امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



آیہ شریفہ میں حضرت عےسیٰ(علیہ السلام) اپنی مادر گرامی حضرت مریم کی طرف سے انبیاء کے فرزندوں میں سے ھیں۔ لہٰذا اگر امام باقر(علیہ السلام) کی اولاد ماں کی طرف امام حسن مجتبیٰ(علیہ السلام) سے منسوب ھو تو پھر کوئی اعتراض نھیں رہ جاتا۔

ابو داود کی حدیث کے صحیح ھونے کی صورت میں، اس جمع کے سوا کوئی چارہٴ کار نھیں ھے۔ اگرچہ ابوداود کی حدیث کا ثابت بہت مشکل ھے۔

پس، واضح ھو گیا کہ دوسرا احتمال۔ یعنی مہدی موعود(علیہ السلام) کا فرزند حسین(علیہ السلام) ھونا در حقیقت صرف ایک احتمال نھیں تھا، بلکہ عین واقعیت ھے، خواہ ”ان کا فرزند حسن ھونا“قبول کریں یا نہ کریں؛ لیکن قبول کرنے کی صورت میں نہ، صرف یہ کہ مہدی موعود کے امام حسین(علیہ السلام) کی طرف منسوب ھونے سے اعتراض پیدا نھیں ھوتا بلکہ ایک اعتبار سے اس کی تائید ھوتی ھے لیکن اگر گذشتہ ساتوں اعتراضات کی وجہ سے اسے قبول نہ کریں، تو اس وقت مسئلہ مکمل واضح ھو جائے گا۔ کیونکہ ان دو احتمال میں سے کسی ایک کے بطلان کو ثابت کرنے کی صورت میں دوسرے احتمال کی حقانیت اور صحت پر خدشہ کا امکان نھیں رہ جاتا اس لئے کہ مہدی کے فرزند فاطمہ ھونے کی بنیاد پر یقینی طور پر دونوں فرض کو ایک ساتھ باطل قرار نھیں دیا جاسکتا۔

امام مہدی(علیہ السلام) کے فرزند حسین(علیہ السلام) ھونے کے بارے میں متعارض احادیث

امام مہدی(علیہ السلام) کے نسب کے بارے میں وارد شدہ مختلف احادیث کی بررسی و تحقیق کے دوران معلوم ھوا کہ آپ قطعی طور پر امام حسین(علیہ السلام) کی اولاد میں سے ھیں۔

لیکن اس حسینی نسب نتائج کو بیان کرنے سے پھلے۔ (کہ شیعوں کا عقیدہ ھے کہ آپ پیدا ھو چکے ھیں اور آپ کا نام نامی محمد اور امام حسن عسکری(علیہ السلام) کے فرزند ھیں اور امام حسین(علیہ السلام) کی نسل سے نویں ھیں، اسی بنیاد پر استوار ھے۔) ھم مجبور ھیں کہ بعض احادیث کے بارے میں تھوڑا بہت غور و فکر سے کام لیں جو اھلسنت کے طریقہ سے نقل ھوئی ھیں۔ اور ایسے مطالب پر مشتمل ھے کہ مذکورہ عقائد سے تعارض رکھتی ھے، وہ احادیث جو امام مہدی کے والد کو عبد اللہ بتاتی ھیں اور انھیں احادیث کی بنیاد پر کچھ لوگ معتقد ھو گئے ھیں کہ مہدی موعود وھی محمد بن عبد اللہ ھیں جو ابتک پیدا نھیں ھوئے ھیں اور آخری زمانے میں اپنے ظھور سے کچھ عرصہ قبل پیدا ھوں گے۔

ابتک جو متواتر حدیثیں بیان ھوئی ھیں وہ صرف ایک مہدی موعود کے بارے میں وارد ھوئی ھے، لہٰذا ان دو گروھوں میں سے ایک گروہ یقینی طور پر ایک ”موھوم اور غیر واقعی مہدی موعود“کے انتظار میں ھے اور حقیقت کا تقاضا یہ ھے کہ ان دو گروہ میں سے ھر ایک اپنے عقیدہ اور دےگر فرقہ کے بارے میں مزید توجہ کرے اور تحقیقی نظر سے ایک بار پھر اپنی دلیلوں اور دوسرے گروہ کے بارے میں جستجو و تحقیق کرے اگرچہ حق کی تلاش کرنے والے محققین جو اس تاکید پر عمل کرتے ھیں کم ھیں، لیکن حق طلب انسان کی عملی سیرت سے بعید نھیں ھے۔ اب ھم یھاں پر امام مہدی کے والد گرامی کے صحیح نام کی وضاحت اور یہ کہ ان کا نام عبداللہ ھے یا حسن ھے اس سے بحث کریں گے۔

احادیث ”مہدی کے باپ کا نام، میرے باپ کا نام، عبد اللہ ھے“

قابل ذکر ھے کہ اگر بعض شیعہ علماء نے ان احادیث کو اپنی روایی کتابوں میں ذکر بھی کیا ھے تو، اس اعتبار سے نھیں ھے کہ وہ لوگ ا سے صحیح جانتے ھیں، کیونکہ ان احادیث کے مضامین کا معتقدات شیعہ کے اصول کے بر خلاف ھونا پورے طور پر واضح ھے، بلکہ اس کی علت دو امور میں سے کوئی ایک ھے:

الف۔ شیعہ مذھب کے اصول سے اس کی توجیہ اور جمع کا امکان :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next