امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



ابن حجر عسقلانی نے بھی اس حدیث سے مہدی(علیہ السلام) کی طرف اشارہ استنباط کیا ھے؛ وہ کہتے ھیں: قیامت سے قریب آخر زمانہ میں اس امت کے ایک شخص کی اقتداء میں عیسیٰ(علیہ السلام) کا نماز پڑھنا اس امر کے برحق ھونے پر دلالت کرتا ھے کہ زمین خداکی حجت قائم سے خالی نھیں رھے گی[70]

اس عبارت کے امام مہدی(علیہ السلام) پر دلالت کرنے میں نہج البلاغہ میں مذکور جو شواہد و قرائن پائے جاتے ھیں وہ امام علی ابن ابی طالب کی اس بات کا ایک حصہ ھے:

اے کمیل ابن زیاد ! لوگوں کے دل ظروف کے مانند ھیں ان میں سب سے بہتروھی ھے جو سب سے زیادہ وسعت کا حامل ھو لہٰذا جو تمھارے لئے بیان کررھا ھوں ،اسے یاد کرلو، لوگ تین طرح کے ھیں:

عالم ربانی، راہ سعادت ونیک بختی پر چلنے والے متعلم، اور پست وفرومایہ بیوقوف کہ جو ھر (باطل گن گانے والے) کوے کی آواز پر لبیک کہتا ھے (اقتدا کرتے ھوئے اس کے پیچھے ھو لیتا ھے) ؛ھر ھوا کے جھونکے پر لڑ جاتا ھے اس نے نور علم سے روشنی حاصل نھیں کی ھے اور مطمئن تکیہ گاہ سے پناہ نھیں لی ھے۔

پھر اس وقت فرمایا:

ھاں! زمین حجت خدا کے ظھور سے خالی نھیں رھے گی، خواہ خارج میں ظاھر و روشن ھو یا پردہ خفا میں مخفی و پنھاں تاکہ اللہ کی آشکار دلیلیں ضائع نہ ھوں[71]

یھی وجہ ھے کہ حسین ابن علاء کی صحیح حدیث میں ھم مطالعہ کرتے ھیں:

امام صادق(علیہ السلام) سے ھم نے عرض کیا: کیا کوئی ایسا زمانہ آئے گا کہ زمیں حجت الٰھی سے خالی ھوجائے؟

حضرت نے فرمایا : نھیں-------۔۔۔۔

(الکافی، ج/۱،ص/۱۳۶، باب”حجت الٰھی سے زمین کا خالی نہ ھونا“ حدیث کی سند اس طرح ذکر کی ھے:ھمارے اصحاب میں سے کچھ لوگوں نے احمد ابن محمد ابن عیسی سے اور انھوں نے محمد ابن ابو عمیر سے اور انھوں نے حسین ابن ابی علاء سے اور وہ امام صادق(علیہ السلام) سے روایت کرتے ھیں کہ۔۔۔)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next