وھابیوں کے عقائد



ابن تیمیہ اور اس کے پیرو کاروں کا عقیدہ ھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی قبر کی زیارت کرنا حرام ھے، اور آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم او ردوسروںکی قبر میں فرق کے قائل هونے کے بارے میں ابن تیمیہ کے عقائد کی بحث میں تفصیل سے بیان هوچکا ھے لہٰذا تکرار کی ضرورت نھیں ھے۔

مرقد مطھر حضرت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کے استحباب کے بارے میں وضاحت

یھاں پر ان چند حدیثوں کو بیان کرنا ضروری ھے جو قبر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کے مستحب هونے پر دلالت کرتی ھیں اور وہ احادیث بھی جو دلالت کرتی ھیں کہ جو لوگ حضرت کو سلام کرتے ھیںآنحضرت ان کے سلام کا جواب دیتے ھیں، تاکہ معلوم هوجائے کہ ابن تیمیہ اور اس کے پیروکاروں کا حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی قبر کی زیارت سے متعلق عقیدہ ان تمام احادیث کے مخالف ھے جو خود اھل سنت کے طریقوں سے بیان هوئی ھیں۔

تقی الدین سُبکی (متوفی  Û·ÛµÛ¶Ú¾) Ù†Û’ کتاب ”شفاء السُقام فی زیارة خیر الانام “کے باب اول میں تقریباً پندرہ حدیثیں زیارت قبر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©Û’ بارے میںبیان Ú©ÛŒ ھیں، مثلاً:

Û±Û”       ”مَنْ زَارَنِی مُتَعَمِّداً کَانَ فِیْ جَوَارِیْ یَوْمَ الْقِیَامَةِ“

(جو شخص اپنے ارادے اور قصد سے میری زیارت کرے ، ایسا شخص روز قیامت میرا پڑوسی اور میری پناہ میں هوگا)

Û²Û”       ”مَا مِنْ اَحَدٍ مِنْ اُمَّتِی لَہُ سَعَةٌ ثُمَّ لَمْ یَزُرْنِی فَلَیْسَ لَہُ عُذْرٌ“

(جو شخص قدرت رکھتے هوئے بھی میری زیارت نہ کرے تو اس کا کوئی عذر بھی قابل قبول نھیں ھے۔) [113]

اسی طرح جناب نور الدین سَمُهودی Ù†Û’ اپنی معروف کتاب ”وفاء الوفاء باخبار المصطفیٰ ‘ ‘ میں پیغمبر اکرم  Ú©ÛŒ زیارت سے مربوط فصل میں تقریباً Û±Û· حدیثیں بیان Ú©ÛŒ ھیں منجملہ ان Ú©ÛŒ دار قطنی اور بیہقی سے ابن عمر Ú©ÛŒ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم سے حدیث کہ آپ Ù†Û’ فرمایا:

Û³Û”       ”مَنْ زَارَ قَبْرِیْ وَجَبَتْ لَہُ شَفَاعَتِیْ“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next