امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



ھم عبد المطلب کی سات اولاد اھل جنت کے سردار ھیں؛ میں اور میرے بھائی علی، میرے چچا حمزہ، جعفر، حسن، حسین اور مہدی۔

پھراس کے بعد اضافہ کرتے ھیں:حدیث کے بارے میں اکا بر ماھرین اور متقدمین میں سے کچھ لوگ، یعنی امام ابو عبد اللہ محمد بن یزید ماجة قزوینی نے سنن میں اور ابو القاسم طبرانی نے معجم میں نیز حافظ ابو نعیم اصفھانی اور دےگر افراد نے اس روایت کو نقل کیا ھے۔

ےہ حدیث، گذشتہ حدیث سے تعارض نھیں رکھتی بلکہ اصطلاح میں ”مقید“ ھے کیونکہ اس سلسلہ میں کوئی اختلاف نھیں ھے کہ عبد المطلب رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے جد نامدار ھاشم کی اولاد میں سے ھیں لہٰذا، واضح ھے کہ عبد المطلب کی تمام اولادیں ”ھاشمی“ ھوں گی۔ نتیجہ ھو گا کہ مہدی(علیہ السلام) عبد المطلب بن ھاشم قرشی کنانی کی اولاد میں ھیں۔

ج۔ حدیث: ”مہدی ابو طالب کی اولاد میں سے ھیں“

یہ حدیث شیخ مفید نے ارشاد میں اور مقدسی نے عقد الدرر میں روایت کی ھے۔ مقدسی کہتے ھیں: یہ حدیث نعیم بن حماد نے الفتن نامی کتاب میں روایت کی ھے اسی طرح سیف بن عمیرہ اس طرح روایت کرتا ھے: ایک دفعہ میں ابو جعفر المنصور کے پاس تھا کہ اس نے بغیر تمھید کے زبان کھولی اور کھا: اے سیف بن عمیرہ جان لو کہ ایک دن آسمان میں ایک منادی ابو طالب کی اولاد میں ایک شخص کا نام اعلان کرے گا۔ میں نے کھا: تم پر فدا ھو جاوٴں، اے امیرا لموٴمنین آیا یہ روایت ھے؟ کھا: ھاں، اس ذات کی قسم جس کے قبضہٴ قدرت میں میری جان ھے، یہ ایک اےسی بات ھے جو میں نے اپنے کانوں سے سنی ھے میں نے کھا! اے امیرالموٴمنین میںنے ابتک ایسی حدیث نھیں سنی تھی۔ اس نے کھا: اے سیف! یہ حدیث حق ھے اور جب بھی وہ واقعہ رونما ھو گا میں سب سے پھلا شخص ھوں گا جو اس کی آواز پر لبیک کھوں گا۔

بیشک یہ آواز ھمارے چچا زاد بھائیوں میں سے ایک شخص سے متعلق Ú¾Ùˆ گی۔ اس وقت میں Ù†Û’ کھا: یعنی اولاد فاطمہ  (ع)میں سے کسی ایک شخص سے؟ کھا: ھاں، اے سیف! اگر میں Ù†Û’ اس حدیث Ú©Ùˆ ابو جعفرمحمد بن علی الباقر(ع)سے نہ سنا ھوتا، چنانچہ اگر سارے اھل زمین یھی بات مجھ سے کہتے تو میں ان Ú©ÛŒ بات نھیں مانتا، لیکن جس Ù†Û’ مجھ سے یہ حدیث بیان Ú©ÛŒ Ú¾Û’ وہ محمد بن علی(علیہ السلام) تھے[3]

قابل ذکر ھے کہ یہ حدیث بھی دوسری حدیث کو مقید کرتی ھے کیونکہ جس کا بھی نسب ابو طالب تک پھونچتا ھے، اس میں کوئی شک نھیں کہ وہ ابو طالب کے والد کی طرف منسوب ھوں گے، یعنی جناب عبد المطلب کی طرف اور اگر اس حدیث کی صراحت کو کہ حضرت مہدی(علیہ السلام) کو جناب فاطمہ(ع)کی اولاد میں شمار کرنے سے چشم پوشی بھی کرلیں۔ تو چونکہ بعد میں اسکے بارے میں مزید گفتگو ھوگی گذشتہ روایات کی تحقیق کا نتیجہ یہ ھے:

وہ مہدی موعود جن کے آخر زمانہ میں قیام کی بشارت دی گئی ھے، ابو طالب بن عبد المطلب بن ھاشم قرشی کنانی کے فرزندوں میں سے ھیں۔

د۔ حدیث”مہدی عباس کی اولاد میں سے ھیں“

بیشک اس طرح کی روایات امام مہدی(علیہ السلام) کے نسب کی راہ میں مانع اور رکاوٹ محسوب ھوتی ھیں۔ کیونکہ عباس کی اولاد ابو طالب کی اولاد کے علاوہ ھے۔ لہٰذا ان روایات کی تحقیق کی جانی چاہئے۔ اس لئے مذکورہ احادیث کو دو گروہ میں تقسیم کرتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next