وھابیوں کے عقائد



۱۳۔ قرآن و حدیث کے ظاھر پر عمل کرنااور تاویل کی مخالفت[139]

ابن تیمیہ ، جس کے نظریات اور فتووں پر وھابیوں کی بنیاد رکھی گئی ھے کھتے ھیں : تمام لوگوں پر خدا اور اس کے رسول کے کلام کو اصل قرار دینا اور اس کی پیروی کرنا واجب ھے ، چاھے وہ ان کے معنی کو سمجھیں یا نہ سمجھیں۔

اسی طرح لوگوں کو چاہئے کہ قرآنی آیات اور کلام پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر اعتقاد اور ایمان رکھیں، چاھے اس کے حقیقی معنی کو نہ سمجھتے هوں،اور خدا و رسول اللہ کے کلام کے علاوہ کسی دوسرے کے کلام کو اصل قرا ر دینا جائز نھیں ھے، اور جب تک غیر خدا ورسول کے کلام کے معنی معلوم نہ هوجائیں ان کی تصدیق کرنا واجب نھیں ھے ، وہ کلام اگر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کلام سے موافق ھے تو قبول ورنہ باطل او رمردود ھے۔[140]

 Ø­Ø§ÙØ¸ وھبہ اس سلسلہ میں کھتے ھیں:وھابیوں کا اعتقاد یہ Ú¾Û’ کہ اسلام Ú©Û’ صحیح عقائد جس طرح سے قرآن وسنت میں وارد هوئے ھیں انھیں اسی طرح سے باقی رکھا جائے ØŒ اور اس میں کسی طرح Ú©ÛŒ کوئی تاویل کرنا جائز نھیں Ú¾Û’Û”

علمائے نجد کی کتابیں ان لوگوں کے نظریات کی ردّ سے بھری هوئی ھیں جنھوں نے تاویل کا سھارا لیا ھے ، یا جو لوگ دینی عقائد کو فلسفی نظریات سے مطابقت کرتے ھیں، [141]

 (مقصود علمائے علم کلام ھیں)Û” وھابیوں Ú©Û’ قرآن وحدیث Ú©ÛŒ تاویل Ú©ÛŒ مخالفت میں Ú¾Ù… Ù†Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ آلوسی کا نظریہ بیان کیا کہ موصوف قرآن Ú©ÛŒ آیات اور احادیث Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ ظاھر پر حمل کرتے ھیں، اور ان Ú©Û’ حقیقی معنی Ú©Ùˆ خداوندعالم پر چھوڑدیتے ھیں، نیز خدا Ú©Û’ دیدار Ú©Û’ مسئلہ میں Ú¾Ù… یہ بات عرض کر Ú†Ú©Û’ ھیں کہ وھابی حضرات بعض آیات قرآنی Ú©Û’ ظاھر Ú©ÛŒ وجہ سے خدا Ú©Û’ دیدار Ú©Û’ قائل ھیں یھاں تک کہ خداوندعالم Ú©Û’ لئے اعضائے(بدن)Ú©Û’ قائل ھیں۔

۱۴۔اجتھاد اور تقلید

حافظ وھبہ ، ابن تیمیہ کی دعوت کردہ چیزوں کے سلسلہ میں اس طرح کھتے ھیں: ابن تیمیہ کے عقیدہ کے مطابق اجتھاد کی دونوں قسمیں کھلی ھیں ، اور انھوں نے متعصب مقلدوں کے لئے اعلان جنگ کیا ھے، اس کے بعد حافظ وھبہ کھتے ھیں کہ محمد بن عبد الوھاب کے نظریات کی بنیاد اور اساس ابن تیمیہ کا یھی نظریہ تھا۔ [142]

اور جیسا کہ یہ بات معلوم ھے اور اسی بات کو آلوسی نے بھی نقل کیا ھے کہ وھابی حضرات خود کو اصول میں مذھب اھل سنت کے تابع اور فروع دین میں مذھب احمد ابن حنبل کے تابع سمجھتے ھیں، اور اھل سنت کے دوسرے مذاھب سے تقلید کو منع نھیں کرتے اور خود بھی بعض مسائل میں اھل سنت کے دوسرے مذاھب (حنبلی مذھب کے علاوہ) کی تقلید کرنے میں کوئی حرج نھیں مانتے، اسی طرح اجتھاد میں ”تبعیض“ کے قائل ھیں یعنی انسان بعض مسائل میں اجتھاد کرے اور بعض مسائل میں تقلید کرے۔ [143]

حافظ وھبہ کھتے ھیں کہ نجدی علماء اپنی علمی حیات میں گذشتہ علماء کی تحریرں پر اعتماد کرتے ھیں، (یعنی اپنی طرف سے دخل وتصرف نھیں کرتے) اسی بناپر علماء کی کتابیں او ررسالے،منجملہ محمد بن عبد الوھاب اور اس کے بیٹوں کی کتابیں اسلوب و بیان کے اعتبار سے زیادہ علمی نھیں ھیں اور مصدرو مآخذکی حیثیت والی کتابیں بھی نایاب تھیں؟یہ لوگ مطلق اجتھاد کا دعویٰ نھیں کرتے بلکہ اپنے کو احمد ابن حنبل ، ابن تیمیہ اور اس کے شاگرد ابن قیّم کا مقلد سمجھتے ھیں۔ [144]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next