امام مہدی(علیہ السلام) کے خاندان کی معرفت کے بارے میں گفتگو



چنانچہ اس حدیث کو حدیث ثقلین، حدیث”من مات“ اور بارہ خلفاء کے بارے میں وارد ھونے والی حدیث کہ جس کے بارے میں ھم آیندہ گفتگو کریں گے، اضافہ کریں تو یہ مطلب واضح ھو جاتا کہ اگر واقعاً امام مہدی(علیہ السلام) اس دنیا میں تشریف نھیں لائے ھیں تو یہ شبہ لازم آئے گا کہ ان سے پھلے والا امام قیامت تک زندہ رھے، جبکہ امام مہدی(علیہ السلام) کے علاوہ کسی امام کے زندہ رھنے کے بارے میں کوئی مسلمان قائل نھیں ھے، یعنی اھلبیت (ع)کی بارھویں فرد اوراھل بیت (ع)وہ ھیں کہ جن کی تعداد اور ان کے مبارک اسماء صحیح اخبار اور مناقب کی کتابوں میں مذکور ھیں۔

بخاری اپنی اسناد کے ساتھ جابر ابن سمرہ سے نقل کرتے ھیں کہ میں نے رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے اس طرح سناھے:

”بارہ امیر اور حکمراں ھوں گے“

اس کے بعد ایک بات کھی جو میں نے نھیں سنی، لیکن میرے والد نے کھا کہ انھوں نے فرمایا :

سب کے سب قریش سے ھوں گے[72]

صحیح مسلم میں مذکور ھے کہ: قیامت کے آنے تک دین اپنی جگہ پر اسی طرح ثابت رھے گا یھاں تک کہ بارہ خلیفہ جو سب کے سب قریش سے ھوں گے ظاھر ھوجائیں[73]

احمد ابن حنبل اپنی اسناد کے سا تھ مسروق سے نقل کرتے ھیں:

ھم لوگ عبداللہ ابن مسعود کے پاس بیٹھے ھوئے تھے اور وہ قرآن پڑھ رھے تھے کہ ایک شخص نے ان سے کھا:اے ابو عبدالرحمٰن!آیا تم نے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے سوال کیا ھے کہ اس امت پر کتنے خلیفہ حکو مت کریں گے؟ ابن مسعود نے جواب دیا:جب سے میں عراق آیا ھوں کسی نے تم سے پھلے اس بارے میں مجھ سے سوال نھیں کیا پھر کھا: ھاں! ھم نے اس سلسلہ میں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے سوال کیا اور انھوں نے جواب میں فرمایا ھے:

”نقبائے بنی اسرائیل کی تعداد کے برابر میرے بارہ خلیفہ ھوں گے“[74]

ملاحظہ ھو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next