امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے ھمارے لئے ایک خطبہ ارشاد فرمایا اس میں آئندہ کے حوادث کی خبردی اور فرمایا: ”اگر دنیا کی عمر سے صرف ایک دن باقی بچ جائے پھر بھی خدا وند غفور و رحیم اس ایک دن کو اس درجہ طولانی کردے گا تا کہ میری نسل سے ایک شخص اس دن قیام کرے کہ جو میراھمنام ھو گا“ پھر اس وقت سلمان اٹھے اور سوال کیا! اے اللہ کے رسول وہ آپ کے کس فرزند سے ھوگا؟ حضرت نے کھا: ”میرے اس فرزند سے اور اپنے ھاتھ کو حسین(علیہ السلام) کی پشت پر رکھا“[43]

بطلان کی چھٹی جہت: لفظ حسین میں ”تصحیف“ ھوئی ھے۔

”تصحیف“کا احتمال اور کلمہ حسین کی شکل و ھیئت میں تبدیلی اور اس کا بہ صورت حسن ثبت ھونا ابوداود کی حدیث میں کسی اعتبار سے بعید نھیں ھے بالخصوص یہ کہ متعدد لوگوں نے اس حدیث کو مختلف طرح سے ابوداود سے نقل کیا ھے، باوجود یکہ حدیث کے برعکس احتمال یعنی مہدی موعود کا امام حسین(علیہ السلام) کی اولاد سے ھونا بھی پوری طرح قوی ھے؛ کیونکہ یہ روایت ”خبر واحد“ ھے لہٰذا اس متواتر خبر سے معارضہ نھیں کرسکتی۔

 Ø¨Ø·Ù„ان Ú©ÛŒ ساتویں جہت: مذکورہ حدیث کا جعلی ھونا

اس حدیث کے جعلی ھونے کا احتمال بہت قوی اور قرین حقیقت ھے اس احتمال پر موید یہ ھے کہ ”حَسَنیوں (منسوب بہ امام حسن)“ اور ان کے ماننے والوں نے گمان کیا کہ مہدی وھی محمد بن عبد اللہ بن حسن بن امام مجتبیٰ کہ جو حسن مثنی سے مشھور ھیں کہ جو ۱۴۵ھ منصور عباسی کے زمانہ میں شھید کر د یے گئے اور اس طرح کا اتفاق ان کے بعدھوا اور عباسی مدعی ھوئے کہ موعود وھی محمد بن عبد اللہ منصور عباسی ھے کہ جس کو مہدی (۱۵۸۔ ۱۶۹) کے لقب سے یاد کیا جاتا ھے۔

 Ø§Ø³ طرح Ú©Û’ دعوے Ú©Ùˆ اپنے عظیم سیاسی ہدف تک رسائی Ú©Û’ لئے انھوں Ù†Û’ عنوان قرار دیا Ú¾Û’ جب کہ ان مقاصد تک دستیابی اس طریق Ú©Û’ علاوہ تقریباً Ù‹ ممکن Ú¾Û’Û”

اس حدیث کا کہ مہدی حسین(علیہ السلام) کی نسل سے والی روایات سے متعارض نہ ھونا

 Ù‚ابل توجہ یہ Ú¾Û’ کہ مذکورہ حدیث Ú©ÛŒ صحت Ú©ÛŒ صورت (بالفرض) گذشتہ تمام مشکلات Ú©Û’ باوجود پھر بھی یہ حدیث مہدی موعود Ú©Û’ ابن الحسین ھونے Ú©Û’ بارے میں جو متواتر Ú¾Û’ اس سے کوئی تعارض نھیں Ú¾Û’ اور اس حوالے سے کوئی رکاوٹ پیدا نھیں ھوتی۔ کیونکہ ان دونوں روایتوں Ú©Û’ درمیان اس طرح سے جمع ممکن Ú¾Û’ کہ امام مہدی باپ Ú©Û’ لحاظ سے حسینی اور ماں Ú©Û’ لحاظ سے حسنی ھیں کیونکہ چوتھے امام زین العابدین Ú©ÛŒ زوجہ یعنی امام محمد باقر(علیہ السلام) Ú©ÛŒ ماں فاطمہ بنت الحسن، امام حسن(علیہ السلام) Ú©ÛŒ دختر ھیں لہٰذاامام باقر(علیہ السلام) باپ Ú©Û’ لحاظ سے حسینی اور ماں Ú©Û’ لحاظ سے حسنی تھے اور ان Ú©ÛŒ ساری اولاد بھی سبطین (دو نواسوں) Ú©ÛŒ ذریت شمار ھوتی Ú¾Û’Û”

گذشتہ باتوں پر موٴید قرآن کریم کی یہ آیتیں ھیں:

<وَوَھَبْنَا لَہ اِسْحٰاقَ کُلاً ھَدَینا وَ نُوحاً ھَدَینا مِنْ قَبْلُ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِہ دَاوُدَ وَسُلَیْمَانَ۔۔۔وَ عِےْسیٰ وَ اِلْیاسَ کُلٌّ مِنَ الصَّالِحِین>[44]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next