایک قسم کا افسوس Ú¾Û’ اور ”لفظ اگر “ میں شیطان Ú©Û’ لئے ایک راستہ کُھل جاتا Ú¾Û’ اور یہ افسوس وحسرت اس صبر Ú©Û’ مخالف Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ خدا چاھتا Ú¾Û’ØŒ جبکہ صبر کرنا واجب Ú¾Û’ اور قضا وقدر پر ایمان رکھنا بھی واجب Ú¾Û’Û” [23]

کسی پر کفر کا فتویٰ لگانے کے بارے میں چند صفحے بعد وضاحت کی جائے گی۔

تو پھر موحّد کون ھے؟

جناب آقائے مغنیہ، محمد بن عبد الوھاب کی کتابوں اور دوسرے وھابیوں کی کتابوں سے یہ نتیجہ حاصل کرتے ھیں کہ وھابیوں کے لحاظ سے کوئی بھی انسان نہ موحد ھے او رنہ مسلمان ! مگر یہ کہ چند چیزوں کو ترک کرے، ان میں سے چند چیزیں یہ ھیں:[24]

۱۔ انبیاء اور اولیا ء اللہ کے ذریعہ خدا سے توسل نہ کرے او رجب ایسا کام کرے مثلاً یہ کھے کہ اے خدا تجھ سے تیرے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وسیلہ سے توسل کرتا هوں مجھ پر رحمت نازل فرما، تو ایسے شخص نے مشرکوں کا راستہ اپنایاھے، او راس کا عقیدہ مشرکوں کے عقیدہ کی طرح ھے۔ [25]

 Û²Û”پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ زیارت Ú©ÛŒ غرض سے سفر نہ کرے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ قبر پر ھاتھ نہ رکھے اور آپ Ú©ÛŒ قبر Ú©Û’ پاس دعانہ مانگے نمازنہ Ù¾Ú‘Ú¾Û’ ØŒ اسی طرح آنحضرت Ú©ÛŒ قبر Ú©Û’ اوپر عمارت وغیرہ نہ بنائے، اور اس Ú©Û’ لئے Ú©Ú†Ú¾ نذر وغیرہ نہ کرے۔ [26]

Û³Û” پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم سے شفاعت طلب نہ کرے، اگرچہ خدا وندعالم Ù†Û’ آنحضرت  اور دوسرے انبیاء  علیهم السلام  Ú©Ùˆ شفاعت کا حق عطا کیا Ú¾Û’ لیکن ھمیں ا Ù† سے شفاعت طلب کرنے کا کوئی حق نھیں Ú¾Û’Û”

چنانچہ ایک مسلمان Ú©Û’ لئے یہ کہنا جائز Ú¾Û’ :  ”یَا اَللّٰہُ، شَفِّعْ Ù„ÛŒ مُحَمَّداً“ (اے خدا  محمد صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©Ùˆ میرا شفیع قرار دے، لیکن یہ کہنا جائز نھیں Ú¾Û’ ”یَا مُحَمَّد اِشْفَعْ Ù„ÛŒ عِنْدَ اللّٰہ“ (اے محمد   صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم خدا Ú©Û’ نزدیک ھماری شفاعت کریں۔ [27]

اور اگر کوئی شخص حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے شفاعت طلب کرتا ھے تو ایسا شخص بالکل ان بت پرستوں کی طرح ھے جو بتوں سے شفاعت طلب کرتے تھے۔ [28]

۴۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی قسم نہ کھائے اور آپ کو نہ پکارے،آپ کو لفظ ”سیدنا“کہہ کر نہ پکارے ، اپنی زبان پر اس طرح کے کلمات جاری نہ کرے کہ ”یا محمد وسیدنا محمد“ کیونکہ آنحضرت اور دیگر مخلوق کی قسم کھانا شرک اکبر اور ھمیشہ جہنم میں رہنے کا باعث ھے۔[29]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next