وھابیوں کے عقائد



[12] جزیرة العرب فی القرن العشرین ص ۳۳۹، نجدی مورخ شیخ عثمان بن بشر اکثر مقامات پر وھابیوں کو مسلمانوں سے تعبیر کرتا ھے گویا فقط وھی لوگ مسلمان ھیں اور دوسرے مسلمان کافر یا مشرک ھیں، (عنوان المجد نامی کتاب میں رجوع فرمائیں) اسی طرح وہ کھتا ھے کہ ۱۲۶۷ھ میں قطر کے لوگوں کی فیصل بن ترکی کے ھاتھوں پر بیعت اسلام اور جماعت میں داخل هونے کی بیعت تھی، (ج۲ ص ۱۳۲)

[13] فتح المجید ص ۱۱۰۔

[14] جزیرة العرب فی القرن العشرین ص ۳۳۹،”ابن وردی“ کھتا ھے کہ جس وقت مصر کے بادشاہ نے مغلوں کی کثرت سپاہ کو دیکھا تو اپنی زبان سے یہ جملہ کھا ”یا خالد بن ولید“ ، اس وقت ابن تیمیہ صاحب بھی تشریف رکھتے تھے انھوں نے اس کام سے روکا او رکھا کہ یہ نہ کہہ، بلکہ ”یامالک یوم الدین“ کہہ۔ (جلد ۲ص ۴۱۱)

[15] جزیر ة العرب ص ۳۴۱۔

[16] تاریخ المملکة العربیہ، جلد اول ص ۵۱۔

[17] البد ر الطالع ج ۲ ص ۵،۶۔

[18] کتاب التوحید ص ۱۲۱۔

[19] کتاب التوحید ص ۴۲۵، غیر خدا کی قسم کے بارے میں ابن تیمیہ کے عقائد کے ذیل میں وضاحت کی گئی ھے۔

[20] فتح المجید ص ۴۳۶۔

[21] فتح المجید ص ۴۶۴، یہ حدیث مسند احمد، مسند ابوھریرہ جلد دوم ص ۲۴۳ میں اس طرح ھے: ”اِذَا دَعَا اَحَدُکُمْ فَلاٰیَقُلْ:اللھم اِغْفِرْ لِی اِنْ شِئْتَ وَلٰکِنْ لِیَعْزَمْ بِالْمَسْئَالَةِ فَاِنَّہُ لاٰ مُکْرِہ لَہُ“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next