امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



[88] کفایة الاثر، خزاز، صص/۸و۹

[89] جاثیہ، ۱۷

[90] اکمال الدین، ج/۲، ص/۳۳۵، حدیث/۶

[91] الکافی، ج/۱، باب/۱۲۶، ص/۵۳۴،۵۳۵؛  علامہ مجلسی Ù†Û’ اسے مراةُ العقول،ج/۶، ص/۲۳۵میں،ایک مجھول حدیث شمار کیا Ú¾Û’ØŒ لیکن یہ فیصلہ یقینا غلط Ú¾Û’Û” کیونکہ اس حدیث Ú©ÛŒ تمام رجالی سند Ú©Ùˆ شیخ الطائفہ، نجاشی اور ان دونوں Ú©Û’ بعد میں آنے والے کافی میں مذکور تمام علماء رجال سے ان Ú©ÛŒ توثیق ھوئی Ú¾Û’ خیال کیا جاتا Ú¾Û’ کہ سند کا ابھام جس Ù†Û’ مرحوم مجلسی Ú©Ùˆ غلط فھمی میں مبتلا کردیا Ú¾Û’ØŒ امام محمد باقر(علیہ السلام) Ú©Û’ غلام محمد بن عمران کا اس روایت Ú©Û’ سلسلہ سند میں پایا جاتا Ú¾Û’ کہ جن Ú©ÛŒ وثاقت Ú©Û’ اوپر کوئی نص وارد نھیں ھوئی Ú¾Û’ØŒ لیکن ان کا وجود روایت، Ú©ÛŒ صحت Ú©Ùˆ کوئی نقصان نھیں پھونچاتا، کیونکہ ان Ú©Û’ ساتھ ساتھ قابل اعتماد راوی بھی سند میں پائے جاتے ھیں۔ اور یھی حدیث جو ابو بصیر Ú©Û’ طریق سے امام محمد باقر(علیہ السلام) سے روایت ھوئی Ú¾Û’Û” اگر امام صادق(علیہ السلام) Ú©ÛŒ زبان اقدس سے بھی سنی جائے صادر ھوئی Ú¾Ùˆ تو کوئی حرج نھیں Ú¾Û’Û”

[92] الکافی، ج/۱، ص/۵۲۵

[93] سابق حوالہ، ص/۵۲۶

[94] لیکن مخبر کی وثاقت کے باوجود، بالاتفاق ان امور کو شرط نھیں جانتے کیونکہ ھمارا فرض اس کی گفتار کی صداقت ھے اور صداقت کے بعد واقع کے مطابقت ھونے کے علاوہ کوئی ذمہ داری نھیں ھے، جیسے حضرت عیسیٰ ﷼کے نزول کا واقعہ اور حضرت مہدی(علیہ السلام) کے ظھور نیز دجال کا قضیہ اگرچہ ان میں سے ابھی کوئی بھی وجود میں نھیں آیا ھے۔

[95] الکافی،ج/۱،باب/۱۲۶، ص/۵۲۹، حدیث /۴؛ اکمال الدین، ج/۱، باب/۲۴،ص/۲۷۰،حدیث /۱۵؛ الخصال، ج/۲، ص/۴۷۷، حدیث/۴۱

[96] اکمال الدین، ج/۱،ص/۱۹، مصنف کے حوالے سے

[97] اس حدیث کو دار قطنی نے درج ذیل کتابوں میں نقل کیا ھے، ابن صباغ، فصل/۱۲۰، ص/۲۹۵،۲۹۶؛ فضائل الصحابة، سمعانی،”جیسا کہ قندوزی نے“ ینابیع المودة، باب/۹۴، میں اس سے نقل کیا اسی طرح معجم احادیث الامام المہدی﷼،ج/۱،ص/۱۴۵، حدیث/۷۷، کثیر طرق سے اس حدیث کی طرف اشارہ کیا گیا ھے شاید ان اسناد کا مجموعہ ایک جلد کتاب ھوجائے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next