امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



اس وقت امام حسین(علیہ السلام) کی ذریعت سے ۹/امام کا ذکر کرتے ھیں؛ علی ابن الحسین (امام زین العابدین(علیہ السلام)) سے امام مہدی ابن حسن عسکری(علیھما السلام) تک[83]

۴۔ شیخ صدوق فرماتے ھیں:حسین ابن احمد ادریس نے ھمیں خبردی اور کھا:میرے والد نے احمد ابن محمد ابن عیسیٰ اور ابراھیم ابن ھاشم دونوں ھی نے حسین ابن محبوب سے اور وہ ابو جارودسے اوروہ امام محمد باقر(علیہ السلام) سے اورجابر ابن عبداللہ انصاری سے اس طرح روایت کرتے ھیں:

میں ایک دن حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیھا)  Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوا، جبکہ ان Ú©Û’ دروازہ Ú©Û’ سامنے ایک تختی تھی کہ جس پر او-صیاء Ú©Û’ اسماء Ù„Ú©Ú¾Û’ ھوئے تھے، میں Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ شمارہ کیا تو وہ بارہ افراد تھے کہ ان میں آخری قائم تھے اور ان میں تین افراد محمد نام Ú©Û’ اور چار علی نام Ú©Û’ تھے کہ ان سب پر خدا کا درود Ùˆ سلام Ú¾Ùˆ[84]

انھوں نے اس حدیث کو دیگر طریق سے بھی احمد ابن محمد ابن یحییٰ العطّار وہ اپنے آباء و اجداد سے اور وہ محمد ابن حسین ابن ابو خطاب سے اور وہ حسن ابن محبوب سے حسن ابن محبوب ابو جارود، سے اور وہ امام محمد باقر(علیہ السلام) اور جابر ابن عبداللہ انصاری سے نقل کرتے ھیں۔

توجہ: بعض لوگوں نے اس حدیث کی سند پر دو اعتراض کیا ھے:

۱۔ حسین ابن احمد ابن ادریس پھلی سند میں اور احمد ابن محمد ابن یحییٰ العطّار دوسری سند میں ان دونوں کی توثیق نھیں ھوئی ھے، اس کاجواب یہ ھے کہ وہ دونوں مشایخ اجازہ میں سے ھیں اور مرحوم صدوق نے ان دونوں میں سے کسی ایک کا کبھی بھی نام نھیں لیا مگر یہ کہ خداوند سبحان سے ان کے لئے آرزوی رضوان اورطلب رضایت کی ھے اور یہ بات واضح ھے کہ کبھی ”فاسق“ کے حق میں ”رضی اللہ عنہ“ یا رضوان اللہ تعالی علیہ نھی کھا جاتا، بلکہ جلیل القدر اور قابل احترام شخصیت کے حق میں ایسی دعا کا استعمال ھوتا ھے۔ لیکن فرض کرلیں کہ یہ لفظ ان کی وثاقت پر دلالت نھیں کرتا لیکن مفاد حدیث کے -صحیح ھونے کی علامت یہ ھے کہ بہت بعید نظر آتا ھے کہ ان دونوں ھی نے اپنے آباء و اجداد پر جھوٹا الزام لگایا ھو؛کیونکہ ان دونوں ھی نے اس حدیث کو اپنے آباء و اجداد سے نقل کیا ھے۔

اس صداقت پر دوسرا شاہد یہ ھے کہ: ثقة الاسلام کلینی نے اس حدیث کو صحیح سند کے ساتھ ابوجارود سے نقل کیا ھے اور سند کے آغاز میں شیخ صدوق کے والد کا نام ذکر کیا ھے کہ وہ محمد ابن یحییٰ عطاّر اور وہ محمد ابن حسین سے اور وہ ابن محبوب سے اور وہ ابو جارود سے اور وہ امام باقر(علیہ السلام) اور جابر ابن عبداللہ انصاری سے اس حدیث کو نقل کرتے ھیں[85]

 Ø´Ø±ÙˆØ¹ Ú©Û’ تینوں مشایخ سند Ú©Û’ اعتبار سے بزرگان حدیث میں سے ھیں اور ان Ú©ÛŒ وثاقت سب Ú©Û’ نزدیک قابل قبول Ú¾Û’(۱۲۸،۱۲۹)

۲۔جھاں کھیں بھی ابو جارود مورد طعن و تشنیع واقع ھوا ھے اس کی حدیث حجیت سے ساقط ھوگئی ھے، اس کے۔ جواب میں ھم کھیں گے: ابو جارود ”تابعین“ میں سے ھے اور تابعی کھاں اور کیسے کو خوب سمجھ سکتا ھے کہ اوصیائے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے اسماء میں تین افراد ”محمد“ نامی اور چار”علی“نامی پائے جاتے ھیں؟جبکہ ابو جارود سلسلہ امامت کی تکمیل سے دسویں سال پھلے انتقال کرچکا ھے! اس کے علاوہ ان کی وثاقت کے سلسلہ میں یہ کھنا کافی ھے، شیخ مفید نے ان کی توثیق کی ھے[86]

 Ø´ÛŒØ® صدوق Ù†Û’ بھی حدیث لوح Ú©Ùˆ باب Ú©Û’ شروع میں درج ذیل سند Ú©Û’ ساتھ ذکر کیا Ú¾Û’ وہ کہتے ھیںمیرے والد اور محمد ابن حسن(علیھما السلام) Ù†Û’ مجھے خبر دی اور کھا: سعد ابن عبداللہ اور عبداللہ ابن جعفر حمیری دونوں Ú¾ÛŒ Ù†Û’ ابولحسن صالح ابن حمّاد اور حسن طریف Ù†Û’ بکرابن صالح Ú©Û’ حوالے سے مجھے خبر دی اور اسی طرح میرے دالد اور محمد ابن موسیٰ متوکل اور محمد ابن علی ماجیلو یہ اور احمد ابن علی ابن ابراھیم اور حسن ابن ابراھیم نا تانہ اور احمد ابن زیاد ھمدانی Ù†Û’ مجھے خبر دی اور کھا : علی ابن ابراھیم اپنے والد ابراھیم ابن ھاشم سے انھوں Ù†Û’ بکر ابن صالح سے انھوں Ù†Û’ عبدالرحمٰن ابن سالم سے اور وہ ابو بصیر سے اور ابو بصیر Ù†Û’ امام محمد باقر(علیہ السلام) Ú©Û’ حوالے سے مجھے خبر دی کہ حضرت Ù†Û’ فرمایا : وہ حدیث آخر تک، اور دونوں سند یں بکر ابن صالح تک ضعیف قرار دی گئی ھیں اور ان کا ضعیف قرار دیا جانا صحیح Ú¾Û’ØŒ لیکن یھاں پر ان کا ضعیف ھونا اعتراض وارد نھیں کر سکتا، کیونکہ معقول نھیں Ú¾Û’ کہ ضعیف انسان کذب Ú©ÛŒ بنیاد پر کسی ایسے امر Ú©ÛŒ خبر دے جو ابھی وجود میں نھیں آیا Ú¾Û’ اور وہ واقعہ آئندہ اسی طرح واقع ھو؛ بکر ابن صالح امام موسیٰ کاظم(علیہ السلام) سے روایت نقل کرتا Ú¾Û’ØŒ لہٰذا یہ کیسے Ú¾Ùˆ سکتا Ú¾Û’ کہ اپنے پاس سے، آنحضرت Ú©ÛŒ اولاد Ú©Ùˆ امام مہدی(علیہ السلام) تک گنوا ڈالے، جبکہ اس Ù†Û’ قطعی طور پر تین امام ھادی، عسکری، مہدی  (ع)Ú©Ùˆ نھیں دیکھا Ú¾Û’! اس Ú©Û’ لئے شاہد یہ Ú¾Û’ کہ حسن ابن طریق Ú©Û’ مشایخ میں سے ایک بکر ابن صالح ھیں کہ جن سے وہ حدیث نقل کرتے ھیں۔ (Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ سند Ú©Û’ مطابق) جناب ابن ابی عمیر Ú©ÛŒ وفات، Û²Û±Û·ØŒ میں Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next