امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



[68] یہ حدیث مندرجہ ذیل منابع میں ذکر ھوئی ھے: المعیار والموازنة،ابو جعفر اسکافی معتزلی، ص۸۱؛عیون الاخبار، ابن قتیبة، ص/۷؛ تاریخ یعقوبی، ج/۲، ص/۴۰۰؛ العقد الفرید، ابن عبدربہ، ج/۱،ص/۲۵۶؛ قوت القلوب، ابوطالب، ج/۱، ص/۲۲۷؛المحاسن والمساوی، بیھقی،ص۴۰؛ تاریخ بغداد، ج/۶،ص۴۷۹”اسحاق نخعی کی سوانح عمری میں؛المناقب، خوارزمی،ص۱۳؛مفاتیح الغیب،رازی، ج/۲، ص/۱۹۲؛ شرح نھج البلاغہ،ابن ابو الحدید ”کہ جن کے بارے آئندہ ذکرھوگا“؛المختصر، ابن عبدالبر، ص/۱۲؛ شرح المقاصد، تفتازانی،ج/۵،ص/۲۴۱؛ فتح الباری فی شرح صحیح البخاری،ابن حجر، ج/۶، ص/۳۸۵؛ تقہ الاسلام کلینی نے مختلف طرق سے امیرالمومنین﷼ سے الکافی میں نقل کیا ھے،ج/۱،ص/۱۳۶،حدیث/۷، ج/۲،ص۲۷۰،حدیث/۳ رعایت کردہ و نیز صدوق(علیہ الرحمہ) نے اکمال الدین، ج/۱،باب۲۵،ص/۲۸۷،حدیث/۴، ج/۱، باب/۲۶، ص/۲۸۹،۲۹۴، حدیث/۲، اس کو مختلف طرق سے نقل کیا ھے۔

[69] شرح نھج البلاغہ، ابن ابو الحدید،ج/۱۸،ص/۳۵۱؛

[70] فتح الباری فی شرح البخاری، عسقلانی،ج/ ۶،ص/۳۸۵؛

[71] نہج البلاغہ،شرح شیخ محمد عبدہ، ج/۴، ص/۶۹۱؛شرح ابن ابو الحدید،ج/۱۸، ص/۳۵۱؛احادیث ”بارہ خلفاء“

[72] صحیح بخاری، ج/۴، کتاب الاحکام، باب اشخلاف، ص/۱۶۴، شیخ صدوق نے اس حدیث کو جابر ابن ھمرہ کے طریق سے اکمال الدین، ج/۱، ص/۲۷۲ پر اورخصال میں،ج/۲، ص/۴۶۹ اور ۴۷۵ پر نقل کی ھے

[73] صحیح مسلم، ج/۲،کتاب الامارة باب”لوگ قریش کے ماننے والے ھیں“، ص/۱۱۹۔) اس نے اس حدیث کو نو طریق سے نقل کیا ھے۔

[74] مسند احمد،ج/۵، ص/۹۰، ۹۳،۹۷،۱۰۰،۱۰۶،اور ۱۰۷،نیز صدوق (علیہ الرحمہ) نے ابن مسعود سے یہ حدیث روایت کی ھے؛ اکمال الدین، ج/۱، ص۲۷۰،حدیث/۶۱

[75] عون المعبود، ج/۱۱،ص/۲۶۲،شفح حدیث/۴۲۵۹

[76] مائدہ/۱۲،صحیح مسلم، ج/۳، ص/۱۱۵۴، حدیث/۱۸۲۰؛ صحیح بخاری،ج/۹، ص/۷۰۱، حدیث/۱۹۹۵۔

[77] ان اقوال سے مزید آشنائی کے لئے ”السلوک لمعرفة دول الملوک، مقریزی،ج/۱،ص/۱۳،۱۵؛تفسیر ابن کثیر،ج/۲، ص/۳۴،سورہ مائدہ کی بارھویں آیت کے ذیل میں؛ شرح العقیدہ الطحاویة،ج/۲،ص/۷۳۶؛ شرح ابن قیم علی سنن ابو داود، ج/۱۱،ص/۲۶۳م حدیث/۴۲۵۹، اور الحاوی لنعتاوی،ج/۲،ص/۸۵، ملاحظہ ھو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next